Sunday 15 December 2013

TiBBi Unani ILaaj


سردیوں کی طاقت ور غذائیں ۔۔ آپ کو مضبوط بنائیں


سردیوں کی طاقت ور غذائیں ۔۔ آپ کو مضبوط بنائیں

نیا سال آنے والا ہے اور سردی شباب پر ہے ۔ سردیو ں کا موسم صحت کی بحالی اور توانا ئی حاصل کرنے کا موسم ہو تاہے ۔ کمزور اور ناتواں افرا د اس موسم کے شا کی رہتے ہیں ۔ سردیو ں میں جسم زیا دہ حرارت طلب کر تا ہے ۔ حرکت بھوک میں اضا فہ کر تی ہے ۔ بھو ک اچھی غذاﺅ ں سے دور ہو گی تو جسم میں اچھا خون بنے گا ۔ پٹھے اور پورا جسم مضبو ط ہو گا ۔ جاڑا ہر وقت روئی کا بنولہ بنے رہنے کا مو سم نہیں ہو تا ۔ اس میں صبح و شام اپنی پسند ، سکت اور عمر کے لحاظ سے ورزش کیجئے ، یہا ں تک کہ جسم میں گرمی محسوس ہو نے لگے ۔ دورانِ خون کے تیز ہو نے سے معدہ بھی تیز ہو جائے گا اور بھوک چمک اٹھے گی ۔ اسے اچھی توانائی بخش غذائیں دیجئے، وہ بڑی عمدگی اور مستعدی سے انہیں ہضم کر کے آپ کو توانا بنا دے گا۔ اسی لیے سردی کو جوانی و توانائی کا موسم بھی کہتے ہیں ۔ سردی چمکتی ہے تو فصلِ شبا ب بھی نکھر آتا ہے لیکن یہ اسی و قت ممکن ہے کہ آپ احتیا ط سے ورزش کریں ،بیما ر نہ ہوں اور مقوی غذا ئیں استعمال کریں ۔جو کچھ کھائیں اسے جز و بدن بنا ئیں ۔ 
ایک اصول یہ بھی یا د رکھیں کہ ان تدا بیر اور غذاﺅ ں سے حاصل ہو نے والی طا قت یعنی شبا ب کا صرف ایک ہی مصرف نہ ہو بلکہ اسے اپنی ہمہ جہت بھلائی کے لیے جمع رکھئے اور احتیا ط سے خر چ کیجئے تا کہ آنے والی گرمیوں کی کلفتو ں اور با رشوں کی زحمتو ں میں وہ آپ کا ساتھ دے ۔ شبا ب یہ ہے ، کہ آپ ہر کا م ، عبا دت ، ورزش ، محنت ، مطا لعہ ، جدو جہد ، عمدگی اور پوری لگن کے ساتھ کر سکیں ۔ یہا ںتک کہ اگلے جاڑے میں آپ پھر اپنے جسم میں زیا دہ توانائی اور حرارت ذخیرہ کرنے کے لیے مستعد رہیں ۔ 
جا ڑوں میں قدرت ہمیں کئی مقوی سبزیو ں ، پھلو ں اور خشک میوو ں سے نوا زتی ہے ۔دوسرے موسموں میں ان میں سے بہت سی اشیا یا تو ملتی نہیں اور ملتی بھی ہیں تو مو سم کی سختی ہمیں کھانے او رہضم کرنے کی اجا زت نہیں دیتی ۔ ان کے علا وہ کئی مقوی جڑی بوٹیا ں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں ۔ اس موسم سرما میں استعمال کے لیے اپنی پسند ، سکت اورصحت کے لحاظ سے یہ غذائیں اور جڑی بوٹیا ں کھا ئیے ، توانا اور پر شباب ہو جائیے ۔ ہا ں یہ یا درہے کہ اضا فہ توانائی میں ہو نا چاہیے ۔ وزن میں بلا ضرورت اضا فہ ٹھیک نہیں ۔ 

انڈے 
انڈے ایک بڑی مقوی غذا ہیں ۔ اس مو سم میں انہیں استعمال کر نے سے جسم توانا ہو تاہے ۔ قوتِ شباب میں اضا فے کے لیے نیم بر شت یا ادھ ابلا انڈا بہترین ہو تا ہے ۔ سوتے وقت یا نا شتے میں ایک دوانڈے خو ب پھینٹ کر گرم گرم دودھ شامل کر کے پینا ایک بہترین قوت بخش ناشتا ہو تاہے ۔ زیا دہ مقوی بنا نا ہو تو اس میں شہد ، دس با رہ بادام اور تھوڑی سی زعفران کا اضا فہ کیا جا سکتا ہے ۔ خون میں کو لسٹرول کی کثرت کی صورت میں زیا دہ انڈو ں کا استعمال منا سب نہیں ہو تا۔ 

