بلڈ پریشر کے مسائل آجکل بہت زیادہ ھیں. خون کا دباؤ زیادہ ھونا صرف ایک علامت ھے کہ آپ کے جسم کے اندر کہیں گڑ بڑ ھے. آئیے اس کو پورے پس منظر کے ساتھ بیان کرتے ھیں.
جب دماغ کی نسیں پھٹنے لگیں اور چکر محسوس ھوں تو چیک کرنے پر پتہ چلتا ھے بلڈ پریشر بڑھا ھوا ھے. اس کی نارمل رینج یہ ھے.
اوپر والا 120 اور نیچے والا 80
اگر چند پوائنٹس کا اضافہ ھو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں لیکن بہت زیادہ ھوتو مسائل کا باعث بنتا ھے. مسلسل ھائی رھے تو فالج ھوسکتا ھے، گردے فیل ھو سکتے ھیں. برین ھیمبرج اور دل کا اٹیک بھی ھو سکتا ھے.
زیادہ تر بلڈ پریشر بڑھنے کے پیچھے کولیسٹرول کا ھاتھ ھوتا ھے.
* کولیسٹرول *
جسم کو کولیسٹرول دو ذرائع سے حاصل ھوتا ھے. اول تو جگر میں یہ روزانہ ھزار ملی گرام بنتا ھے اور جسم کے اندر انسانی ضروریات کیلئے یہ مناسب مقدار تصور کی جاتی ھے. اس کے علاوہ دوسرا ذریعہ خوراک ھے اور اسی سے زیادہ مقدار رگوں اور دل کے عوارض کا باعث بنتی ھے
کھانے کے بعد اسکی نصف مقدار معدے اور آنتوں سے گذر کر خون میں جذب ھو جاتی ھے اور نصف مقدار پاخانہ کے ساتھ خارج ھو جاتی ھے.
کولیسٹرول ایک مومیائی مادہ ھے جو لپڈ LIPIDS کے زمرے میں آتا ھے. کولیسٹرول ھمارے جسم کا ضروری عنصر ھے جو دماغ کی نسوں، جگر، خون اور صفرا میں پایا جاتا ھے. یہ انسانی جسم کے خلیوں کی دیواروں کو بنانے اور چند ھارمونز بشمول جنسی ھارمونز کو تیار کرنے کیلئے بنیادی ضرورت ھے لیکن اسکی زیادہ مقدار تباہ کن ھوتی ھے.
* کولیسٹرول کی اقسام *
1. مجموعی کولیسٹرول
TOTAL CHOLESTROL
2. ایل ڈی ایل
LOW DENSITY LIPID
3. ایچ ڈی ایل
HIGH DENSITY LIPID
4. ٹرائی گلیسرائیڈز
TRIGLYCERIDES
.
اچھی صحت اور ھارٹ اٹیک سے بچاؤ کیلئے کولیسٹرول کی مقدار حسب ذیل ھونی چاھئے.
ٹوٹل کولیسٹرول لیول
150 mg/dl
ایل ڈی ایل
100mg/dl
ایچ ڈی ایل
35mg/dl
ٹرائی گلیسرائیڈز
150mg/dl