Wednesday 6 May 2015

خربوز

خربوزہ برصغیر پاک و ہند، افغانستان اور ایران میں پایا جاتا ہے۔ مختلف علاقوں میں پیدا ہونے کی وجہ سے اس کی اقسام مختلف ہیں لیکن اس کی افادیت کم و بیش ہر قسم میں ایک جیسی ہیں۔ تربوز کی طرح یہ بھی پانی کا وافر جزو رکھنے والا پھل ہے۔ جس کا چھلکا، گودا اور بیج غذائی اور طبی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ خربوزہ ریتیلے علاقے اور خصوصاً دریا کے کناروں پہ خوب پھلتا پھولتا ہے۔ خربوزے کا ذائقہ، رنگ، شکل و صورت، وزن، گودا، چھلکا، بیج اور پانی کا جزو مختلف اور اس علاقے پر منحضر ہوتا ہے جہاں خربوزہ پیدا ہوتا ہے۔ خربوزے کی سب سے اچھی، مقبول اور خوش ذائقہ قسم میں چھلکا نرم، باہر سے زرد اور اندر سے سفید یا زعفران کے رنگ کا ہوتا ہے۔ اس کے بیج بھی نرم ہوتے ہیں۔ کچھ علاقوں میں لمبوترے خربوزے پائے جاتے ہیں۔ ان میں پانی اور گودا خوب اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔
عمدہ خربوزہ ذائقہ میں میٹھا، تاثیر میں سرد، بلغم، صفرا اور ہوا کو قابو میں رکھنے والا، پیشاب آوَر، مصفی بدن، قبض کھولنے والا، خون بنانے والا اور جسم کا درجہ حرارت کنٹرول کرنے کی صلاحیت رکھنے والا پھل ہے۔ اس کا استعمال ریاح کو دور کرتا ہے۔ اجابت باقاعدہ بناتا ہے اور پیٹ کے کیڑے خارج کرتا ہے۔ خربوزے کا چھلکا سائے میں خشک کرکے اسے ابال کر جوشاندہ پئیں تو پتھریاں تحلیل ہوجاتی ہیں۔ پیشاب کی تکلیف دور ہوجاتی ہے اور آنتیں صاف ہوجاتی ہیں۔ اس کا بیج خشک کر کے مغز حاصل کرتے ہیں جو متعدد پکوانوں اور مقویات میں استعمال ہوتا ہے۔ خربوزے کا مغز دل و دماغ کے لیے تقویت کا باعث اور یاد داشت تیز کرنے کا سبب بنتا ہے۔ خربوزہ ہمیشہ کھانا کھانے کے ایک گھنٹہ بعد استعمال کرنا چاہیے۔
Melon
Melon
اس کی معتدل مقدار ہی سود مند ہوتی ہے۔ اضافی مقدار کا استعمال صفرا کی زیادتی کا سبب بنتی ہے۔ بھوک ختم یا بے قاعدہ کردیتی ہے۔ زیادہ مقدار میں خربوزہ کھانے سے پیٹ میں گیس، صفرا اور بخار کی شکایت لاحق ہوجاتی ہے۔ خربوزہ کھانے کے بعد دودھ نہیں پینا چاہیے۔ دودھ کی بجائے چینی کا شربت استعمال کرنا اس کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ جس طرح آم کھانے کے بعد دودھ کی لسی پینا مفید ہوتا ہے، اسی طرح خربوزے کے بعد شربت پینا نافع ہوتا ہے۔ اعتدال کے ساتھ خربوزے کا استعمال جگر اور اس کی کارکردگی پر اچھا اثر ڈالتا ہے لیکن زیادہ مقدار جگر کو ہی نقصان پہنچاتی ہے۔ مناسب مقدار میں خربوزہ کھانے والے افراد جگر کی خرابی اور یرقان سے محفوظ رہتے ہیں۔ ان کی قوت ہاضمہ بڑھتی ہے، بھوک چمک اٹھتی ہے اور کمزوری کا تدارک ہوتا ہے۔
خوب پکے ہوئے خربوزے کی طرح اس کا جوس بھی موثر اور مفید ہوتا ہے۔ اس کا گودا اتنا رس بھرا ہوتا ہے کہ زیادہ چبانے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ خربوزہ ہر عمر کے فرد کے لیے مفید اور مناسب ہے لیکن شرط یہی ہے کہ معتدل مقدار میں کھایا جائے اور کبھی خالی پیٹ نہ استعمال کیا جائے۔
Melons

Thursday 9 April 2015


Wednesday 18 March 2015

بلڈ پریشر کے مسائل آجکل بہت زیادہ ھیں. خون کا دباؤ زیادہ ھونا صرف ایک علامت ھے

بلڈ پریشر کے مسائل آجکل بہت زیادہ ھیں. خون کا دباؤ زیادہ ھونا صرف ایک علامت ھے کہ آپ کے جسم کے اندر کہیں گڑ بڑ ھے. آئیے اس کو پورے پس منظر کے ساتھ بیان کرتے ھیں.
جب دماغ کی نسیں پھٹنے لگیں اور چکر محسوس ھوں تو چیک کرنے پر پتہ چلتا ھے بلڈ پریشر بڑھا ھوا ھے. اس کی نارمل رینج یہ ھے.
اوپر والا 120 اور نیچے والا 80
اگر چند پوائنٹس کا اضافہ ھو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں لیکن بہت زیادہ ھوتو مسائل کا باعث بنتا ھے. مسلسل ھائی رھے تو فالج ھوسکتا ھے، گردے فیل ھو سکتے ھیں. برین ھیمبرج اور دل کا اٹیک بھی ھو سکتا ھے.
زیادہ تر بلڈ پریشر بڑھنے کے پیچھے کولیسٹرول کا ھاتھ ھوتا ھے.
* کولیسٹرول *
جسم کو کولیسٹرول دو ذرائع سے حاصل ھوتا ھے. اول تو جگر میں یہ روزانہ ھزار ملی گرام بنتا ھے اور جسم کے اندر انسانی ضروریات کیلئے یہ مناسب مقدار تصور کی جاتی ھے. اس کے علاوہ دوسرا ذریعہ خوراک ھے اور اسی سے زیادہ مقدار رگوں اور دل کے عوارض کا باعث بنتی ھے
کھانے کے بعد اسکی نصف مقدار معدے اور آنتوں سے گذر کر خون میں جذب ھو جاتی ھے اور نصف مقدار پاخانہ کے ساتھ خارج ھو جاتی ھے.
کولیسٹرول ایک مومیائی مادہ ھے جو لپڈ LIPIDS کے زمرے میں آتا ھے. کولیسٹرول ھمارے جسم کا ضروری عنصر ھے جو دماغ کی نسوں، جگر، خون اور صفرا میں پایا جاتا ھے. یہ انسانی جسم کے خلیوں کی دیواروں کو بنانے اور چند ھارمونز بشمول جنسی ھارمونز کو تیار کرنے کیلئے بنیادی ضرورت ھے لیکن اسکی زیادہ مقدار تباہ کن ھوتی ھے.
* کولیسٹرول کی اقسام *
1. مجموعی کولیسٹرول
TOTAL CHOLESTROL
2. ایل ڈی ایل
LOW DENSITY LIPID
3. ایچ ڈی ایل
HIGH DENSITY LIPID
4. ٹرائی گلیسرائیڈز
TRIGLYCERIDES
.
اچھی صحت اور ھارٹ اٹیک سے بچاؤ کیلئے کولیسٹرول کی مقدار حسب ذیل ھونی چاھئے.
ٹوٹل کولیسٹرول لیول
150 mg/dl
ایل ڈی ایل
100mg/dl
ایچ ڈی ایل
35mg/dl
ٹرائی گلیسرائیڈز
150mg/dl

تھائی رائیڈ ھارمون


تھائی رائیڈ ھارمون
.
تھائی رائیڈ گلینڈ میں خرابی سے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر بڑھنے سمیت ذیابیطس اور کینسر تک کے مسائل پیدا ھو جاتے ھیں اس لئے آج کا مضمون بہت اھم ھے.
تھائی رائیڈ گلینڈ انسانی گلے کے اندر پایا جانے والا چھوٹا سا غدود ھے لیکن پورے جسم کی صحت کے لئے بہت اھم ھے. یہ گلینڈ ایک ھارمون پیدا کرتا ھے جسے تھائیرائڈ ھارمون کہا جاتا ھے.
ھر سترہ 17 منٹ کے بعد جسم انسانی کا سارا خون تھائیرایڈ گلینڈ سے گذر کر تھائی راکسن ھارمون حاصل کرتا ھے. تھائی راکسن کا ایک اھم کام یہ ھے کہ خون میں شامل مضر اجزاء کو ختم کرے. اگر تھائیرایڈ گلینڈ کام نہ کرے تو گردوں کا فعل متاثر ھوکر بلڈپریشر بڑھ جاتا ھے.
جدید ریسرچ کے مطابق کولیسٹرول جمنے کی وجہ بھی کسی حد تک تھائی راکسن کی کمی ھوتی ھے.
اگر گلینڈ کام نہ کر رھاھو تو اسکو ہائپوتھائرائیڈزم
HYPOTHYROIDISM
کہا جاتا ھے. اور اس سے میٹابولزم کا عمل سست ھو کر موٹاپا، ھائی بلڈپریشر ، اور ھائی کولیسٹرول کی وجہ بنتا ھے.
اسکے ذمہ انسانی درجہ حرارت کو مناسب رکھنا بھی شامل ھے. سردی کا احساس بہت زیادہ ھونا شروع ھو جائے تو یہ تھائیرائیڈ کے سست پڑنے کی نشانی ھے.
* علامات *
وزن میں اضافہ ھونا
شریانی تناؤ میں اضافہ
سانس کی بیماریوں کا جلد جلد ھونا
تھکن بہت جلدی ھونا
سینے کا گوشت لٹک جانا
پیشاب کے بہاؤ میں رکاوٹ
نچلی کمر میں مستقل درد
.
لیبارٹری ٹیسٹ میں ٹی تھری ٹی فور اور ٹی ایس ایچ
Thyroid Stimulating Harmone
کو جانچنے کے بلڈ لیا جاتا ھے اور تھائیرائیڈ گلینڈ کی کارکردگی کا پتہ چل جاتا ھے. آپ خود بھی آئیڈیا لگا سکتے ھیں جسکا طریقہ درج ذیل ھے. اس کو بیسل میٹابولزم تکنیک کہا جاتا ھے-
دو دن تک رات کو سوتے وقت تھرمامیٹر کو جھٹک کر یعنی پارہ نیچے لا کر پاس رکھ لیں اور صبح بیدار ھوتے ھی بغل میں دس منٹ رکھکر درجہ حرارت نوٹ کر لیں. اگڑ دو دن مسلسل درجہ حرارت نارمل سے کم ھو تو اس بات کا امکان ھے کہ تھائیرائیڈ ھارمون کی کمی ھے.
خواتین کو مخصوص دنوں میں یہ طریقہ استعمال نہیں کرنا چاھئے کیونکہ ریڈنگ غلط آئے گی.
* بچاؤ کی تدابیر *
مناسب ورزش
کیلشیم والی غذا
بادام کھانا معمول بنالیں
ذھنی تناؤ سے بچیں.