انڈو ں کا مقوی حلوہ
ایک انڈے کو پھینٹ لیں اور اس کے برا بر گھی اور پیا ز کے رس میں شہد یا چینی ملا کر ہلکی آنچ پر گرم کریں ۔ لئی کی طرح گاڑھا ہونے پر اسے کھا نے کے بعد اوپر سے ایک پیا لی تا زہ گرم دودھ پی لیں ۔ توانائی اور طاقت کی لہریں پو رے جسم میں دوڑنے لگیں گی ۔ 

ایک اور مقوی حلوا
گائے کے ایک سیر دودھ کو جو ش دیں ۔ جب ایک تہا ئی دودھ رہ جا ئے تو اس میں چار انڈو ں کی زرد یا ں ڈال کر چمچہ چلائیں ۔ دودھ گاڑھا ہو کر نصف رہ جائے تو اس میں نشا ستہ تیس گرام ، اصلی گھی تین چار چمچے میں بھون کر حلوے میں شامل کریں ۔ اب ڈیڑھ گرام دار چینی ، ثعلب مصری چھ گرام ، پسی ہو ئی شکر بقدر ذائقہ اور عرق گلا ب تین چمچے (کھانے کے ) اور ایک رتی یا چٹکی زعفران ملا کر نیم گرم کھائیں۔ جا ڑوں کے لیے یہ بہترین نا شتہ ہے ۔ اس کے بعد کسی اور نا شتے کی ضرورت نہیں ہو تی ، لیکن اسے ہضم کرنے کے لیے مضبو ط معدے اور اچھی ورزش کی ضرورت بھی ہو گی ۔ 

مقوی حریرے 
یو ں تو مغزیا ت کے تقریباً تمام حریر ے مقوی ہو تے ہیں ، لیکن یہ حریرہ خاص طور پر مقوی شباب ہے۔ میٹھے چھلے ہو ئے با دام 20 عدد، مغز اخروٹ ثابت 20 عدد، 20 چلغو زوں کا مغز اور نشا ستہ 20 گرام ، ان سب کو سِل یابلینڈ ر میں پانی کے ساتھ باریک کر لیں اور نرم آنچ پر پکائیں ۔ اسی میں تھوڑا سا مکھن اور چینی پسند کے مطابق ملا کر ثعلب مصری 2 گرام ، بہمن سفید 2 گرام اور شقاقل مصری 2 گرا م کا باریک سفوف ملا کر استعمال کریں ۔ اوپر سے دودھ بھی پی سکتے ہیں یا مغز یا ت دودھ ہی میں پیس لیں ۔ 

گو کھرو کا حریرہ
گو کھرو 50 گرا م کو تین بار دودھ میں بھگو کر خشک کرلیں اور سفوف بنا کر رکھ لیں ۔ سفید خشخاش 10 گرا م ، مغز با دام شیریں 6 گرام ، عرق گلا ب نصف پیا لی ، ثعلب مصری 6 گرا م ، بہمن سفید 6 گرام ، تخم شلجم، پان کی جڑ ، شقاقل مصری ایک ایک گرا م پیس لیں ۔ گوکھرو کا سفو ف 5 گرام تمام دواﺅ ں کے ساتھ دودھ میں شامل کر کے خوب پھینٹیں اور چینی بقدر ذائقہ ملا کر ایک دو جوش دے کر پئیں ۔ 

چنے کا مقوی حلوا 
بھنے اور چھلے ہو ئے چنو ں کا آٹا 20 گرام ، نشا ستہ 20 گرام ، سرخ چا ولو ں کا آٹا 20 گرام ، میٹھے بادام کا مغز ، چلغوزے کا مغز ، پستہ اور اخروٹ کا مغز ہر ایک20 گرام ، تو دری سرخ و تو دری سفید ، ہر ایک 15 گرام پیس کر اصلی دیسی گھی اور چینی ڈال کر حلوا بنائیں اور صبح یا رات کو 30 گرام ایک پیا لی دودھ کے ساتھ کھا ئیں ۔

چنو ں کے مقوی پکو ڑے
ایک کلو چنے کی دال صاف کر کے را ت دودھ میں بھگو کر صبح باریک پیس کر اصلی گھی میں پکو ڑے تل لیں اور جب یہ گرم ہو ں ہا تھ سے مسل کر باریک کر لیں ۔ اصلی گھی میں بھون کر شکر شامل کر کے رکھ لیں ۔ یہ سفو ف بہت ذائقے دار ہو گا اس لیے 4-5 چائے کے چمچو ں کے برا بر ہی کھا ئیں ۔ 

