Friday, 24 January 2014

کچنار کی خوبیاں


کچنار کی خوبیاں

سندھی کچنار
انگریزی B.Variegata
موسم سرما کی عمدہ سبزی ہے۔ دراصل یہ کچنار کے درخت کی کلیا ں ہیں۔ اس کی پھلیوں کا اچار بھی ڈالا جاتا ہے۔ اس کا سالن بہت مزے دار ہوتا ہے۔ بغیر پھول کھلے کچنار بطور سبزی پکائی جاتی ہے۔ اس کے اجزاءمیں نمکیات اور وٹامن سی ہوتے ہیں۔ اس کا مزاج سرد خشک ہوتا ہے۔ اس لیے اس کو پکاتے وقت گھی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے۔ کچنار استعمال کرنے سے حسب ذیل فوائد ہوتے ہیں۔
(1) بواسیر کو ختم کرتی ہے۔ خشک کلیوں کے سفوف میں ہم وزن مصری ملا کر ایک ماشہ روزانہ مکھن کے ساتھ چاٹنے سے خونی بواسیر ایک ہفتہ میں بالکل ٹھیک ہو جاتی ہے۔ (2) معدہ کو طاقت دیتی ہے اور خون کو صاف کرتی ہے۔ خون صاف کرنے کیلئے کچنار کی چھال پانچ تولہ ایک پاﺅ پانی میں جوش دے کر چھان کر تین تولہ شہد ملا کر پینا چاہیے۔ ایک ہفتہ استعمال کریں۔ (3)انتڑیوں کے کیڑوں کو مارنے کیلئے کچنار کا جوشاندہ پلاتے ہیں۔ (4) پیٹ کے کیڑے بھی کچنار کھانے سے ہلاک ہو کر جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔ (5) کچھ اطباءکا کہنا ہے کہ پوست کچنار کا کاڑھا سونٹھ میںملا کر دینے سے خنا زیر، پھوڑے، پھنسیاں اور سفید داغ دور ہو جاتے ہیں۔ (6) کچنار کے پھولوں کا پلٹس بنا کر پھوڑے پر باندھنے سے پھوڑا جلدی پک جاتا ہے۔ اور تمام گندا مواد خارج ہو جاتا ہے۔ (7) سنگرہنی کے مریضوں کو کچنار بے حد فائدہ دیتی ہے۔ (8) بلڈ پریشر میں یہ بہترین سبزی ہے۔ (9) یہ کھانسی اور اسہال کیلئے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ (10) جن بچوں کی کانج نکل آتی ہو انہیں کچنار کھلانے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔ (11) امراض نسواں میں یہ بہترین دوا ہے۔ کثرت طمث میں بے حد مفید ہے۔ (12) پیشاب کے امراض میں کچنار بہت فائدہ دیتی ہے۔ (13) باطنی زخموں کو بھر دیتی ہے۔ (14) ورم جگر کو دور کرنے کیلئے کچنار کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ پینے سے فائدہ ہوتاہے ۔اس کی چھال کے رس میں کافور یا زیرہ ملا کر استعمال کرنے سے جگر کی گرمی رفع ہوتی ہے۔ (15) کچنار کی سوکھی پھلیوں کا سفوف نوماشہ سے ایک تولہ تک کھانے سے آﺅں کے دست فوراً بند ہو جاتے ہیں۔
احتیاط: کچنار دیر ہضم بھی ہے۔ پیٹ میں اپھارہ پیدا کرتی ہے۔ قابض ہے۔ اسے ادرک اور گرم مصالحے کے بغیر ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیے