Sunday, 5 January 2014

دل کیسے کام کرتا ہے


دل کیسے کام کرتا ہے
آپکا دل طاقت کا ایک انمول سرچشمہ ہے۔ جو کہ ہر ایک منٹ میں 5 سے 6 گیلن (20 سے 25 لیٹر) خون آپ کے پورے جسم میں پہنچاتا ہے۔

آؤ سمجھیں کہ دل کام کیسے کرتا ہے۔

دل کی بیماریوں کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے ھم یہ سمجھیں کہ دل کام کیسے کرتا ہے۔ دل بھی جسم کے دوسرے پٹھوں کی طرح پٹھوں کا مجموعہ ہے، اور اس کو بھی اپنا کام کرنے کے لئے خون، آکسیجن اور قوت بخش غذاکی ضرورت ھوتی ہے۔ یہ دن میں تقریباً ایک لاکھـ (100،000) مرتبہ دھڑکتا ہے۔ اور جسم کے خون کے گردشی نظام کو خون پہنچاتا ہے۔ خون کا ہر دور آپ کے پھپڑوں سے تازہ آکسیجن اور جسم کے لئے ضروری مقوی غذا جسم کے ہر گوشے اور ہر خلیے تک پہنچاتا ہے۔ واپسی پر خون اپنے ساتھـ ہر خلیے سے نکلا ھوا فضلہ جیسے کاربن ڈائی اکسائیڈ کو خلیوں سے دور لے جاتا ہے۔ یہ وہ عمل ہے جس کے بغیر ھمارا زندہ رھنا ناممکن ہے۔

دل کی بیماری کیا ہے
دل کی بیماریاں اس وقت شروع ھوتی ہیں جب کولیسٹرول، چربی، اور چونا (کیلشیم) خون کی نالیوں (شریانوں) میں جمنا شروع ھو جاتا ہے۔ کولیسٹرول، چربی اور کیلشیم کے جمنے کے اس عمل کو (آتھیروس کلیروسس) کہتے ہیں۔

دل کی بیماری کیا ہے؟

جیسا کہ اوپر لکھا ہے کہ دل کی بیماریاں اس وقت شروع ھوتی ہیں جب کولیسٹرول، چربی، اور چونا (کیلشیم) خون کی نالیوں (شریانوں) میں جمنا شروع ھو جاتا ہے۔ کولیسٹرول، چربی اور کیلشیم کے جمنے سے دل کو خون فراھم کرنے والی شریانوں میں خون کے گذرنے کا راستہ تنگ ھوجاتا ہے ، اور دل کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل پاتی۔ دل کو آکسیجن کی یہ کمی سینے میں درد کا باعث بنتی ہے، اور اس کو انجائنا بھی کہتے ہیں۔

دل کی بیماری اور ھارٹ اٹیک
دل کو خون فراھم کرنے والی شریانوں میں رکاوٹ دراصل ھارٹ اٹیک (heart attack) کا سبب بنتی ہے۔ اس کو میڈیکل کی زبان میں (myocardial infarction) or یا دل کی دھڑکنوں کا اچانک بے ترتیب ھو جانا، یا اچانک دل کا دھڑکنا بند ھو جانا ۔ (sudden cardiac arrest) بھی کہتے ہیں

دل کی بیماریوں اور ھارٹ اٹیک کا باھمی تعلق۔

جب دل کو خون فراھم کرنے والی شریانوں میں کولیسٹرول، چربی، اور چونا (کیلشیم) کے جمنےسے رکاوٹ اس انتہا کو پہنچ جائے کہ وہ شریانوں میں ٹوٹ پھوٹ اور شکستگی پیدا کر دے، تو یہ رکاوٹ دل کو خون فراھم کرنے والی شریانوں میں خون کے خلیوں کے جمنے کی وجہ بن جاتی ہے۔ خون کے یہ منجمد ذرے دل کے پٹھوں کو خون کی فراھمی بند کر دیتے ہیں ۔ دل کے پٹھوں کو خون کی فراھمی کا رکنا ہی ھارٹ اٹیک کا موجب بن جاتا ہے۔ اس کا سب سے خطرناک پہلو یہ ہے کہ اچانک دل کی دھڑکن کا رک جانا جو موت کا سبب بن سکتا ہے۔