ما ش کا حلوا
ایک پیا لی ما ش کو صا ف کر لیں اور پیا ز کے رس دو پیا لی میں بھگو کر خشک کے کے پیس لیں ۔ اس آٹے کو اصلی گھی اور شکر کے ساتھ بھون کر اس میں مغزیا ت کا اضا فہ کر کے رکھ لیں ۔ 25-20 گرام کھا کر اوپر سے دودھ پی لیں ۔ خوشبو کے لیے پسی ہو ئی دار چینی کا اضا فہ کر سکتے ہیں ۔ 

دودھ چھوارے 
رات کو ڈیڑھ پیا لی گرم دودھ میں دو چار چھوارے گٹھلی دور کرکے بھگو دیں ۔ صبح گرم کر کے چھوا رے کھا لیں اور دودھ پی لیں اور ضرورت ہو تو چینی بھی ملا لیں ۔ بانجھ مر دو ں کے لیے یہ زیا دہ مفید ثابت ہوتاہے ۔ 

پیا ز کا حلوہ 
سر خ چھلکے والی پیا ز ایک کلو ، دودھ دو کلو ، گھی اصلی ایک کلو ، چینی یا دیسی شکر ایک کلو ، خشخا ش250 گرام ، دار چینی 50 گرام ، مغزِ با دام شیریں 50 گرام ، پستہ 50 گرام ، مغزِ چلغو زہ 50 گرام ، اخروٹ کی گری 50 گرام ، سفید تل ہلکی آنچ پر بھنے ہوئے 50 گرام ، پیا ز کو چھیل کر باریک کا ٹ کر اسٹین لیس اسٹیل یا قلعی دار بر تن میں دودھ ، شکر اور دار چینی کے ٹکڑوں کے ساتھ ہلکی آنچ پر پکا ئیں ۔ دودھ خشک ہونے پر دار چینی کے ٹکڑے نکا ل کر پھینک دیں اور اب اس میں گھی ڈال کر بھونیں ۔ جب حلوا سا بن جائے تو خشخاش باریک پیس کر اور دیگرمیوہ باریک کتر کر شامل کر کے ٹھنڈا ہونے پر مرتبان میں احتیا ط سے رکھ لیں ۔ صبح و شا م 20-20 گرام یہ حلوا استعمال کریں ۔ 

اخروٹ اور شہد
ایک صاف مر تبا ن میں اخروٹ کی گریا ں شہد میں ڈال کر ڈیڑھ ماہ رہنے دیں اور پھر روزانہ 25-20 گرام تک یہ گریا ں اور شہد خوب چبا کر کھائیں اوپر سے دودھ پی لیں ۔ 

مقوی پو ریا ں
سیا ہ تل ، اسگندھ ، تخم کونچ کا مغز ، بداری کند ، ہم وزن لے کر باریک کر لیں اور اس کے برابر سر خ چا ولو ں کا آٹا ملا کر رکھ لیں ۔ 20 گرام یہ سفوف گائے یا بکری کے دودھ سے ذرا پتلا گو ند ھ کر اس کی پو ریا ں اصلی گھی میں تل کر دودھ کی کھیر کے ساتھ کھا ئیں ۔ 

سادہ مقوی نسخے 
٭رات کے کھا نے کے بعد کھجو ر یا چھو ہا رے ( پانچ چھے ) خوب چبا کر کھائیں اور اوپر سے دودھ پی لیں ۔ ٭کالے چنے آدھی مٹھی ، گرم دودھ میں بھگو کر صبح خو ب چبا کر کھائیں اور دودھ بھی پی لیں اس میں تھوڑے گڑ کا اضا فہ بھی کر سکتے ہیں ۔ ٭سفید تِل ہلکے بھون کر رکھ لیں ۔ دو چائے کے چمچے اس تِل کے برا بر شکر ملا کر کھانے سے شبا ب کی فصل پر بہار آتی ہے ۔ اسی میںبا دام شیریں کا اضا فہ بھی کر سکتے ہیں ۔ ٭ مو صلی سفید کا سفو ف اور شکر چھ چھ گرا م کھا کر دودھ پی لیں ۔ اسی طر ح ثعلب مصری اور ستا ور کا سفوف بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔ ٭سینبھل کی جڑکا سفوف 6 گرام دودھ یا پانی کے ساتھ استعمال کریں ۔ ٭کچھ عرصے تک روزانہ مو لی کے بیج 6 گرام کھا نے سے بھی طاقت میں اضا فہ ہو تا ہے ۔ 

مقوی سبزیا ں
ان میں گا جر اور شلجم سر فہر ست ہو تے ہیں ۔ خاص طور پر اس مو سم میں گا جر یا اس کے رس کا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔ دودھ میں پکی ہوئی گا جریں ، تھوڑے گڑ یا شہد کے ساتھ کھانے سے توانائی اور شباب میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اسی طر ح اس مو سم میں شلجم کے علا وہ پا لک، میتھی کے ساگ اور مٹر کے با قاعدہ استعمال سے جسم میں توانائی اور امراض سے مقابلہ کرنے کی صلا حیت بڑھ جا تی ہے ۔ 

