ہائی بلڈ پریشر کیا ہے ؟ علامات و وجوہات
جب آپ کا دل دھڑکتا ہے تو خون آپ کے جسم میں گردش کرتا ہے اور اسے مطلوب توانائی اور آکسیجن مہیا کرتا ہے۔ خون گردش کے دوران نسوں کی دیواروں پر دباؤ ڈالتا ہے۔ اس دباؤ کو ہی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔ بلڈ پریشر کو جاننے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ اس کی پیمائش کی جائے۔ جب BP کی پیمائش ہوتی ہے تو اسے دو اعداد میں لکھا ہے مثلا HB 120/80mm یا 80 نیچے اور 120 اوپر۔
ہائی بلڈ پریشر
اگر آپ کا BP 90 اوپر اور 140 یا اس سے زیادہ ہو اور یہ کیفیت کئی ہفتوں تک برقرار رہے تو آپ کو ہائی BP ہوسکتا ہے یا اگر دونوں میں سے ایک عدد بھی زیادہ ہو تو آپ کو ہائی BP ہوسکتا ہے۔ HBP سے آپ اپنے آپ کو بیمار تو محسوس نہیں کریں گے لیکن یہ صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ اگر اس کو کم نہ کریں تو یہ دل، خون کی نسوں اور دوسرے اعضاء کو برباد کرسکتا ہے۔ یہ آپ کی صحت کے لئے سنگین مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
اگر آپ کو ذیابیطس ہو تو ہائی BP آپ کے دل اور خون کی نسوں کو اور بھی زیادہ برباد کرسکتا ہے۔ اس لئے آپ کو چاہئے کہ اپنا BP 80 نیچے اور 130 اوپر سے کم رکھیں۔
HBP کس طرح جسم کے حصوں کو متاثر کرتا ہے؟
دل: HBP دل کے دوروں کا ایک بڑا سبب ہے۔ دل کا دورہ اس وقت پڑتا ہے جب آپ کے دل کو خون پہنچانے والی نسیں بند ہوجاتی ہیں یا پھٹ جاتی ہیں۔ HBP کے سبب دل کی دھڑکن بن ہوسکتی ہے یا دل پھیل کر بڑا ہوسکتا ہے۔
گردے:HBP گردوں کو خون سپلائی کرنے والی نسوں کو برباد کرکے گردوں کی بیماریاں پیدا کرسکتا ہے۔
دماغ: HBP فالج کا بھی ایک بڑا سبب ہے۔ فالج اس وقت لاحق ہوتا ہے جب آپ کے دماغ کو خون پہنچانے والی نسیں بند ہوجاتی ہیں۔
پیر: HBP آپ کے پیروں کی خون کی نسوں کو تنگ کردیتا ہے جس سے ان میں خون کا بہائو مشکل ہوجاتا ہے اس کی وجہ سے چلنے میں تکلیف ہوتی ہے۔
HBPکی علامات: عام طور پرHBP کی کوئی خاص علامات نہیں ہوتی ہے۔ اس لئے اسے Silent Killer یعنی خاموش قاتل کہتے ہیں۔ بعض اوقات سالوں کسی کو یہ بیماری رہتی ہے لیکن اسے خود احساس نہیں ہوتا۔ پھر بھی اگر مندرجہ ذیل حالتیں محسوس ہوں تو آپ کو اپنا معائنہ کروانا ضروری ہے۔
٭ سر درد٭ چکر آنا ٭ آنکھوں کو دھندلا پن محسوس ہونا ٭ قے ٭ سانس آنے میں تکلیف ہو ٭تھکن محسوس ہو
HBP کی دوائیں: اپنی خوراک میں تبدیلی اور اپنے آپ کو زیادہ سرگرم عمل بنانے کے ذریعے آپ اپنے BP کو حقیقی معنوں میں کنٹرول کرسکتے ہیں لیکن محض یہ چیزیں BP کو کم کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ BP کو مزید کم کرنے کے لئے آپ کو دوائوں کی ضرورت ہوگی۔
HBPکے لئے بہت سی ادویات دستیاب ہیں۔ آپ کو موزوں دوا کے انتخاب میں ڈاکٹر مددگار ثابت ہوں گے۔ ہر شخص کا مزاج جداگانہ ہوتا ہے۔ اس لئے محض دوائیں خاص لوگوں کے مزاج کے لئے زیادہ مفید ہوتی ہے۔ ہوسکتا ہے جو دوا آپ کے دوست یا عزیز کو راس آئے، وہ آپ کے لئے مفید نہ ہو۔
LOW بلڈ پریشر: جب انسان کا سسٹولک دباؤ (Systolic Pressure) نارمل حد سے کم ہوجاتا ہے تو BP گر جاتا ہے اور جب BP گرجاتا ہے تو خون جسم کے وائٹل آرگنز (Vital Organs) مثلا دل، دماغ اور گردے کو مناسب مقدار میں سپلائی نہیں ہوتا ہے۔ اسے B.P. Low کہتے ہیں۔
LBP کی علامات
1۔ مریض کو سستی اور کمزوری محسوس ہوتی ہے۔
2۔ نبض کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔
3۔ متلی اور بے چینی کی صورت حال پیش آتی ہے۔
4۔ تھکاوٹ اور گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
5۔ ہلکا ہلکا سر درد اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جاتا ہے۔
وجوہات
1۔ جب شوگر کے مریض کا مرض شدت اختیار کرجائے تو بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر جاتا ہے۔
2۔ اینٹی ایزائٹی (Anti-Anxiety) ادویات کے استعمال سے بھی بلڈ پریشر کم ہوجاتا ہے۔ کیونکہ یہ ادویات نروس سسٹم کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جس سے خون پورے جسم کے اعضاء کو مناسب مقدار میں نہیں ملتا۔
3۔ بعض گردوں کے مریض پیشاب آور ادویات کا استعمال زیادہ کرتے ہیں جس سے پانی کی کمی ہونے سے BP گرجاتا ہے۔
علاوہ ازیں عام جسمانی کمزوری اور دیگر کئی بیماریاں LBP کا سبب بنتی ہے۔ LBP کے علاج کے لئے سب سے پہلے BP کے کم ہونے کی وجہ معلوم کریں پھر اس کے مطابق علاج کریں۔
٭LBP کا عام بہترین حل یہ ہے کہ سادہ پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ خصوصا Dehydration کی صورت میں زیادہ استعمال کریں۔ پانی میں قدرے نمک ڈال لیا جائے تو بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
٭ وٹامنز اور نمکیات کے علاوہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں۔ اس سے BP کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔
٭ شدید بیماری کی صورت میں ورید کے ذریعے فلوئیڈ (Fluid) دینا موثر ثابت ہوتا ہے۔
٭ سگریٹ نوشی ترک کردیں کیونکہ تمباکو میں موجود نکوٹین نہ صرف دل اور دوران خون کو متاثر کرتی ہے بلکہ اعصابی نظام بھی بے ترتیبی کا شکار ہوجاتا ہے۔
صحت مند خوراک اور BP
نمک: نمک کا بہت زیادہ استعمال آپ کے BP کو بڑھاتا ہے۔ بالغ افراد کو ہر روز 6 گرام سے زیادہ نمک نہیں کھانا چاہئے۔ خریداری کرتے وقت لیبل کو غور سے پڑھیں۔ انہی چیزوں کو خریدیں جن میں نمک کی مقدار کم ہو۔
پھل اور سبزیاں: پھلوں اور سبزیوں میں پوٹاشیم ہوتا ہے جو BP کو کم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ بالغ افراد کو ہر روز پھلوں اور سبزیوں کا بھی استعمال کرنا چاہئے۔
چکنائی: زیادہ چکنائی والی غذائوں کے کھانے سے آپ موٹے ہوتے ہیں۔ جس سے آپ کا BP بڑھتا ہے۔ چکنائی والی غذائیں آپ کے کولیسٹرول کی سطحوں میں بھی اضافہ کرتی ہیں جن سے دورہ قلب یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ زیتون کا تیل، سورج مکھی کا تیل بہتر ہے لیکن اس کو بھی کم مقدار میں استعمال کرنے کی کوشش کریں۔
وزن: اگر آپ کا وزن کم ہے تو آپ کے لئے BP کو کم کرنے میں معاون ہوگا۔ اس سے دل، جسم، دونوں صحت مند رہیں گے۔ وزن کم کرنے کا مطلب خوراک سے پرہیز ہرگز نہیں ہے۔ اس کا مطلب آپ کی طرز زندگی میں وہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ہیں جنہیں آپ لاسکتے ہیں۔
