Wednesday, 11 March 2015

دور جدید میں وزن کم کرنے کے لئے کئی طرح کی باتیں کی گئی ہیں

دور جدید میں وزن کم کرنے کے لئے کئی طرح کی باتیں کی گئی ہیں، کبھی کہا جاتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ جوس کا استعمال کریں ،دودھ اور دہی سے جان چھڑائیں لیکن اب ایک بار پھر کہا جارہا ہے کہ ہمارے بزرگ جو کیا کرتے تھے وہ زیادہ اچھا تھا۔ آئیے ماضی کی کچھ ایسی باتیں جانتے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔
دودھ پیں اورمکھن کھائیں
عام طور پر 1960ءکی دہائی تک لوگ مکھن اور ملائی والے دودھ کا بھرپور استعمال کیا کرتے تھے لیکن 1970ءکے بعد ماہرین صحت نے لوگوں کو بتانا شروع کیا کہ یہ تمام اشیاءانسانی صحت کے لئے اچھی نہیں ہیں لہذا کم کریم والے دودھ، مارجرین اورسن فلاور آئل کا استعمال کیا جائے لیکن اب کہا جارہا ہے کہ یہ اشیاءانسانی صحت کے لئے مفید نہیں ہیں۔ اب آپ پرانے دور میں کھائی جانے والی اشیاءکھائیں کیونکہ تجربات میں یہ چیز سامنے آئی ہے کہ ملائی والا دودھ بہت مفید ہے کیونکہ اس میں 4فیصد چکنائی، وٹامن اے، ڈی، ای اور کے ہوتی ہیں۔
ہفتے میں دوبار سرخ گوشت کا استعمال
ماضی میں لوگ ہفتے میں دو بار گائے یا بکرے کاگوشت ضرور کھایا کرتے تھے۔ جدید دور میں ماہرین صحت یہ کہتے آئے ہیں کہ سرخ گوشت (گائے اور بکرے) کا استعمال کم کرنا چاہیے اور وائیٹ گوشت(مرغی) کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے جس کی وجہ وہ یہ بتاتے تھے کہ سرخ گوشت میں خطرناک ذرات ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے مفید نہیں۔ تاہم اب British Nutrition Foundation کا کہنا ہے کہ سرخ گوشت میں ایسے ذرات نہیں ملے ہیں جن کے انسان پر منفی اثرات مرتب ہوں لہذا اب آپ ہفتے میں دوبار سرخ گوشت کھانا شروع کردیں۔
زیادہ سے زیادہ مچھلی کھائیں
مغرب بالخصوص برطانیہ میں لوگوں نے مچھلی کا استعمال اس ڈر سے کم کردیا ہے کہ یہ صحت کے لئے اچھی نہیں اور یہ وزن بڑھاتی ہے لیکن International Journal of Obesity کا کہنا ہے کہ جو لوگ مچھلی کھاتے ہیں ان کا وزن کنٹرول میں رہتا ہے جبکہ مچھلی نہ کھانے والوں کا وزن بڑھتا رہتا ہے۔ اس لئے آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہفتے میں ایک بار مچھلی ضرور کھانی ہے۔
اپنا کھانا خود بنائیں
ماضی میں خواتین گھروں میں خود کھانا بنایا کرتی تھیں لیکن پھر رواج آگیا کہ گھر کا کھانا کسی خانسامہ یا ملازمہ نے بنانا ہے۔ جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ اپنا کھانا خود بناتے ہیں ان کا وزن بھی کم رہتا ہے جبکہ کھانا نہ بنانے والے افراد کا وزن بڑھتا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ جب آپ خود کھانا بنائیں گے تو یہ نا صرف آپ کی جیب پر بھاری نہیں ہو گا بلکہ آپ کو علم ہوگا کہ کھانے میں کیا چیز استعمال کررہے ہیں۔
ناشتے میں انڈہ کھائیں
ماضی میں لوگ ناشتے میں انڈہ ضرور کھایاکرتے تھے لیکن پھر یہ خیال مضبوطی پکڑتا گیا کہ انڈے میں کولیسٹرول بڑھانے والے اجزاءشامل ہوتے ہیں لہذا ناشتے میں انڈے کی بجائے اناج جیسے کارن فلیکس ، بریڈوغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے لیکن اب جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈے ایک مکمل غذا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے میں پروٹین، وٹمان اے، ڈی، ای اور زنک کی وافر مقدار ہوتی ہے اور اس کو کھانے سے وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔
پانی یا چائے پینا
ماضی میں لوگ صبح کے وقت پانی یا چائے پیا کرتے تھے لیکن پھر آہستہ آہستہ لوگ جوس کی طرف متوجہ ہوگئے اور اسے ایک صحت بخش مشروب سمجھنے لگے۔ لیکن اب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جوس اور دیگر اس طرح کے مشروبات میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ،یہ وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور یہ جیب پر بھی بھاری ہوتے ہیں۔ اب آپ کو چاہیے کہ چائے اور پانی کا استعمال کریں جو کہ جیب پر بھاری بھی نہیں ۔چائے میں انٹی آکسیڈنٹ اجزاءجسم پر خوشگوار اثرات رکھتے ہیں جبکہ پانی کے اجزاءتو ویسے ہی انسان کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔
’ڈائیٹ‘ اور کم چکنائی والے کھانے
اگر آپ کسی مشروب پر ڈائیٹ یا کم چکنائی والا کھانا لکھا دیکھیں تو اس سے اجتناب کریں کیونکہ تحقیق میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایسی غذائیں صحت اور وزن کے لئے بالکل بھی اچھی نہیں ہوتیں۔
اکٹھے کھانا کھائیں
ماضی میں سب لوگ اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھایا کرتے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ عادت تبدیل ہو گئی اور اب گھر میں لوگ مختلف اوقات میں کھانا کھا رہے ہوتے ہیں۔ کوشش کریں کہ سب گھر والوں کے ساتھ مل کر کھائیں کیونکہ جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹی وی کے آگے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہوئے لوگ زیادہ کھا لیتے ہیں۔ اگر آپ باقی گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھائیں گے تو ان سے باتیں بھی کریں گے ،اس طرح کھانا بھی کم کھایا جائے گا اور وزن بھی کم ہوگا۔
سنیکس
ہمارے بڑے ہمیں سختی سے بازار کی اشیاءاور سنیکس سے منع کرتے تھے ۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس طرح بھوک کم ہوتی ہے جبکہ سنیکس میں موجود کیلوریز ہماری صحت کے لئے مضر ہیں لہذا ضروری ہے کہ آپ بازاری سنیکس سے توبہ کر لیں۔