سرپھوکہ


* سرپھوکہ *
یہ بوٹی بہت سے امراض کے سر کاٹ دینے والی ھے اس لئے طب میں سرپھوکہ کے نام سے مشہور ھے. پاکستان میں ھرجگہ مل سکتی ھے اور پنسار سٹور سے بھی ملتی ھے.
اس کا مزاج گرم تر ھے
مقدارخوراک پانچ گرام تک
¤ خواص ¤
مصفا خون ، معدہ کو طاقت دیتی ھے، جگر اور تلی کو مفید ھے، پیشاب آور ھے، پتھری توڑتی ھے، زھریلے امراض کو ختم کرتی ھے، جسم کے اندر تمام زھریلے مادوں کو نکالتی ھے، جدید ریسرچ میں کینسر تک کام کرنے والی بوٹی ھے.
¤ نسخہ نمبر 1 ¤
جن مریضوں کے معدہ، جگر یا تلی میں ورم اور زخم ھوں یا کوئی پھوڑا ھو اور خون الٹی یا پاخانہ میں آتا ھو ان کیلئے یہ نسخہ انتہائی مفید اور مجرب ھے. لاکھوں خرچ کرکے فائدہ نہ ھو تو یہ نسخہ کام کر جاتا ھے. تمام گلا سڑا مادہ اور سدے خارج ھو جاتے ھیں.
سرپھوکہ = سو گرام
آکاس بیل = سو گرام
آملہ = سو گرام
مرچ سیاہ = سو گرام
زخم حیات = سو گرام
تمام کو پیس کر سفوف بناکر رکھیں. ایک چھوٹی چمچ صبح خالی پیٹ اور ایک چمچ عصر کے وقت جب پیٹ خالی ھو تو ایک کپ پانی میں گھوٹ کر چھان کر پلا دیں. چند دن میں اثر دکھاتا ھے.

.
¤ دوسرا نسخہ ¤
سرطان یعنی کینسر کے لئے لاکھوں کروڑوں روپے درکار ھوتے ھیں اور بار بار "کیمو تھراپی" کروانی پڑتی ھے. یہ نسخہ بالکل درست اور ھر بار رزلٹ دینے والا ھے. تمام اطبا حضرات اور باقی دوستوں سے گذارش ھے کہ جسے کینسر کے پنجے میں دیکھیں تو صرف ایک دفعہ بناکر ضرور دیں. اللہ کے فضل سے نتائج آپ کو حیران کر دیں گے انشاء اللہ تعالی
> سرپھوکہ = سو گرام
زخم حیات = سو گرام
ڈھاک کی چھال = سوگرام
پودینہ = سو گرام
برھم ڈنڈی = سو گرام
منڈی بوٹی = سو گرام
جل نیم = سو گرام
مرچ سیاہ = سو گرام
کتھ سفید = سو گرام
نیل کنٹھی = سو گرام
سب کو الگ الگ پیس کر سفوف بنا کر پھر آپس میں مکس کر کے جار میں رکھیں.
پانچ گرام سفوف یعنی ایک چمچ چھوٹی روزانہ چائے یا دودھ سے. اگر حالت زیادہ خراب ھو تو صبح شام
انشاء اللہ صرف دس سے پندرہ دن کے اندر اندر رزلٹ دے گی.

Saturday 14 March 2015

لیموں پانی کے فوائد

لیموں پانی کے فوائد کے متعلق تو آپ نے بہت سنا ہوگا لیکن اگر آپ پانی کو نیم گرم کرلیں، اس میں آدھا لیموں نچوڑ لیں اور تھوڑا سا شہد بھی ڈال لیں اور اس مشروب کو صبح نہار منہ پئیں تو اس کے فوائد کا شمار ممکن نہیں۔
چند اہم فوائد جو آپ کو اس مشروب سے حاصل ہوں گے درج ذیل ہیں۔
1 ۔لیموں اور شہد میں پائے جانے والے الیکٹرولائٹ، پوٹاشیم، کیلشیم اور میگنیزیم جسم کو تروتازہ کرتے ہیں اور پانی کی کمی فوراً پوری ہوجائے گی۔
2 ۔جوڑوں اور پٹھوں کا درد غائب ہوجائے گا۔
3 ۔نظام انہظام بہتر ہوجائے گا۔
4 ۔جسم میں خامروں کی بہتات ہوجاتی ہے۔
5 ۔جگر کی صفائی ہوجائے گی۔
6 ۔گلے کے انفیکشن اور سوزش سے نجات مل جاتی ہے۔
7 ۔آنتیں صاف ہوجاتی ہیں۔
8 ۔جسم میں بیماری سے بچانے والے اینٹی آکسیڈنٹ پیدا ہوتے ہیں۔
9 ۔عصبی نظام مضبوط ہوتا ہے اور ڈپریشن اور ذہنی دباﺅ سے نجات ملتی ہے۔
10 ۔خون کی شریانوں کی صفائی ہوتی ہے۔
11 ۔بلڈ پریشر نارمل ہوجاتا ہے۔
12 ۔یہ مشروب جسم میں PH کا لیول بڑھاتا ہے جس سے بیماریوں کی روک تھام ہوتی ہے۔
13 ۔وٹامن سی کی مدد سے جلد صاف اور صحتمند ہوجاتی ہے۔
14 ۔یورک ایسڈ تحلیل ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے جوڑوں کے درد سے نجات ملتی ہے۔
15 ۔یہ حاملہ ماﺅں کیلئے بہت ہی مفید ہے، یہ ماں کو وائرس اور فلو سے بچاتا ہے اور بچے کی ہڈیاں اور عصبی نظام خصوصاً دماغ کو مضبوط بناتا ہے۔
16 ۔سینے کی جلن ختم ہوجاتی ہے۔
17 ۔گردے اور پینکریاز کی پتھری تحلیل ہوجاتی ہے۔
18 ۔لیموں کا پیکٹن فائبر وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
19 ۔دانت کے درد اور مسوڑھوں کے مسائل کا خاتمہ ہوتا ہے۔
20 ۔لیموں کی الکلی خصوصیات کینسر کے خطرات کو کم کردیتی ہیں۔

Wednesday 11 March 2015

کثرت حیض جو کسی دوا کےاستعمال سے بند نہ ھو نسخہ

کثرت حیض جو کسی دوا کےاستعمال سے بند نہ ھو اس دوا کے استعمال بھت جلدبند ھوجاتی ھے
اور ایام کی بے قاعدگی بھی اس دوا سے دور ھوجاتی
نسخہ
پٹھانی لودھ 50گرام
سنگجراحت مسلم 100گرام
مائیں خورد 25گرام
گوند چنیا 50گرام
شکر سفید 100گرام
ساری دواؤں کو کوٹ چھان کر رکھ لیں
3،3گرام صبح شام دودھ سے استعمال کجئے
گرم اور کھٹی چیزوں سے پرھیز کریں

دور جدید میں وزن کم کرنے کے لئے کئی طرح کی باتیں کی گئی ہیں

دور جدید میں وزن کم کرنے کے لئے کئی طرح کی باتیں کی گئی ہیں، کبھی کہا جاتا ہے کہ زیادہ سے زیادہ جوس کا استعمال کریں ،دودھ اور دہی سے جان چھڑائیں لیکن اب ایک بار پھر کہا جارہا ہے کہ ہمارے بزرگ جو کیا کرتے تھے وہ زیادہ اچھا تھا۔ آئیے ماضی کی کچھ ایسی باتیں جانتے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنا وزن کم کرسکتے ہیں۔
دودھ پیں اورمکھن کھائیں
عام طور پر 1960ءکی دہائی تک لوگ مکھن اور ملائی والے دودھ کا بھرپور استعمال کیا کرتے تھے لیکن 1970ءکے بعد ماہرین صحت نے لوگوں کو بتانا شروع کیا کہ یہ تمام اشیاءانسانی صحت کے لئے اچھی نہیں ہیں لہذا کم کریم والے دودھ، مارجرین اورسن فلاور آئل کا استعمال کیا جائے لیکن اب کہا جارہا ہے کہ یہ اشیاءانسانی صحت کے لئے مفید نہیں ہیں۔ اب آپ پرانے دور میں کھائی جانے والی اشیاءکھائیں کیونکہ تجربات میں یہ چیز سامنے آئی ہے کہ ملائی والا دودھ بہت مفید ہے کیونکہ اس میں 4فیصد چکنائی، وٹامن اے، ڈی، ای اور کے ہوتی ہیں۔
ہفتے میں دوبار سرخ گوشت کا استعمال
ماضی میں لوگ ہفتے میں دو بار گائے یا بکرے کاگوشت ضرور کھایا کرتے تھے۔ جدید دور میں ماہرین صحت یہ کہتے آئے ہیں کہ سرخ گوشت (گائے اور بکرے) کا استعمال کم کرنا چاہیے اور وائیٹ گوشت(مرغی) کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے جس کی وجہ وہ یہ بتاتے تھے کہ سرخ گوشت میں خطرناک ذرات ہوتے ہیں جو انسانی صحت کے لئے مفید نہیں۔ تاہم اب British Nutrition Foundation کا کہنا ہے کہ سرخ گوشت میں ایسے ذرات نہیں ملے ہیں جن کے انسان پر منفی اثرات مرتب ہوں لہذا اب آپ ہفتے میں دوبار سرخ گوشت کھانا شروع کردیں۔
زیادہ سے زیادہ مچھلی کھائیں
مغرب بالخصوص برطانیہ میں لوگوں نے مچھلی کا استعمال اس ڈر سے کم کردیا ہے کہ یہ صحت کے لئے اچھی نہیں اور یہ وزن بڑھاتی ہے لیکن International Journal of Obesity کا کہنا ہے کہ جو لوگ مچھلی کھاتے ہیں ان کا وزن کنٹرول میں رہتا ہے جبکہ مچھلی نہ کھانے والوں کا وزن بڑھتا رہتا ہے۔ اس لئے آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہفتے میں ایک بار مچھلی ضرور کھانی ہے۔
اپنا کھانا خود بنائیں
ماضی میں خواتین گھروں میں خود کھانا بنایا کرتی تھیں لیکن پھر رواج آگیا کہ گھر کا کھانا کسی خانسامہ یا ملازمہ نے بنانا ہے۔ جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ اپنا کھانا خود بناتے ہیں ان کا وزن بھی کم رہتا ہے جبکہ کھانا نہ بنانے والے افراد کا وزن بڑھتا رہتا ہے۔ اس کے علاوہ جب آپ خود کھانا بنائیں گے تو یہ نا صرف آپ کی جیب پر بھاری نہیں ہو گا بلکہ آپ کو علم ہوگا کہ کھانے میں کیا چیز استعمال کررہے ہیں۔
ناشتے میں انڈہ کھائیں
ماضی میں لوگ ناشتے میں انڈہ ضرور کھایاکرتے تھے لیکن پھر یہ خیال مضبوطی پکڑتا گیا کہ انڈے میں کولیسٹرول بڑھانے والے اجزاءشامل ہوتے ہیں لہذا ناشتے میں انڈے کی بجائے اناج جیسے کارن فلیکس ، بریڈوغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے لیکن اب جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈے ایک مکمل غذا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے میں پروٹین، وٹمان اے، ڈی، ای اور زنک کی وافر مقدار ہوتی ہے اور اس کو کھانے سے وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔
پانی یا چائے پینا
ماضی میں لوگ صبح کے وقت پانی یا چائے پیا کرتے تھے لیکن پھر آہستہ آہستہ لوگ جوس کی طرف متوجہ ہوگئے اور اسے ایک صحت بخش مشروب سمجھنے لگے۔ لیکن اب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جوس اور دیگر اس طرح کے مشروبات میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ،یہ وزن بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور یہ جیب پر بھی بھاری ہوتے ہیں۔ اب آپ کو چاہیے کہ چائے اور پانی کا استعمال کریں جو کہ جیب پر بھاری بھی نہیں ۔چائے میں انٹی آکسیڈنٹ اجزاءجسم پر خوشگوار اثرات رکھتے ہیں جبکہ پانی کے اجزاءتو ویسے ہی انسان کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔
’ڈائیٹ‘ اور کم چکنائی والے کھانے
اگر آپ کسی مشروب پر ڈائیٹ یا کم چکنائی والا کھانا لکھا دیکھیں تو اس سے اجتناب کریں کیونکہ تحقیق میں یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایسی غذائیں صحت اور وزن کے لئے بالکل بھی اچھی نہیں ہوتیں۔
اکٹھے کھانا کھائیں
ماضی میں سب لوگ اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھایا کرتے تھے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ عادت تبدیل ہو گئی اور اب گھر میں لوگ مختلف اوقات میں کھانا کھا رہے ہوتے ہیں۔ کوشش کریں کہ سب گھر والوں کے ساتھ مل کر کھائیں کیونکہ جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹی وی کے آگے بیٹھ کر کھانا کھاتے ہوئے لوگ زیادہ کھا لیتے ہیں۔ اگر آپ باقی گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھائیں گے تو ان سے باتیں بھی کریں گے ،اس طرح کھانا بھی کم کھایا جائے گا اور وزن بھی کم ہوگا۔
سنیکس
ہمارے بڑے ہمیں سختی سے بازار کی اشیاءاور سنیکس سے منع کرتے تھے ۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ اس طرح بھوک کم ہوتی ہے جبکہ سنیکس میں موجود کیلوریز ہماری صحت کے لئے مضر ہیں لہذا ضروری ہے کہ آپ بازاری سنیکس سے توبہ کر لیں۔

آج پودینہ کی افادیت اور اس کے فوائد


آج پودینہ کی افادیت اور اس کے فوائد کے بارے میں بات کی جارھی ھے -پودینہ قدرت کا وہ انمول تحفہ ھے جس سےسینے ، کی جکڑ حلق کی بیماری پھیپھڑے کے انفیکشن کا علاج کیا جاتا ھے عام طور پر پودینہ کو گھروں میں چٹنی کے طور پر اسعتمال کرتے ھیں لیکن یہ مزیدار چٹنی جہاں زائقہ اور خوشبو رکھتی ھے وہاں اس کے فائدے بھی بے شمار ھیں – پودیہ کی خوشبو غدودوں کو متحرک کرتی ھے جس سے بھوک لگتی ھے ، کھانا اچھی طرح سے ہضم ھوتا ھے –
پودینہ کے استمال سے سر درد متلی کا خاتمہ ھوتا ھے پودینہ عمل تنفس سے متعلق بیماریوں میں بھی فائدہ مند ھے جیسے سینے کی جکڑن حلق میں انفیکشن ، یا پیپھڑے میں انفیکشن جیسی بیماریاں بھی پودینہ استعمال کرنے سے ختم ھو جاتی ھیں – جدید تحقیق کے مطابق پودینہ انسانی جلد کے لئے بہت فائدہ مند ھے پودینہ کی پتیوں کا پانی جلد کے لئے بہترین کلینر ھے ، اس کے علاوہ تمام جلدی امراض میں بہت مفید ھے جیسے خارش کیل مہاسے گرمی دانے وغیرہ ، اس کے علاوہ اگر جلد پر کوئی زہریلا کیڑا کاٹنے کی وجہ سے انفیکشن ھو گیا ھو تو اس میں بھی فائدہ مند ھے کیوں کہ قدرتی طور پر پودینہ میں خطر نا ک بیکٹیریا کو ختم کرنے کی قوت ھوتی ھے – پودینے کا استعمال دن بھر کی تھکن کو ختم کرتا ھے بد ھضمی اور گیس کی بیماری میں بھی فائدہ مند ھے پودینہ میں یہ خاصیت بھی ھے کہ خون میں مضر مادوں کو پسینہ کے زریعے خارج کرتا ھے اس لئے یرقان جیسے موزی مرض میں اس کا استمال بہت فائدہ دیتا ھے
پودینہ میں وٹامن ای کا بہت بڑا خزانہ ھوتا ھے جس کی وجہ سے خون کی شریانوں کو فعال کرتا ھے پودینہ کی بڑی خوبی الرجی سے بچاؤ کی ھے ایک شدید قسم کی الرجی جس سے جسم پر خارش ھوتی ھے اور سرخ نشان پڑ جاتے ھیں اس میں پودینہ بہت فائدہ مند ھے پودینہ کے پتوں کی چائے بنا کر قہوہ کی طرح پی جائے ، اگر الرجی زیادہ ھو تو گلاب کے عرق میں پودینہ کے پتے ڈال کر ابالے جوئیں اور صبح شام پیا جائےتو بہت جلد فائدہ ھوگا – اس کئ علاوہ پودینہ کو بلغمی کھانسی نزلہ زکام میں بھی قہوہ کی طرح پیا جائے تو جلد آرام ھوگا اس کے علاوہ معدہ کے امراض کے لئے یہ علاج اکثیر ھے
پودینہ کو اچھی طرح دھو لیا جائے پھر چھاؤں میں سکھا لیں جب سوکھ جائیں تو ہاتھ سے مسل کر پاوڈر کی طرح بن جائے گا ایک شیشی میں ڈال کر رکھ لیں جب کھانا کھائیں اس پر چھڑک لیں تو گیس بد ھضمی جلن اور مدہ کے زخم میں فائدہ ھوگا – پودینہ کے اتنا فائدہ ھیں کہ اس کو سفر پر بھی ساتھ رکھا جائے راستہ میں سفر کے دوران قے متلی ہا پیت کی بیماری ھو تو اس کا استعمال بہت فائدہ دے گا

جس طرح کے کھانے ہم آج کل کھاتے ہیں

جس طرح کے کھانے ہم آج کل کھاتے ہیں ان کی وجہ سے ہمارے جسم میں کئی طرح کے خطرناک مادے اکٹھے ہو جاتے ہیں جو مختلف قسم کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ آج ہم آپ کو چند ایسی غذائیں بتائیں گے کہ جن کے استعمال سے آپ کا جسم ان خطرناک مادوں سے پاک ہوسکے گا۔
ہلدی
زمانہ قدیم سے ہی ہلدی کو انتہائی مفید پایا گیا ہے اور اب جدید تحقیق بھی اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ ہلدی کا استعمال انتہائی سودمند ہے کیونکہ اس میں انٹی آکسیڈنٹ اجزاءپائے جاتے ہیں جس سے جسم میں زہریلے مواد کو نکالنے میں مدد ملتی ہے۔اس کے استعمال سے جگر کے زہریلے مادے ختم ہونا شروع ہوجاتے ہیں لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ دن میں کم از کم ایک چائے کا چمچ ہلدی ضرور استعمال کریںگے۔
سیب
ایک سیب روزانہ رکھے توانا۔یہ محاورہ صرف زبانی بات نہیں بلکہ ماہرین صحت اس بات کو مانتے ہیں کہ آئرن سے بھرپور یہ غذامعدے میں جمے ہوئے غیرضروری کھانے کو نکال کے ہمارے پیٹ صاف کردیتی ہے۔
لہسن
لہسن کے استعمال سے ناصرف ہماری جلد اور بال خوبصورت ہوتے ہیں بلکہ اس میں موجود سلفر معدے کے بچے ہوئے زہریلے کھانے کو بھی ختم کرتا ہے۔اگر دن میں آپ لہسن کے تین ٹکڑے کھا لیں تو یہ آپ کو صحت مند رکھے گا۔
لیموں
لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ کھانے کو ہضم کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کبھی بھی اگر آپ کوئی کھانا کھانے لگیں تو اس میں لیموں ضرور ڈال لیں اگر یہ ممکن نہ ہو تو پھر پانی میں ایک لیموں نچوڑ کر پی لیں، اس سے آپ کا معدہ ٹھیک رہے گا اور یہ کھانے کو ہضم کرنے کے علاوہ جسم میں زہریلے مادے بھی کم کر دے گا۔
دھنیہ
بعض اوقات ہم ایسے کھانے کھا لیتے ہیں جو معدے پر انتہائی بھاری ہوتے ہیں اور ہمیں کھانے کو ہضم کرنے میں بہت پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔ اگر کھانے میں دھنیے کااستعمال کریں تو یہ معدہ کو ہلکا پھلکا رکھے گااور کھانے کو ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔اب اس بات کو یقینی بنائیں کہ اپنے کھانوں میں دھنیہ کھائیں،آپ اسے ہانڈی میں بھی ڈال سکتے ہیں اور سلاد کے ساتھ بھی کھا سکتے ہیں۔
بروکلی
اگر آپ معدے کی تیزابیت کا شکار ہیں تو بروکلی کو اپنی سلاد کا حصہ بنا لیں۔گوبھی کی طرح یہ
سبزی معدے کے زہریلے مواد کو ختم کرتی ہے۔
لال مولی
سلاد میں اگر آپ لال مولی استعمال نہیں کر رہے تو فوراًسے پہلے لال مولی کو اپنے کھانے کا حصہ بنائیں۔آپ لال مولی کو گاجر کے جوس کے ساتھ بھی ملا کر استعمال کر سکتے ہیں۔
کھیرے
کھیرے میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ یہ معدے کی گرمی کو کم کرتا ہے اور ہضم ہونے کے عمل کوتیز کر دیتا ہے۔ کھیرے کو سلاد میں لال مولی کے ساتھ استعمال کرکے آپ اپنے معدے کو کئی طرح کے زہریلے مواد سے پاک کر سکتے ہیں۔

آسٹریلیا کے سائنسدانوں کے وزن اور جسم کی چربی کھو تازہ ترین سائنسی تحقیق

آسٹریلیا کے سائنسدانوں کے وزن اور جسم کی چربی کھو تازہ ترین سائنسی تحقیق 80 فیصد کی طرف سے خارج ڈیوائس سانس لینے میں سب سے اہم پھیپھڑوں ہیں کہ پتہ چلا ہے، لہذا وزن کم کرنے کے لئے اصلی راز سانس لینے کی ورزش میں اضافہ کرنا ہے.
ساؤتھ ویلز یونیورسٹی، ماہرین انسانی خون کے ٹیسٹ میں پایا چربی ایک کاربن glayysrayyd کہا جاتا ہے کہ دریافت کر لیا ہے، اور ہائیڈروجن اور آکسیجن کے سالموں پر مشتمل ہے. سانس کے ساتھ آکسیکرن کاربن، ہائیڈروجن، آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی کے انووں آزادانہ طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے کہ ایک عمل ہے، اگر ہم جسم کے ذریعے زیادہ آکسیجن ورزش جب. کاربن ڈائی آکسائیڈ پیشاب کے ذریعے سانس لی، پسینے وغیرہ اضافی پانی ہٹا رہے ہیں اور چربی گیس کے ذریعے جسم میں نکال دیا گیا ہے. مطالعہ چربی کی آکسیکرن سانس کے ذریعے 10 کلو 8.4 کلو ہٹا رہے ہیں اور اس کے سانس لینے کو بڑھاتا ہے جس ٹہلنا اور دیگر مشقیں وزن میں کمی کے لئے ضروری ہے یہی وجہ ہے کہ پایا.