تمباکو نوشی: تمباکو نوشی امراض دل اور فالج کا بڑا سبب ہے۔ تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کی نسبت تمباکو نوشوں کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے۔ تمباکو چبانا اور نسوار لینا اسی طرح خطرناک ہے۔
اسکا علاج پہلے سے وال پر کئی دفعہ شئر کیا جاچکا ہے اس لئے علاج کے لئے کومنٹ نہ کریں۔
ہائی بلڈ پریشر
اگر آپ کا BP 90 اوپر اور 140 یا اس سے زیادہ ہو اور یہ کیفیت کئی ہفتوں تک برقرار رہے تو آپ کو ہائی BP ہوسکتا ہے یا اگر دونوں میں سے ایک عدد بھی زیادہ ہو تو آپ کو ہائی BP ہوسکتا ہے۔ HBP سے آپ اپنے آپ کو بیمار تو محسوس نہیں کریں گے لیکن یہ صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ اگر اس کو کم نہ کریں تو یہ دل، خون کی نسوں اور دوسرے اعضاء کو برباد کرسکتا ہے۔ یہ آپ کی صحت کے لئے سنگین مسائل پیدا کرسکتا ہے۔
اگر آپ کو ذیابیطس ہو تو ہائی BP آپ کے دل اور خون کی نسوں کو اور بھی زیادہ برباد کرسکتا ہے۔ اس لئے آپ کو چاہئے کہ اپنا BP 80 نیچے اور 130 اوپر سے کم رکھیں۔
HBP کس طرح جسم کے حصوں کو متاثر کرتا ہے؟
دل: HBP دل کے دوروں کا ایک بڑا سبب ہے۔ دل کا دورہ اس وقت پڑتا ہے جب آپ کے دل کو خون پہنچانے والی نسیں بند ہوجاتی ہیں یا پھٹ جاتی ہیں۔ HBP کے سبب دل کی دھڑکن بن ہوسکتی ہے یا دل پھیل کر بڑا ہوسکتا ہے۔
گردے:HBP گردوں کو خون سپلائی کرنے والی نسوں کو برباد کرکے گردوں کی بیماریاں پیدا کرسکتا ہے۔
دماغ: HBP فالج کا بھی ایک بڑا سبب ہے۔ فالج اس وقت لاحق ہوتا ہے جب آپ کے دماغ کو خون پہنچانے والی نسیں بند ہوجاتی ہیں۔
پیر: HBP آپ کے پیروں کی خون کی نسوں کو تنگ کردیتا ہے جس سے ان میں خون کا بہائو مشکل ہوجاتا ہے اس کی وجہ سے چلنے میں تکلیف ہوتی ہے۔
HBPکی علامات: عام طور پرHBP کی کوئی خاص علامات نہیں ہوتی ہے۔ اس لئے اسے Silent Killer یعنی خاموش قاتل کہتے ہیں۔ بعض اوقات سالوں کسی کو یہ بیماری رہتی ہے لیکن اسے خود احساس نہیں ہوتا۔ پھر بھی اگر مندرجہ ذیل حالتیں محسوس ہوں تو آپ کو اپنا معائنہ کروانا ضروری ہے۔
٭ سر درد٭ چکر آنا ٭ آنکھوں کو دھندلا پن محسوس ہونا ٭ قے ٭ سانس آنے میں تکلیف ہو ٭تھکن محسوس ہو
HBP کی دوائیں: اپنی خوراک میں تبدیلی اور اپنے آپ کو زیادہ سرگرم عمل بنانے کے ذریعے آپ اپنے BP کو حقیقی معنوں میں کنٹرول کرسکتے ہیں لیکن محض یہ چیزیں BP کو کم کرنے کے لئے کافی نہیں ہیں۔ BP کو مزید کم کرنے کے لئے آپ کو دوائوں کی ضرورت ہوگی۔
HBPکے لئے بہت سی ادویات دستیاب ہیں۔ آپ کو موزوں دوا کے انتخاب میں ڈاکٹر مددگار ثابت ہوں گے۔ ہر شخص کا مزاج جداگانہ ہوتا ہے۔ اس لئے محض دوائیں خاص لوگوں کے مزاج کے لئے زیادہ مفید ہوتی ہے۔ ہوسکتا ہے جو دوا آپ کے دوست یا عزیز کو راس آئے، وہ آپ کے لئے مفید نہ ہو۔
LOW بلڈ پریشر: جب انسان کا سسٹولک دباؤ (Systolic Pressure) نارمل حد سے کم ہوجاتا ہے تو BP گر جاتا ہے اور جب BP گرجاتا ہے تو خون جسم کے وائٹل آرگنز (Vital Organs) مثلا دل، دماغ اور گردے کو مناسب مقدار میں سپلائی نہیں ہوتا ہے۔ اسے B.P. Low کہتے ہیں۔
LBP کی علامات
1۔ مریض کو سستی اور کمزوری محسوس ہوتی ہے۔
2۔ نبض کی رفتار سست ہوجاتی ہے۔
3۔ متلی اور بے چینی کی صورت حال پیش آتی ہے۔
4۔ تھکاوٹ اور گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
5۔ ہلکا ہلکا سر درد اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا جاتا ہے۔
وجوہات
1۔ جب شوگر کے مریض کا مرض شدت اختیار کرجائے تو بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر جاتا ہے۔
2۔ اینٹی ایزائٹی (Anti-Anxiety) ادویات کے استعمال سے بھی بلڈ پریشر کم ہوجاتا ہے۔ کیونکہ یہ ادویات نروس سسٹم کو بری طرح متاثر کرتی ہیں جس سے خون پورے جسم کے اعضاء کو مناسب مقدار میں نہیں ملتا۔
3۔ بعض گردوں کے مریض پیشاب آور ادویات کا استعمال زیادہ کرتے ہیں جس سے پانی کی کمی ہونے سے BP گرجاتا ہے۔
علاوہ ازیں عام جسمانی کمزوری اور دیگر کئی بیماریاں LBP کا سبب بنتی ہے۔ LBP کے علاج کے لئے سب سے پہلے BP کے کم ہونے کی وجہ معلوم کریں پھر اس کے مطابق علاج کریں۔
٭LBP کا عام بہترین حل یہ ہے کہ سادہ پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ خصوصا Dehydration کی صورت میں زیادہ استعمال کریں۔ پانی میں قدرے نمک ڈال لیا جائے تو بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
٭ وٹامنز اور نمکیات کے علاوہ پروٹین سے بھرپور غذا کو ترجیح دیں۔ اس سے BP کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔
٭ شدید بیماری کی صورت میں ورید کے ذریعے فلوئیڈ (Fluid) دینا موثر ثابت ہوتا ہے۔
٭ سگریٹ نوشی ترک کردیں کیونکہ تمباکو میں موجود نکوٹین نہ صرف دل اور دوران خون کو متاثر کرتی ہے بلکہ اعصابی نظام بھی بے ترتیبی کا شکار ہوجاتا ہے۔
صحت مند خوراک اور BP
نمک: نمک کا بہت زیادہ استعمال آپ کے BP کو بڑھاتا ہے۔ بالغ افراد کو ہر روز 6 گرام سے زیادہ نمک نہیں کھانا چاہئے۔ خریداری کرتے وقت لیبل کو غور سے پڑھیں۔ انہی چیزوں کو خریدیں جن میں نمک کی مقدار کم ہو۔
پھل اور سبزیاں: پھلوں اور سبزیوں میں پوٹاشیم ہوتا ہے جو BP کو کم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ بالغ افراد کو ہر روز پھلوں اور سبزیوں کا بھی استعمال کرنا چاہئے۔
چکنائی: زیادہ چکنائی والی غذائوں کے کھانے سے آپ موٹے ہوتے ہیں۔ جس سے آپ کا BP بڑھتا ہے۔ چکنائی والی غذائیں آپ کے کولیسٹرول کی سطحوں میں بھی اضافہ کرتی ہیں جن سے دورہ قلب یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ زیتون کا تیل، سورج مکھی کا تیل بہتر ہے لیکن اس کو بھی کم مقدار میں استعمال کرنے کی کوشش کریں۔
وزن: اگر آپ کا وزن کم ہے تو آپ کے لئے BP کو کم کرنے میں معاون ہوگا۔ اس سے دل، جسم، دونوں صحت مند رہیں گے۔ وزن کم کرنے کا مطلب خوراک سے پرہیز ہرگز نہیں ہے۔ اس کا مطلب آپ کی طرز زندگی میں وہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ہیں جنہیں آپ لاسکتے ہیں۔
تمباکو نوشی: تمباکو نوشی امراض دل اور فالج کا بڑا سبب ہے۔ تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کی نسبت تمباکو نوشوں کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے۔ تمباکو چبانا اور نسوار لینا اسی طرح خطرناک ہے۔
اسکا علاج پہلے سے وال پر کئی دفعہ شئر کیا جاچکا ہے اس لئے علاج کے لئے کومنٹ نہ کریں۔