Tuesday 24 February 2015

تمباکو نوشی کے نقصانات


تمباکو نوشی کے نقصانات
1- تمباکو کے زہریلے اجزاء میں سب سے زیادہ خطرناک "نکوٹین" ہے۔
2- چائے کی طرح اسکا نشہ بھی غیرمحسوس ہوتا ہے، جو آہستہ آہستہ جسم پر مہلک اثر کرتاہے۔
3- تقریبا ایک تولہ نکوٹین اگر اکٹھی استعمال کی جائے تو انسان کو ہلاک کرنے کے لئے کافی ہے۔
4- سگار کے تمباکو میں 8فیصد نکوٹین ہوتی ہے جسے اگر انسانی جسم میں داخل کیا جائے تو 2 انسانوں کو ہلاک کرنے کے لئے کافی ہے۔
5- ایک سگار کے دھوئیں میں اٹھارہ سگریٹوں سے زیادہ نکوٹین ہوتی ہے۔ سگریٹ اس لئے زیادہ مہلک شمار ہوتا ہے کہ اس میں کاغذ کا مضرصحت دھواں شامل ہوتا ہے۔
6- تمباکو نوشی سے خون جلدی گاڑھا ہوجاتا ہے۔
7- تمباکو نوشی سے خون کے سرخ ذرات کم ہوجاتے ہیں۔ دماغ کمزور ہوجاتا ہے اور سر میں بھاری پن پیدا ہوجاتا ہے۔ سردرد کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔
8- منہ اور گلے میں خراش اور سوزش اور خشکی پیدا ہوجاتی ہے۔
9- ہونٹ، زبان, گلے اور پھیپھڑوں کا کینسر ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
10- بینائی کمزور، آنکھوں میں غبار، لال نقطے پیدا ہوجاتے ہیں۔
11- دانتوں کی سفیدی خراب ہوجاتی ہے اور پیلے ہوجاتے ہیں۔
12- اس سے معدے کمزور ہوجاتا ہے، بھوک کم ہوجاتی ہے۔
13- رعشہ، بے خوابی، چڑچڑاپن اور بدمزاجی تمباکو نوشی کے ثمرات ہیں۔
14- اسکا دھواں مہلک ہوتا ہے، ہوا کی نالیوں میں خراش پیدا ہوجاتی ہے۔ اس کے زہریلے اثرات سے پھیپھڑے خراب ہوکر تپ دق اور سل پیدا ہوجاتی ہے۔
15- تمباکونوشی سے دل کی دھڑکن تیز ہوجاتی ہے، سانس جلدی پھولنے لگتا ہے اور حواس خمسہ ناکارہ ہوجاتے ہیں۔
16- اس سے پھیپھڑوں میں ایسے بخارات جمع ہوجاتے ہیں جو ہمیشہ کے لئے بلغم پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
17- تمباکونوشی سے نہ صرف استعمال کرنے والے کی صحت متاثرہوتی ہے بلکہ پاس بیٹھنے والا بھی اتنا ہی متاثر ہوتا ہے۔
18- تمباکو نوش کے تولیدی جراثیم کمزورہوجاتے ہیں اور نتیجے میں اولاد بھی کمزور پیدا ہوتی ہے۔
19- اگر عورت کو تمباکونوشی کی عادت ہو تو تب بھی اس کی تولیدی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے اور انڈے کمزور پڑجاتے ہیں۔
20- عورتوں میں اس سے رحم کی خرابی پیدا ہوجاتی ہے اور سگریٹ نوش حاملہ خواتین کے بچے نسبتا کمزور اور قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں۔
21- تمباکو نوشی سے جسم کا اعصابی نظام درہم برہم ہوجاتاہے۔
8-

ویاگرہ کے استعمال کے نقصانات۔

ویاگرہ کے استعمال کے نقصانات۔

بہت سے لوگ اس نامراد سٹیرائڈ کا استعمال کرتے ہیں اور کچھ عرصے کے بعد اس قابل نہیں رہتے کہ اپنی جنسی سرگرمی سے لطف اندوز ہوں۔ پھر یہ بھی کام کرنا چھوڑ دیتی ہے۔ اور کوئی بھی دوا دوبارہ ایکٹو کرنے کے لئے کام نہیں کرتی۔ انسانی جسم میں جتنی طاقت ہو اتنا ہی اس کو استعمال کرنا چاہئے۔ بلاضرورت اس کو بڑھانا پورے جسم کا نقصان کرنا ہے۔ میرے باس ایسے لاتعداد کیسز موجود ہیں جو ویاگرا کے استعمال سے جنسی طور پر ختم ہوچکے ہیں اور بڑی مشکل سے انکو شفایابی نصیب ہوئی۔ خدا را احتیاط کریں اس سے پہلے کہ اپنی جنسی قوت کھو بیٹھیں۔
جہاں ادویات انسانی صحت کے لئے مسیحا ثابت ہوتی ہے وہاں یہ چند مضر اثرات بھی مرتب کرتی ہیں- تمام ادویات کے کچھ نہ کچھ بوری اثرات ہوتے ہیں کیونکہ دوران انجداب ادویات بعض اوقات اچھی طرح جذب نہیں ہو پتی یا ان حصول پر اثرانداز ہوتی ہیں جن کو ادویات کے عمل کی ضرورت ہی نی ہوتی-

اس طرح کی باقادگیوں سے جسم ادویات کے نقصان دہ اثرات ہوتے ہیں جبکہ بعض ادویات کے فواید کم اور نقصانات زیادہ ہوتا ہیں- ویاگرا ان میں سے ایک ہے، جس کے انسانی جسم پر بہت زیادہ اثرات ہوتے ہیں- اس میں ساءیلڈ ینافل سڑیٹ Sildebafil Citrate ہوتا ہے

-اس کے استعمال سے جسم پر درج زیل مضر اثرات ہوتے ہیں

١: ویاگرا اس کا تجارتی نام ہے جو کہ مختلف طاقتوں میں دستیاب ہے اس کے استعمال سے مجموعی طور پر گردے اور معدے کے امراض جنم لتے ہیں

٢: ویاگرا میںمیں ساءیلڈ ینافل سڑیٹ آنکھ کے بینایی کو بری طرح متاثر کرتا ہے- اس کے استعمال سے کلر ویژن بری طرح متاثر ہوتا ہے اور آنکھیں رنگوں کی پہچان سے قاصر ہو جاتی ہیں

٣: ویاگرا کے استعمال سے دل کے اٹیک کا بھی خدشہ ہوتا ہے کیونکہ اس کے استعمال سے جنسی سرگرمیاں حد سے بڑھ جاتی ہیں اور تمام جسم کے اعضاء معمول سے زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں- ایسی صورت میں دل کے پھٹے بھی زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں کیونکہ پورے جسم میں خون کی گردش بھی بڑھ جاتی ہے اور بالاخر دل کے اعصاب بری طرح متاثر ہو کر دل کے اٹیک کا سبب بنتی ہے

٤: علاوہ ازیں معدہ بھی اس کے مضر اثرات سے متاثر ہوتا ہے جس سے ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے اور تزابیت بڑھ جاتی ہے معدے کے امراض سے دیگر بھی کیئ امراض جنم لیتے ہیں مثلا سر درد، قبض، اور بھوک کی کمی ... یہ سارے اثرات ویاگرا کے مضر اثرات کی وجہ سے ہوتا ہے

٥: اس کے استعمال کا ایک اور منفی پہلو Habituation ہے یعنی آہستہ آہستہاس کے مقدار بڑھانا پڑتی ہے کیونکہ اعصابی نظام کمزور ہوتا جاتا ہے اور زیادہ سے زیادہ مقدار کی ضرورت پڑتی ہے جو کہ صحت کے لئے انتہائی مضر ثابت ہوتی ہے

٦: بعض مریضوں میں اس کے بکثرت استعمال سے قوت سماعت بھی متاثر ہوتی ہے- علاوہ ازیں مجموعی طور پر تمام اعصاب متاثر ہوتے ہیں اور عمر سے ہیلے بڑھاپے کے آثار نمودار ہو جاتے ہیں

آملہ کے فوائد

آملہ کے فوائد
آملہ معدے کی تیزابیت اور انفکشن سے محفوظ رکھتا ہے
برسبین : عام طور پر جڑی بو ٹی آملہ کو با لوں کی مضبو طی ،چمک اور گر تے با لوں کے علا ج کے لئے استعما ل کیا جا تا ہے لیکن طبی ما ہر ین کا کہنا ہے آملہ نہایت صحت بخش بو ٹی ہے اور دن میں دو مر تبہ دودھ یا پا نی میں آملہ پاؤڈر اور شکر ملا کر پینے سے معدے کی تیزابیت سے چھٹکا رہ ممکن ہے۔ما ہرین کے مطا بق آملہ میں قدرتی طور پر جراثیم کش خصوصیات پا ئی جا تی ہیں جس کے باعث آملہ کا استعما ل انفکشن سے محفوظ رکھتا ہے اورقوتِ مدافعت کو بڑھا تا ہے۔یہی نہیں بلکہ آملہ کے جو س کو شہد کے ساتھ ملا کر کھانے سے بینا ئی کی کمزوری پر بھی قابو پایا جا سکتا ہے۔
مثل مشہور ہے کہ آملے کا کھایا اور بزرگوں کا کہا بعد میں پتا چلتا ہے یعنی ان دونوں میں جو فوائد پوشیدہ ہیں وہ آگے چل کر سامنے آتے ہیں۔آملے میں قوت و توانائی کا خزانہ بند ہے۔ جو لوگ آملے کا خوردنی استعمال کریں وہ صحت کے ساتھ لمبی عمر پاتے ہیں۔ آملے کا پھل گول شکل کا ہوتا ہے گودا سخت اور موٹا ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اس میں موجود وٹامن سی کی مقدار دنیا کے سبھی پھلوں سے زیادہ ہے۔ یہ وٹامن بہت جلد انسانی بدن میں جذب ہوکر صحت اور قوت مدافعت بڑھانے اور درازی عمر میں معاون ثابت ہوتا ہے۔
غذائی صلاحیت: آملے کی زبردست قدروقیمت اس کے بڑے جزو‘ حیاتین ج کی وجہ سے ہے۔ مزید برآں اس میں کیلشیم‘ فاسفورس‘ فولاد اور وٹامن ب بھی ملتے ہیں۔ آملہ استعمال کرنے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ اسے نمک کے ساتھ کچا کھایا جائے۔ یوں اس میں موجود حیاتین ج (سی) اور فولاد کم سے کم ضائع ہوتا ہے۔ آملے کے دانے بطور سبزی بھی استعمال ہوتے ہیں۔ یہ عموماً دوا کے کام زیادہ آتا ہے۔
طبی استعمال: پھیپھڑوں کے امراض آملے کے استعمال سے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔٭ امراض قلب‘ زور زور سے دل دھڑکنے کی حالت اور کمزور دل حضرات کیلئے آملے کا مربہ مفید ہے۔ ٭ زیادہ پیاس لگنے یا قے آنے کی صورت میں آملہ چوستے رہیے۔ ٭ آملے کا سفوف منجن کے طور پر انگلی سے دانتوں پر ملیے‘ مسوڑھوں سے خون آنا بند‘ دانتوں کا میل صاف اور ہلتے اور دکھتے دانتوں کو آرام ملے گا۔ ٭ آملے کا باریک سفوف اگر چوٹ کے مقام پر چھڑک کر باندھ دیا جائے تو خون بہنا بند ہوجائے گا اور زخم بھی جلد ٹھیک ہوگا۔ ٭ تازہ آملے کا رس ایک چمچ اور ایک چمچ شہد ملا کر جو آمیزہ بنے وہ انتہائی عمدہ اور قیمتی دوا ہے۔ یہ متعدد بیماریوں کا شافی علاج ہونے کے ساتھ ساتھ صحت بخشتی ہے۔ ایک ہفتے تک روزانہ صبح سویرے اس آمیزے کا استعمال جسم کو قوت و توانائی سے بھردیتا ہے۔ شدید کمزوری کی صورت میں اسے دو ہفتے استعمال کیجئے۔ اگر تازہ پھل دستیاب نہ ہو تو خشک سفوف کو بھی شہد میں ملا کر معجون بنالیجئے۔
یہ آمیزہ سانس کی بیماریوں میں بہت مفید ہے۔ خاص طور پر پھیپھڑوں کی تپ دق‘ دمے اور کھانسی میں مؤثر ہے۔
٭ آملہ، تخم جامن اور کریلوں کا ہم وزن سفوف ذیابیطس کی عمدہ دوا ہے۔ اس سفوف کی ایک چھوٹی چمچی دن میں ایک یا دو بار لینا مرض بڑھنے سے روکتا ہے۔ ٭ دس گرام آملہ پانی میں کوٹ کر چھان لیں۔ بعدازاں اس میں مصری یا شکر ملا کر پینے سے نکسیر کا خون بند ہوجاتا ہے۔ اسی طریقے سے بواسیر کے خون کا علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔ ٭ جوڑوں کے درد اور سوزش میں بھی آملہ مفید ہے۔ خشک آملے کا سفوف ایک چمچ شکر دو چمچ ملا کرایک ماہ تک دن میں دو مرتبہ لینا اس مرض کا مؤثر علاج ہے۔
بڑھاپا:آملے میں نئی قوت اور توانائی مہیا کرنے کی تاثیر پائی جاتی ہے۔ اس میں ایک ایسا عنصر پایا جاتا ہے جو نہ صرف بڑھاپے کے آثار ختم کرتا ہے بلکہ طاقت بھی برقرار رکھتا ہے۔ یہ انسان کی جسمانی قوت مدافعت بڑھاتا اور اسے بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔ دل کو قوت دیتا‘ بالوں کو مضبوط بناتا اور جسم کے مختلف غدودوں کو فعال کرتا ہے۔ ایک سنیاسی کی مثال ہے کہ اس نے ستر برس کی عمر میں آملے کے استعمال سے خود کو پھر سے جوان بنالیا تھا۔
بال: گھنے بالوں اور آملے کا تو چولی دامن کا ساتھ ہے۔ بالوں کو چمکدار بنانے کیلئے دیسی نسخوں اور ٹوٹکوں میں آملے کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ تازہ آملہ ٹکڑوں میں کاٹ کر سائے میں خشک کرلیں۔ پھر انہیں ناریل کے تیل میں اتنا پکائیے کہ تیل کی شکل جلے ہوئے برادے جیسی ہوجائے۔ یہ سیاہی مائل تیل بالوں کو سفید ہونے سے بچانے کیلئے عمدہ دوا ہے۔٭ تازہ یا خشک آملے کے ٹکڑے رات کو پانی میں بھگودیں۔ اگلے دن اس پانی سے سر کے بال دھوئیں۔ یہ ان کی نشوونما کیلئے اچھی غذا ہے۔ یاد رہے کہ صرف اسی پانی سے بال دھوئیے کسی قسم کا شیمپو استعمال نہ کریں۔
٭ آملے کا سفوف پانی میں ملا کر گاڑھا سا لیپ بنالیجئے۔ پھر اسے بالوں کی جڑوں میں لگا کر کچھ دیر بعد سر دھو لیں۔ سفوف اور پانی کا مرکب اتنا گاڑھا ہونا چاہیے کہ تمام بالوں کی جڑوں میں لیپ ہوسکے۔

پیتہ کی پتھری کا علاج اور مکمل وضاحت،،،،


  پیتہ کی پتھری کا علاج اور مکمل وضاحت،،،،
پتہ میں پتھری اکثر لوگوں کو ہو جاتی ہے لیکن ہر شخص کو ایسی کوئی تکلیف نہیں ہوتی جس سے اسکی موجودگی کا شبہ یا اندازہ ہو سکے کیونکہ علامات کے بغیر دنیا میں کافی لوگ اسکا شکار ہوتے ہیں۔
اسباب
جسم میں داخل ہونے کے بعد چکنائیوں اور خاص طور پر حیوانی ذریعہ سے حاصل ہونے والی چیزوں میں کولیسٹرول زیادہ پائی جاتی ہے جو کہ پانی میں حل نہیں ہوتی لیکن صفرا میں شامل ہو جاتی ہے۔ جگر جب صفرا بناتا ہے تو اس میں کولیسٹرول کا ایک حصہ بھی موجود ہوتا ہے جو مرکب کی شکل میں پتہ میں ذخیرہ ہوتا ہے لیکن جگر کی بعض بیماریوں میں صفرا کی پیدائش کا عمل غلط ہو جاتا ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جگر نے ابتداءہی میں کولیسٹرول کی اتنی زیادہ مقدار پیدا کر دی ہے کہ اسے مرکب میں حل رکھنا ممکن نہ ہو سکا یا مرکب کے دوسرے اجزاءناقص ہونے کی وجہ سے اسے حل پذیر نہ رکھ سکے لیکن پتھری بنانے میں پتہ کا اپنا کردار بھی اہم ہے اگر وہ تندرست ہو تو عام حالات میں وہ پتھری بننے نہیں دیتا۔ پتہ میں اگر کسی وجہ سے سوزش ہو جائے تو پھر سوزش والے مقام پر کولیسٹرول جمنا شروع ہو جاتا ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ سوزش یعنی التہاب مرارہ کے 90فیصد مریضوں کو صرف سوزش نہیں ہوتی بلکہ اس کے ساتھ پتہ میں پتھریاں بھی ہوتی ہیں۔
تشخیص
پتھریوں میں اگر کیلشیم کی مقدار زیادہ ہو تو ایکسرے میں نظر آجاتی ہیں ورنہ ان کی تشخیص کا بہترین طریقہ الٹرا ساﺅنڈ ہے جس کی مدد سے نہ صرف پتھریوں کا پتہ چل سکتا ہے بلکہ ان کا صحیح سائز بھی معلوم کیا جا سکتا ہے۔
علامات
اکثر مریضوں کو پتہ میں پتھریوں کے باوجود کوئی تکلیف نہیں ہوتی اور پتھریوں کی موجودگی کا پتہ اتفاقاً چلتا ہے اس لئے زیادہ تر علامات پتھری کی وجہ سے نہیں بلکہ ان سے ہونے والے مسائل سے ہوتی ہیں۔ جیسے کہ (1) نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے پتہ میں سوزش (2) نالیوں میں رکاوٹ کی وجہ سے لبلبہ میں سوزش (3) بڑی عمر کے مریضوں میں پتہ میں کینسر ہو جاتا ہے۔ (4) پتہ اور چھوٹی آنت کے درمیان ایک سوراخ بن کر صفرا کے اخراج کا براہ راست غلط راستہ بن جاتا ہے جس میں بھی کوئی پتھر پھنس کر رکاوٹ یا پھر یرقان اور پیٹ کے اندر دوسرے خطرات اور حوادث کا باعث ہو سکتا ہے۔
//////////
علاج کیا جاتا ہے
طب جدید میں اس حصہ جسم کی کسی بھی بیماری کا شافی علاج موجود نہیں۔ شدید سوزش کے دوران قے، بدہضمی اور معدہ کی سوزش ‘بخار اوردرد کا علامات کے مطابق علاج کیا جاتا ہے جبکہ پتھری اور مزمن سوزش کیلئے درد دور کرنے والی ادویہ کے علاوہ اور کوئی ح……ل موجود نہیں۔ پتہ کی ہر بیماری کا علاج آپریشن ہے جن لوگوں کا پتہ نکالا جا چکا ہے وہ عمر بھر بدہضمی کا شکار رہتے ہیں، وہ چکنائیاں ہضم نہیں کر سکتے۔ پیارے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مرحمت کی ہوئی ادویات میں انجیر پتہ کی بیماریوں کے علاج میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ نہار منہ کھانے سے خون کی نالیوں میں اور پتہ کی نالیوں سے پتھریاں اور سدے نکالتی ہے۔ انجیر پتہ کی سوزش اور پتھری کے خلاف سب سے بڑی پیش بندی ہے۔ اسے کھانے سے چکنائیوں کے ہضم کرنے میں کوئی مشکل نہ ہو گی اور نہ ہی کولیسٹرول کی کوئی مقدار جسم میں جاکر خون کی نالیوں میں جم کر دل کے دورے کا باعث بنے گی اور نہ یہ جگر سے نکل کر پتھریاں بنائے گی۔
اطباءقدیم میں سے ابن السیطار اور اکبر ارذانی نے پتے کی پتھری کو توڑنے کے لئے انجیر تجویز کی ہے۔ ان کا یہ نسخہ مرض کی ماہیت کے مطابق درست اور تجربات سے ہمیشہ مفید پایا گیا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیٹ کے جملہ امراض کے لئے جو کا دلیہ جس میں دودھ اور شہد ملایا گیا ہو‘ تجویز فرمایا ہے۔ یہ پیٹ کی سوزش کیلئے انتہائی مفید ہے چونکہ اس میں چکنائی نہیں ہوتی اس لئے اسے ہر کیفیت میں ‘خاص طور پر ان مریضوں میں جن کو معدہ میں جلن کی وجہ سے قے ہوتی ہے‘ فائدہ دیتا ہے ۔جو کا دلیہ پیشاب آور ہے پتہ کے مریضوں کے لئے یہ دلیہ از حد مفید ہے یہ خون کی کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔پتہ کی بیماریوں کو پیدا کرنے میں چکنائیوں کا بڑا عمل دخل ہے، بیمار ہونے کے بعد مریض کی غذا میں چکنائی کی موجودگی اس کی بیماری میں اضافہ کا باعث ہوتی ہے۔ایسے حالات میں کوئی ایسی چیز جو بذات خود چکنائی ہو ‘اس سے بیماری میں اضافہ کا امکان موجود رہتا ہے۔ اس بنیادی اصول کی صداقت کے باوجود اطباءقدیم نے زیتون کا تیل استعمال کیا ہے۔ حکیم نجم الغنی خان اس کے بہت معترف تھے زیتون کا تیل پتہ کو سکیڑ کر اس کے صفرا کو باہر نکال دیتا ہے اس عمل میں کئی چھوٹی پتھریاں باہر نکل جاتی ہیں۔
حکیم اور دوسرے ماہرین طب پتہ سے پتھری نکالنے کے لئے زیادہ مقدار میں زیتون کا تیل پلانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ تقریباً 9اونس زیتون کا تیل مریض کو پلایا جائے تو پتھریاں نکل جاتی ہیں۔ زیتون کا تیل ایک ایسی مفید چکنائی ہے جو دوسری چکنائیوں کو بھی ہضم کرتی ہے۔ اطبائے قدیم نے پتہ کے سدے دور کرنے کے لئے سرکہ کو بہت مفید قرار دیا ہے۔ بو علی سینا کے ایک نسخہ کے مطابق انجیر کو سرکہ میں بھگو کر کھلایا جائے تو پتے کے مسائل جلد حل ہو جاتے ہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کلونجی کو ہر بیماری میں شفاءکا مظہر بتلایا ہے۔ اطباءاسے پتے کی پتھری نکالنے والی قرار دیتے ہیں۔ صبح نہار منہ شہد کے شربت کے ساتھ کلونجی 3گرام کھانا پتہ کی بیماریوں میں انتہائی مفید وموثر ہے کیونکہ طب جدید میں پتہ کی بیماریوں کا آپریشن کے علاوہ اور کوئی علاج نہیں ہے۔ اس لئے بیماری کے علاج میں طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم

مثانہ کی کمزوری کا علاج

مثانہ کی کمزوری کا علاج
بعض حضرات صرف اس بنا پر نماز ترک کردیتے ہیں کہ ان کے کپڑے پیشاب کرنے کے بعد آنے والے قطروں سے ناپاک ہو جاتے ہیں، حالانکہ شریعت کی رو سے اس بیماری میں نہ وضو ٹوٹتا ہے اور نہ ناپاکی کی حالت ہوتی ہے۔ مجبوری کی حالت میں نماز ہو جاتی ہے، تاہم اس بیماری کے خاتمہ کے لئے نسخہ پیش خدمت ہے، استعمال کرکے دعاؤں میں یاد رکھیں۔
ھوالشافی
کشتہ سکہ ایک تولہ، کشتہ فولاد ایک تولہ، کشتہ قشر بیضہ مرغ 2 تولہ
ترکیب تیاری
تینوں کشتوں کو باہم ملا لیں اور کسی اچھی سی شیشی میں محفوظ کرلیں،
مقدار خوراک:
چھوٹے کیپسول میں بھر لیں اور صبح شام مکھن ایک چمچ کے ساتھ استعمال کریں، علاج کی مدت ایک ماہ ہے،

نسخہ تسہیل ولادت (بچہ پیدا کرنے میں آسانی)

نسخہ تسہیل ولادت (بچہ پیدا کرنے میں آسانی)
ھوالشافی
ایسی خواتین جو کمزور ہوں اور کسی مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہو وہ یہ نسخہ بلا خوف بنا کر استعمال کریں اور دعاؤں میں یاد رکھیں۔
عنبرعمدہ، زعفران خالص کشمیری، جدوار برابر وزن یعنی 6 ماشہ فی کس لیں۔ باریک پسوا لیں اور ادویات کے خالص ہونے کا یقین کرلیں، تھوڑی سی گوند کتیرا کا لعاب بنا کر ماش کے دانے کے برابر گولیاں تیار کریں۔
مقدار خوراک: فراغت سے 2 ہفتے پہلے 2 گولیاں صبح 3 گولیاں شام دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ جس روز آثار ولادت ظاہر ہوں 5 گولیاں دودھ کے ساتھ اور زچگی کے بعد 10گولیاں اکٹھی استعمال کرائیں۔ کسی بھی قسم کی کمزوری باقی نہیں رہے گی اور بچہ آسانی سے پیدا ہوجائے گا۔

عضوخاص کو سخت اور فربہ کرنے کے لیے

عضوخاص کو سخت اور فربہ کرنے کے لیے
نسخہ الشفاء:فلفل دراز50گرام،کشمش50گرام،تخم کونچ50گرام،اُٹنگن50گرام،چینی50گرام
سب کو پیس کر سفوف بنا لیں پھر برابر وزن شہد ملا لیں
مقدار خوراک:10گرام روزانہ نیم گرم دودھ کیساتھ:پندرہ یوم تک استعمال کریں
فوائد:عضوخاص سخت اور فربہ ہوتا ہے اور جریان احتلام کو نفع ہوتا ہے
منی کو بڑھاتاہے

یرقان

گل منڈی‘ گل سرخ‘ چرائتہ‘ سنامکی‘ سونف‘ دھنیہ ایک تولہ۔ صنheart ya dil سرخ چارتولہ‘ پنیرڈوڈھی آدھا کلو‘ برگ نیم‘ گاؤزبان‘ گل نیلوفر‘ عناب‘ ترپھلہ‘ ادرک(Zingiber or ginger)‘ لسوڑھے‘ آلوبخارا‘ بنفشہ‘ شاہترہ‘ املی ایک ایک تولہ لینا ہے۔
یرقان کے ہزاروں patient آخری سٹیج پر پہنچے ہوئے تھے کسی بھی قسم کا patient ہو میں تین سال سے use کررہا ہوں‘ مجھے یہ health tip میرے ناناجی منشی الٰہی بخش سے ملا۔
85patients کو دیا‘ وہ patient موجود ہیں۔ خود مولوی غلام سرور صاحب ان کے پانچ بیٹے ہیں نوکریاں چھوڑ دی ہیں یہی health tip چلاتے ہیں۔ ان کے پاس ہزاروں patient شفاء یاب ہوئے اور ہورہے ہیں۔
یک patient آیا بالکل کالارنگ ایسے کہ بدن میں خون نہیں‘ چار ماہ use کیا بالکل تندرست ہوگیا۔ یہ patient آخری سٹیج کا تھا۔
تمام چیزیں 20 کلو پانی(water) میں رات کو بھگو رکھیں‘ صبح ہلکی آنچ پر پکائیں‘ 12کلو پانی(water) رہ جائے تو اتار لیں اور چھان کر محفوظ کرلیں۔40 گرام بینزوئیٹ ڈال دیں تاکہ خراب نہ ہو۔ ایک ایک کپ صبح و شام patient کو پلائیں

جسم کو موٹا فربہ کر نے کے لئے

جسم کو موٹا فربہ کر نے کے لئے 
نسخہ : چھو ھارہ بغیر گٹھلی 300 گرا
،مغزچلغوزہ، 50 گرام
مغز بادام 50 گرام
مغز پستہ 50 گرام
،مغز اخروٹ 50 گرام
مغز فندق 50 گرام
ناریل پاؤڈر 50 گرام
کالے بھنے ھوئے چنوں کا اٹا 250 گرام
،میتھرے 25 گرام
کلونجی 25 گرام
دیسی گھی 500 گرام
چینی 500 گرام
دودھ 2 کلو
چھو ھاروں کو دودھ میں اس وقت تک پکا ئیں کہ چھوھارے پھول کر نرم ھو جائیں
بعد میں نکال کر انہیں کونڈے میں ڈال کر خوب گھوٹ لیں پھر اسی میں بقیہ دودھ
اور چینی شامل کر کے نرم آگ پر پکا ئیں تا کہ دود ھ کا کھویا بن جائے بعد میں
گھی کو آگ پر گرم کر کے اس میں چنوں کا اٹا ڈال کر ھلکا سا بریاں کرلیں بریاں
کرنے کے بعد آگ سے اتار لیں پھر اس میں تمام میوہ جات نیم کوب کر کے اچھی
طرح مکس کر لیں ، اب کھانے کے لئے تیار ھے.
مقدار خوراک: 30 گرام صبح نہا ر منہ دودھ کیساتھ
فوائد: سو کھا دبلا پتلا کمزور جسم اور تمام جسمانی کمزوری ختم کرتا ہے
جسم کو موٹا تازہ اور مظبوط بناتا ہے

دیسی ویاگرا

 دیسی ویاگرا 
نسخہ : حرمل10گرام، لونگ10گرام، تال مکھانہ30گرام
ترکیب تیاری: تمام ادویہ کا سفوف بنالیں
مقدارخوراک: دو گرام جماع سے دو گھنٹہ قبل ایک گلاس نیم گرم دودھ کیساتھ
فوائد: کم ازکم پندرہ سے بیس منٹ کا خوب امساک پیدا ہوتا ہے مجرب المجرب نسخہ ہے .

سخہ ویدک (نہ جھکے کمر نہ ڈنڈی) معذرت کیساتھ۔۔۔۔

سخہ ویدک (نہ جھکے کمر نہ ڈنڈی) معذرت کیساتھ۔۔۔۔
اجزاء ۔۔۔ سونٹھ ،ستاور،موصلی،تخم سنبھالو،منڈی سب ہم وزن ،اس پوڈر میں سے 100گرام دوا کو 250 گرام شہد میں مکس کر لیں ۔رات سوتے وقت ایک ٹی اسپون ایک گلاس دودھ کیساتھ اپنے معمول میں شامل کر لیں ۔سدا جوانی کا لطف اٹھائیں۔

جریان، احتلام،امساک،لیکوریا کیلیۓ


جریان، احتلام،امساک،لیکوریا کیلیۓ
کیکر کی کچی پھلیاں جن میں ابھی بیج نہ پڑھا ہو لے کر ساۓ میں خشک کر لیں۔ سفوف بنا کران کے ہم وزن مصری ملا لیں صبح و شام نصف چمچ دودھ سے لیں ایک ماہ کافی ہے ،عجیب چیز ہے۔ انشاء اللہ پہلی ہی خوراک سے حیرت انگیز فائدہ ہو گا۔

خون کی کمی اور چہرہ سرخ کرنے والا فارمولہ

خون کی کمی اور چہرہ سرخ کرنے والا فارمولہ
اشیاء ۔۔۔ زعفران 10گرام ، سونف 100گرام ، زوفا 125 گرام، دیسی چینی 2500گرام
سب اشیاء کو پیس کر ملا لیں دن میں تین بار ایک ایک گرام ہمراہ آب لیں ۔
چند دنوں میں آپ تبدیلی محسوس کریں گے(انشااللہ)

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج

جڑی بوٹیوں سے دبلے پن کا علاج
دبلا پن سے مراد جسم کے وزن میں کمی واقع ہونا ہے۔ اس کی وجہ سے متاثرہ شخص کے وزن میں نمایاں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ مریض بے حد دبلا پتلا اور کمزور نظر آنے لگتا ہے۔ اس کمزوری کے باعث اس کے تمام اعضاءکی کارکردگی متاثر ہوجاتی ہے۔ دل کے تمام عضلات کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے خون کی حرکت کا نظام بہت بری طرح متاثر ہوجاتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ معدہ اور آنتوں کی مخاطی جھلی لاغر و کمزور ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے غذا صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوپاتی اور تمام جسم کی نشوونما متاثر ہوجاتی ہے۔ دماغ و اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ چہرہ بے رونق سانظر آتا ہے۔اور انسان کی شخصیت ماند پڑجاتی ہے
دبلے پن کے اسباب
ضعف دماغ و اعصاب، امراض معدہ، امراض جگر، پیٹ کے کیڑے، بھوک نہ لگنا، ناقص غذاءکااستعمال، متوازن غذا ءکا استعمال نہ کرنا، خون میں سیرم البیومن (پروٹین) اور ہیموگلوبن کی کمی کا واقع ہونا، کثرت جماع، خون کی کمی ،جریان کی کثرت، احتلام کی زیادتی، اختناق الرحم، کثرت حیض، لیکوریا، قوت مدافعت کی کمزوری، رنج و غم فکر و تردداور بہت زیادہ سوچ وبچار۔
دبلے پن کا علاج
.1رات کے وقت چار عدد چھوہارے ایک پاﺅ گرم دودھ میں بھگودیں اور صبح نہار منہ اچھی طرح چباکر کھالیں اور اوپر سے دودھ پی لیں۔
رات کو سونے سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے یا بعد نماز عصر چار عدد کیلے کھاکر ایک پاﺅ دودھ پی لیا کریں۔ کم از کم 40 دن اس پر عمل کریں۔
.2تل سیاہ ایک پاﺅ + مغز بادام شیریں ایک چھٹانک + ناریل آدھ پاﺅ + مصری آدھ پاﺅ۔
تمام ادویہ کا سفوف تیار کرلیں۔ رات کو دو چمچ بڑے ہمراہ نیم گرم دودھ استعمال کرنے سے جسم طاقتور ہوتا ہے اورجسم میںنشاط وپھرتی پیداہوتی ہے۔دل، دماغ،جگر اور اعصاب کو طاقت پہنچتی ہے۔ چہرہ ہشاش بشاش ہوجاتا ہے
یہ نسخہ کچھ عرصہ تک مستقل مزاجی سے استعمال کریں۔
.3مغز بادام شیریں + نشاستہ + کتیرا سفید + شکر یا مصری
تمام ادویہ ہموزن لے کر سفوف تیار کرلیں۔ دو دانے انجیر ڈیڑھ پاﺅ دودھ میں جوش دے کر کسی کھلی جگہ ڈھانپ کر رکھ دیں صبح ایک چمچ سفوف کھا کر دودھ پی لیں اور انجیر کھالیں۔
جسم کو طاقتور، مضبوط اورفربہ کرنے کی یہ دوا چاند کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک استعمال کرنی چاہئے۔ اس کے بعد دوسرے مہینے کی پہلی تاریخ سے چودہ تاریخ تک۔

نسخہ خزانہ خون

 نسخہ خزانہ خون 
کلونجی 50 گرام
کاسنی کا تخم 50 گرام
اجوائن دیسی 50 گرام
کالی مرچ 30 گرام
نوشادر 30 گرام
ترکیب تیاری . سب اجزاء کا سفوف بنالیں .
مقدار خوراک . د و گرام نیم گرم دودھ کے ساتھ . دن میں تین دفعہ
کھانے کے ادھا گھنٹہ بعد استعمال کریں .
فائدہ ▣▣◈ خون کی کمی کے لئے مفید ھے . خون کی سیا ہی کو
دور کر کے سرخ اور صاف خون پیدا کر تا ھے.
جگر کی کمزوری اور بھوک کی کمی کے لئے بھی مفید ھے
ضعف جگر کے وجہ سے ھاتھ پاو میں جلن اور تپش کے لئے ازمودہ ھے.

طاقت:عضو خاص صرف مرد حضرات کیلئے

طاقت:عضو خاص صرف مرد حضرات کیلئے
:ہینگ خالص10گرام،شہدخالص10گرام میں پیس کر رات کو عضوخاص پر کریم کی طرح لگائیں اوراُوپر ململ کپڑے کی پٹی باندھیں انشاءاللھ دس یوم استعمال سے عضو خاص کی مردہ رگوں میں جان پڑ جائے گی 2 روغن طلا عضو خاص کو موٹا اور سخت کرنےکیلیے عاقرقرحا10گرام،مغزپنبہ دانہ20گرام،دونوں کوجوکوب کرکے تلوں کا تیل 70گرام لےکراس میں جلا لیں جلانے کے بعد مل مل کے کپڑے سے پن لیں اورکسی شیشی میں ڈالکر رکھیں طریقہ استعمال:رات سوتے وقت 15قطرے سے حشفہ اور سیون بچا کر عضو خاص کی مالش کریں عضو خاص کے اوپر کچھ نہیں باندھنا صبح اٹھکر نیم گرم پانی سے دھو لیں فوائد:عضو خاص کو موٹا اور سخت اورلمبا کرتا ہے 3 طلاعضو خاص کے نقائص دور کرنے کیلیے روغن لونگ3گرام،روغن دار چینی3گرام،روغن زیتون5گرام،روغن مالکنگنی3گرام ،روغن کلونجی3گرام،روغن بادام5گرام تمام روغنیات کو اچھی طرح حل کرکے بحفاظت رکھ لیں، طریقہ استعمال،حشفہ اور سیون بچاکر 10قطرے تک کی مالش کریں رات سوتے وقت 10 سے 15 دن تک استعمال کریں،فوائد،عضو مخصوص کی نا ہمواری کو دور کرتا ہے عضو مخصوص کو بےحد طاقت پہنچاتا ہے اور اس میں تندی اور سختی پیدا کرتا ہے جلق سے پہنچے ہوے نقصان کی تلافی کرتا ہے 4 عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونا Jun 2 مردوں سے متعلقہ عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے(ED)سے مُراد یہ ہے کہ متعلقہ مَرد،جنسی ملاپ کے لئے اپنے عضو تناسل میں مطلوبہ تناؤحاصل نہ کر سکے یا اس تناؤ کو جنسی ملاپ کی تکمیل تک قائم نہ رکھ سکے۔ اگرچہ یہ کیفیت بڑی عمر کے مَردوں میں زیادہ عام ہے،تاہم یہ عام صورت حال کسی بھی عمر میں پیش آسکتی ہے۔بعض اوقات عضو تناسل میں تناؤ قائم نہ رکھ پانا لازمی طور پر فکر مندی کی بات نہیں ہے لیکن اگر ایسا بار بار یا مستقل طور پر ہوتا ہے تو اِس کے نتیجے میں ذہنی دباؤ اور باہمی تعلقات کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور خود احترامی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔پہلے اِس کیفیت کو نامَردی کہا جاتا تھااور اِسے ایک ممنوعہ موضوع سمجھا جاتا تھا۔اِس معاملے کو ایک نفسیاتی مسئلہ یا بڑی عمر کا نتیجہ خیال کیا جاتا تھا۔یہ خیالات حالیہ برسوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔اب یہ بات معلوم ہو گئی ہے کہ عضو تناسل میں تناؤ کا نہ ہونا یا اِسے قائم نہ رکھ پانے کے مسئلے کا تعلق نفسیاتی عوامل کے بجائے جسمانی عوامل سے زیادہ ہوتا ہے اور یہ کہ بہت سے مَردوں میں 80سال کی عمر تک بھی یہ صلاحیت معمول کے مطابق ہوتی ہے۔اگرچہ اپنے معلاج سے جنسی مسائل پر بات کرنا مشکل محسوس ہو سکتا ہے ،تاہم اِس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کی اپنی ایک افادیت ہے۔ اِس مسئلے کے علاج میں ادویات سے جرّاحی (آپریشن )تک بہت سے علاج دستیاب ہیں جن کے ذریعے اکثر صورتوں میں متعلقہ مَردمعمول کی جنسی سرگرمیاں کرنے کی صلاحیت حاصل کر سکتے ہیں۔ 5 عضو تناسل کی لمبائی عام طور پر مَرد اپنے عضو تناسل کی لمبائی سے مطمئن نظر نہیں آتے۔مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 75فیصد لوگ اپنے عضو تناسل کی لمبائی سے مطمئن نہیں ہوتے۔ یہاںموازنے کے لئے چند اعدادوشُمار درج کئے گئے ہیں: ؑعضو تناسل کی اوسط لمبائی سنگا پور کے روزنامہ Strait Times میں 2000 ؁ء میں شائع ہونے والے سروے کے مطابق ،جنوبی ایشا کے مَردوں کے عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کی حالت میں اِس کی گولائی 3.14 سے 4.13 اِنچ تک ہوتی ہے ، اور عضو تناسل میں تناؤ نہ ہونے کی حالت میں اِس کی لمبائی 2.36 سے 4.92 اِنچ تک ہوتی ہے۔عضو تناسل میں تناؤ ہونے کی حالت میںاِس کی گولائی 3.66 سے 5.11 اِنچ تک ہوتی ہے ، اور عضو تناسل میں تناؤ ہونے کی حالت میں اِس کی لمبائی 3.74 سے 5.70 اِنچ تک ہوتی ہے۔ 6 عضو مخصوص کی لمبائی سے متعلقہ بہت سی بے بنیاد باتوں پر لوگ یقین رکھتے ہیں- اس سلسلے میں سائنسی انکشافات نے واضح کر دیا ہے کہ نارمل جنسی ملاپ کیلئے عضو مخصوص بحالت انتشار ساڑھے چار انچ سے پانچ انچ تک لمبا ہو تو مکمل مردانگی کا ثبوت ہے اگر عضو کی سختی اور شہوت کی کیفیت تسلی بخش ہے تو مرد دنیا کی کسی بھی نارمل عورت کو مطمئن کر سکتا ہے- تازہ ترین میڈیکل رپورٹ کے مطابق امریکہ کی ایک خاتون ڈاکٹر نے واضح کیا ہے کہ نسوانی عضو مخصوص کا وہ حصہ جو جنسی لذت سے خاص تعلق رکھتا ہے اور جس کا عورت کی تسلی و تشفی سے بھی تعلق ہوتا ہے اس کا طول اور عمق (لمبائی اور گہرائی) ڈھائی انچ ہوتا ہے لہذا مرد کے عضو مخصوص کا ”طول” اتنا ضرور ہونا چاہئے- غیر قدرتی ذرائع ”جلق و اغلام وغیرہ” سے عضو مخصوص کی قدرتی نشوونما رک گئی ہو تو قدیم نسخوں سے جدید اختراعات کر کے تیار کئے گئے طلاؤں’ تکمید’ ٹکور اور دیگر ادویہ سے اس نشوونما کو قدرتی نشوونما کے مطابق بڑھایا جا سکتا ہے علاوہ ازیں دیگر خرابیاں مثلاً سستی’ لاغری’ کجی ”ٹیڑھا پن” رگوں کا ابھرنا وغیرہ بھی ختم ہو سکتی ہیں۔۔۔۔۔۔۔ 7 نسخہ، قوت باہ کو بڑھا کر امساک پیدا کرتا نسخہ الشفاء ۔ تالمکھانہ30گرام ،موصلی سفید30گرام ، بداری قند 30گرام، سونٹھ 30گرام تخم کونچ 30گرام، گل سنبل30گرام ،موچرس 30گرام گوکھرو 30گرام،جائفل 30گرام جلوتری 30گرام، یہ تمام چیزوں کا باریک سفوف بنا لیں اور 3گرام ،خالی پیٹ صبح و شام آدھ کلو نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں فوائد، قوت باہ کو بڑھا کر امساک پیدا کرتا ہے اور منی پیدا کرتا ہے احتیاط ۔گرم اور ترش چیزوں سے پرہیز کریں ۔

جنسی معلومات اور علاج

راک روزانہ نیم برشت انڈے کے ساتھ سات روز کھائیں۔
3۔ اونٹ کٹارہ(نر و مادہ)پودے لے کر سائے میں خشک کریں‘ سفوف بنالیں‘ فجر کو ہمراہ گائے کے دودھ آدھا کلو کے ساتھ ایک تولہ سفوف پھانک لیا کریں۔ نر پودے کی نشانی یہ ہے کہ اس کو بڑے ڈھیلے سے دبا دیں تو وہ ڈھیلے کے نیچے سے نکل کر کھڑا ہوجائے گا۔
4۔ آکاش بیل ساڑھے تین ماشے پیس کر نبیذ (کھجور کا شربت) ملا کر پلائیں۔
5۔ پیپل کا پکا ہوا پھل سایہ میں سکھائیں‘ چورن بنالیں 9 ماشہ صبح و شام گائے کےنیم گرم دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔
6۔برگد کے تازہ اور نرم چھلکے سایہ میں خشک کریں باریک پیس کر کپڑچھان کرکے نصف حصہ چینی ملائیں۔ چھ، چھ ماشہ صبح و شام گرم دودھ کے ہمراہ استعمال کریں۔
7۔ دار چینی کا باریک سفوف‘ صبح صبح دو ماشہ نیم گرم دودھ سے استعمال کریں۔
8۔سبز آملہ دو دو دانے صبح‘ دو دو دانے شام بال بھی سفید نہ ہوں گے۔
9۔خام کالے چنے دو تولہ ساتھ چار عدد چھوہارے رات کو بھگوئیں‘ صبح چنے اور چھوہارے کھا کر اوپر سے پانی پی لیں۔
10۔تخم خربوزہ ہمراہ شکر کے استعمال کریں۔
11۔سبز سونف6 ماشہ‘ بادام شیریں 7عدد‘ مصری یا چینی ایک چمچہ‘ رات کو سوتے وقت نیم گرم دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ نسخہ استعمال کرنے کے بعد سوجائیں بعد میں پانی وغیرہ نہ پئیں۔ 40 روز یہ نسخہ متواتر استعمال کریں۔

Thursday 8 January 2015

لیمو ں صحت کے لئے بے حد مفید

لیمو ں صحت کے لئے بے حد مفید
سنترے اور چکوترے کی قبیل سے ہی تعلق رکھنے والا لیموں جسے عرف عام میں نیبو بھی کہا جاتا ہے اسی قدر خوبیوں کا مالک ہے کہ اس کا اگر پابندی سے استعمال کیا جائے تو اس کے بے شمار فوائد حاصل ہوں گے۔عربی و فرانسیسی لفظ لیم سے جنم لینے والا لفظ لیمو کے بارے میں تو یہاں تک کہا جاتا ہے کہ اگر لیمو میں بیج نہ ہوتے تو یہ آب حیات ہوتا ۔ یہ پھل شاید سب سے زیادہ اقسام لئے ہوئے ہے۔ لیمو چھوٹا یا بڑا ہوسکتا ہے۔ اس کا چھلکا پتلا یا موٹا ، نرم یا سخت بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے سینٹر میں بہت ہی خوشبودار ضروری تیل ہوتے ہیں۔ ایک اچھے لیمو کی خوشبوبہت عمدہ ہوتی ہے اور اردگرد کے ماحول کو مہک دار بناتی ہے ۔ اس کا ہلکا پیلا، رسیلا، کھٹا گودا کسی بھی کھانے کے ذائقہ کو بڑھاتا ہے۔ اس کا تعلق رسیلے پھلوں سے ہے۔ اس کی مختلف قسمیں ہیں۔ دیگر تمام رس دار پھلوں کی طرح اس کے گودے میں پیلا رسدار کھٹا جز شامل ہوتا ہے۔ یہ وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔
غذائی اقدار اور خصوصیات
لیمو کا پودہ ایک درمیانے سائز والا پودہ ہے۔ یہ سمندر کی سطح سے 5,577,43فٹ اوپر گرم موسم والے علاقوں میں اگایا جاتا ہے۔ اس کے پتے پھول اور چھلکا تیل سے بھر پور ہوتا ہے۔ اس میں لیمن بام، میں چینگ اور فلیونائڈرز موجود ہوتے ہیں اس میں پیکٹن اور بیجوں میں لیمونن پایا جاتا ہے۔
غدائی حقیقت
غدائی حقیقت لیمو کی قسم کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔ اس کے گودے میں 5فیصد تک سڑک ایسڈاور 90فیصد تک پانی ہو سکتا ہے۔ اس کے نائٹر و جینس جز بہت کم ہیں۔ حالانکہ کسی ایک میں یہ دوسروں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہو سکتے ہیں۔ شوگر ایک کمپوزیشن میں بھی اس خاص خصوصیات ہیں۔ شوگر اس میں سکروز کے طور پر موجود رہتی ہے۔ اس کے کھانے کے قابل حصے کا 8فیصد گلوکوز ہوتا ہے اور اس کے اہم غدائی اجزا ءمیں وٹا من سی اور پوٹا شیم شامل ہیں۔
فوائد
٭گلے کے انفکشن کے لئے گرم پانی میں ملائے گئے لیمو کے رس سے ہر 2گھنٹے کے بعد غراراے کریں۔
٭اپنے جسمانی عمل کو شدہ کرنے اور وزن کم کرنے کے لئے لیمو پانی میں چینی ڈال کر پئیں۔
٭جن لوگوں کے برشنگ کے بعد مسوڑھوں سے خون نکلتا ہے وہ اس ٹپ کا استعمال کر سکتے ہیں ۔ لیمو کے چھلکے کو کاٹیں اور اس کے اندرونی سفید حصے سے مسوڑھوں کو رگڑیں۔ روزانہ ایسا کچھ منٹوں کے لئے کریں۔ کچھ ہی دنوں میں اس کا اچھا نتیجہ آپ کے سامنے ہوگا۔
٭اضافی کیلور یز کے لئے 3لیموو ¿ں کے رس میں شہد ملا کر ہر کھانے سے پہلے پئیں۔ کیلوریز برن ہوں گی۔
٭ معمولی قبض سے چھٹکار ہ پانے کےلئے آدھے لیمو کے رس کو ایک گلاس گنگنے پانی میں ملا کر صبح صبح پئیں۔
٭لیمو تازہ اجوائن اور پودینے سے تیار ایک فیئشیل سونا سے آپ مہانسے کے مسائل کو دور کر سکتی ہیں۔ اڑھائی لٹر پانی میں 20گرام تازہ اجوائن 10گرام کٹا ہوا پودینہ اور ایک لیمو ٹکڑوں میں کٹا ہوا ابالیں۔ ابلنے کے بعد اسے آنچ پر سے اتار لیں اور 10منٹ کے لئے اس کی بھانپ چہرے پر لیں۔
٭بخار کم کرنے کے لئے لیمو کو ٹکڑوں میں کاٹیں اور انہیں پاو ¿ں کے نیچے لگائے رکھیں۔
٭لیمو آنتوں کو صاف کرتاہے ۔ اس لئے یہ بخار کے معاملات میں بہت اہم ہے کیونکہ یہ ٹائفس اور کولیرا کے جراثیموں کو تباہ کرتا ہے۔
٭بخار والے مریضوں کو لیمو پانی دیں۔ اس سے پیاس بجھتی ہے اور ٹمپریچر کم ہوتا ہے۔
٭ڈائریا روکنے کے لئے لیمو کے 2ٹکڑوں میں چینی ملائیں اور ایک کپ ابلے ہوئے پانی میں ڈالیں ۔ کچھ دیر تک اسے انفیوزن میں رکھیں اور ہر آدھے گھنٹے پر اس کا استعمال کریں۔ ڈائریا کے لئے یہ فائدہ مند ہے۔
٭لیمو کا ست دل کو طاقت دیتا ہے اوریہ ہماری خون کے نظام کے لئے بہت بڑھیا ہے۔ یہ اسے صاف کرتا ہے۔ دن کے تینوں کھانوں کے بعد لیمو پانی کے استعمال سے آرٹیریوسکلیروسس میں بھی بہت فائدہ ملتا ہے۔
٭لیمو کے پھولوں میں پراگ ذرہ بھر پور مقدار میں ہوتے ہیں۔ ان ہار موٹل میں و یجٹیبلز ، وٹامنس اور قیمتی معدنیات موجود ہوتے ہیں۔ ایک کپ پانی میں لیمو کے پھولوں کا ایک چمچہ ڈال کر چائے تیار کریں۔ اسے 2منٹ تک ابلنے دیں۔یہ ٹانک آپ کی ناڑیوں کو شانتی دیتا ہے اگر آپ سونے سے پہلے اس کا استعمال کریں گے تو آپ کو اچھی نیند میں مدد ملے گی۔

وقت سے پہلے بوڑھا کرنے والی عادات

وقت سے پہلے بوڑھا کرنے والی عاداتکیا آپ اپنی موجودہ عمر کے مقابلے میں زیادہ بڑی عمر کے نظر آتے ہیں؟ اگر آپ آئینے میں ایسا منظر دیکھنا نہیں چاہتے تو اپنی روزمرہ کی عادات میں تبدیلی لانا ہی سب سے بہترین طریقہ کار ثابت ہوگا، خوراک اور نیند وغیرہ بھی آپ کے چہرے کو بوڑھا جبکہ زندگی کی مدت کو کم کردیتے ہیں۔
ایسی چند عادات کے بارے میں جانئے جو آپ کو جلد بوڑھا کرسکتی ہیں۔
ایک وقت میں بہت سارے کام یا ملٹی ٹاسک
اگر آپ ہر وقت متعدد کام بیک وقت کرنے کے عادی ہیں تو اس مصروف زندگی کے تناﺅ کی قیمت آپ کے جسم کو ادا کرنا پڑے گی۔
متعدد سائنسی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکے ہے کہ بہت زیادہ تناﺅ جسمانی خلیات کو نقصان پہنچانے اور عمر کی رفتار بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک وقت میں ایک کام کرے اور اسے مکمل کرنے کے بعد ہی کسی اور چیز پر توجہ دیں۔
مٹھاس کا بہت زیادہ استعمال
میٹھی اشیاءکس کو پسند نہیں ہوتی مگر یہ جسمانی وزن میں اضافے کے ساتھ ساتھ آپ کے چہرے کی عمر بھی بڑھا دیتی ہیں۔ شوگر یا چینی زیادہ استعمال کی وجہ سے ہمارے خلیات سے منسلک ہوجاتی ہے اور اس کے نتیجے میں چہرے سے سرخی غائب ہوجاتی ہے اور آنکھوں کے نیچے گہرے حلقے ابھر آتے ہیں۔
اسی طرح جھریاں اور ہلکی لکیریں بھی چہرے کو بوڑھا بنا دیتی ہیں۔ تو میٹھی اشیاءسے کچھ گریز آپ کے چہرے کی چمک برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
کم نیند
کم سونا نہ صرف آنکھوں کے گرد بدنما حلقوں کا سبب بنتا ہے بلکہ یہ زندگی کی مدت بھی کم کردیتا ہے۔ روزانہ سات گھنٹے سے کم نیند لینے کی عادت دن بھر کم توانائی، ذہنی سستی، توجہ مرکوز رکھنے میں مشکلات یا موٹاپے وغیرہ کا سبب بن جاتی ہے۔
بہت زیادہ ٹی وی دیکھنا
آج کل لوگوں کا کافی وقت ٹی وی پروگرامز دیکھتے ہوئے گزرتا ہے مگر برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسین کی ایک تحقیق کے مطابق ایک گھنٹے تک لگاتار ٹی وی دیکھنا بائیس منٹ کی زندگی کم کردیتا ہے۔ اسی طرح جو افراد روزانہ اوسطاً چھ گھنٹے ٹی دیکھتے ہیں وہ اس عادت سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں پانچ سال کم زندہ رہ پاتے ہیں۔
اس کی وجہ ہے کہ ٹی وی دیکھنے کیلئے آپ زیادہ تر بیٹھے رہتے ہیں، جس کے باعث جسم شوگر کو ہمارے خلیات میں جمع کرنا شروع کردیتا ہے جس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس سے بچنے کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ اگر آپ ٹی وی دیکھ رہے ہو تو ہر تیس منٹ بعد کچھ دیر کیلئے اٹھ کر چہل قدمی بھی کریں۔
زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنا
دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے یا سست طرز زندگی کے عادی افراد میں موٹاپا کا خطرہ تو ہوتا ہی ہے اس کے ساتھ ساتھ گردوں اور دل کے امراض کیساتھ ساتھ کینسر کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔ اگر خود کو صحت مند رکھنا ہو تو روزانہ ورزش کی عادت کو پانان سب سے زیادہ فائدہ مند ہوگا۔
بہت زیادہ میک اپ کا استعمال
چہرے پر بہت زیادہ میک اپ کا استعمال بڑھاپے کی جانب آپ کا سفر بھی تیز کردے گا۔ بہت زیادہ میک اپ خاص طور پر تیل والی مصنوعات جلد میں موجود ننھے سوراخوں یا مساموں کو بند کرکے مسائل کا سبب بن جاتی ہیں۔
اسی طرح جلدی مصنوعات کا الکحل اور کیمیکل سے بنی خوشبو کے ساتھ استعمال سے جلد سے قدرتی نمی ختم ہوجاتی ہے اور وہ خشک ہوجاتی ہے جس سے قبل از وقت جھریاں ابھر آتی ہیں۔
نیند کے دوران چہرہ تکیے پر رکھنا
پیٹ کے بل یا ایک سائیڈ پر لیٹ کر سونے سے آپ کا چہرہ تکیے میں دب کر رہ جاتا ہے اور جھریاں ابھرنے کیساتھ بڑھاپے کا سبب بنتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق چہرہ مسلسل تکیے میں دبا رہے تو وہ اندر سے کمزور ہوجاتا ہے اور موجودہ عمر کے مطابق نظر نہیں آتا۔ اگر ایسا مسلسل کیا جائے تو جلد ہموار نہیں رہتی۔
اسٹرا کے ذریعے مشروب پینا
کسی مشروب کو اسٹرا کے ذریعے پی کر آپ دانتوں کو تو داغ لگنے سے بچاسکتے ہیں مگر ہونٹ سکڑنے کا یہ عمل آنکھوں اور چہرے کے ارگرد جھریاں پڑنے کا سبب ضرور بن جاتا ہے۔
ایسا اس وقت بھی ہوتا ہے جب سیگریٹ نوشی کی جائے۔
اپنی خوراک سے چربی کا استعمال مکمل ختم کردینا۔ خوراک میں کچھ حد تک چربی کا استعمال شخصیت میں جوانی کے اظہار اور احساس کیلئے ضروری ہوتا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور مچھلی اور کچھ نٹس جیسے اخروٹ وغیرہ جلد کو نرم و ملائم اور جھریوں سے بچاتے ہیں، جبکہ دل اور دماغ کی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں۔
جھک کے بیٹھنا
اپنے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کے کی بورڈ کے سامنے گھنٹوں کمر جھکا کر بیٹھے رہنے سے آپ کی ریڑھ کی ہڈی بدنما کبڑے پن کی شکل میں ڈحل جاتی ہے۔
قدرتی طور پر یہ ہڈی متوازن ایس شکل کے جھکاﺅ کی حامل ہوتی ہے تاکہ ہم چلنے پھرنے میں مشکل نہ ہو۔
مگر گھنٹوں تک جھکے رہنے سے قدرتی شکل تبدیل ہوجاتی ہے، جس سے پٹھے اور ہڈیاں غیرمعمولی دباﺅ کا شکار ہوکر قبل از وقت بوڑھوں کی طرح چلنے پھرنے پر مجبور کردیتی ہیں۔