مقوی میوے 
تمام خشک میوے جسم کے خلیا ت کی تعمیر اور استحکا م میں اہم کر دار ادا کر تے ہیں ۔ خاص طو ر پر چلغو زے کے مغز (ایک مٹھی )کے استعمال سے خلو ت کی رعنائیو ں میں نما یا ں اضا فہ ہو جا تا ہے ۔ فصلِ شباب پر نکھا ر کے یہ نسخے آسان بھی (جاڑوں میں قدرت ِ مہر باں ہمیں کئی مقوی غذاﺅ ں سے نوا زتی ہے ۔ اس مو سم میں انہیں خوب استعمال کیجئے )ہیں اور سستے بھی ۔ ہر شخص ان سے اپنی صحت اور سکت کے مطابق استفا دہ کر سکتا ہے ۔ 

جا ڑا اور بوڑھے 
بو ڑھو ں کو اس مو سم میں خاص طور پر گا جریں اور لہسن زیا دہ استعمال کرنا چاہیے ۔ چھلے ہو ئے لہسن ہلکی آنچ پر دودھ میں گلا کر گھی اور مصری کے ساتھ بھون کر دو چار چمچے چائے کی مقدار میں کھا تے رہنے سے سردی کی تکلیفیں دور رہیں گی اور جسم میں حرارت و توانائی بھی بڑھے گی ۔ 

شہد اور پیا ز کا رس
ایک کلو اصلی شہد اور ایک کلو سرخ پیا ز کا رس ملا کر ہلکی آنچ پر پکا ئیں ۔ جب ایک کلو شہد رہ جائے تو اتار کر سرد کر کے بوتل میں رکھ لیں ۔ روزانہ ایک چمچ یہ شہد چاٹ کر اوپر سے دودھ پی لیں ۔ لہسن کے حلوے اور اس شہد سے کو لسٹرول کی سطح بھی کم ہو جا ئے گی ۔ 

مقوی دواﺅ ں کا مقا م
طبِ مشرقی کی مقوی اور شباب آور دواﺅ ں کا اپنا مقام ہے ۔ اس مو سم میں ان غذاﺅ ں کے ساتھ ان کا استعمال سونے پر سہاگے کا کام کر تاہے ۔ جاڑوں کے اس مو سم میں توجہ اور محنت سے اچھی فصلِ شباب کا اہتمام کیجئے۔ 

Saturday 14 December 2013

سفوف ہاضم خاص:-


سفوف ہاضم خاص:- 
نظام ہضم کی تندرستی کیلۓ.

سونٹھ ، کالی مرچ ، مگھا ں ، زیرہ سیاہ ، سیندھا نمک ہم وزن لے کر سفوف کر کے کسی ایئر ٹائٹ جار میں محفوظ کرلیں .

مقدار خوراک اور طریقہ استعمال :-

صبح ، شام کھانے کے بعد نصف چمچ چاۓ والا ہمراہ تازہ پانی کھا لیا کریں.

گیس ، بدہضمی ، بھوک کی کمی اور ہاضمہ کیلۓ مفید ہے . ہاضمے کو درست کرتا ہے . نہایت مفید دوا ء ہے .

.نوٹ :السر کے مریض استعمال نہ کریں.

اخروٹ میں روغن اور پروٹین کی مقدار کا فی ہو تی ہے ۔


انگریزی میں Walnut 
اخروٹ میں روغن اور پروٹین کی مقدار کا فی ہو تی ہے ۔ اس کا رنگ سفیدی مائل بھورا اور مغز سفید ہو تاہے ۔ اس کاذائقہ پھیکامگر لذیذ اور مرغن ہو تاہے۔اخروٹ کا مزاج گرم دوسرے درجے میں اور خشک تیسرے درجے میں ہو تاہے اس کی مقدار خوراک دو تولہ سے تین تولہ تک ہے ، اخروٹ کے حسب ذیل فوائد ہیں ۔ 
(1 )یہ بد ہضمی کو دور کر تا ہے ۔ (2 )جسم کے فا سد ما دو ں کو تحلیل کر تاہے ۔ (3 ) با ہ کو قوت دیتا ہے ۔ (4 )اس کا مغز زیادہ مقوی معجونا ت میں استعمال ہو تاہے ۔ (5 )سر د کھا نسی کی صورت میں مغز اخروٹ کو بھو ن کر کھلاتے ہیں۔ (6 ) بواسیر کے خون کو روکنے کے لیے اسے بکائن کے پانی میں رگڑ کر استعمال کرنا بے حد مفید ہو تاہے ۔ (7 )داد کا نشان مٹانے کے لیے پانی میں رگڑ کر تین ہفتے تک لگا تے رہنا مفید ہو تاہے ۔ (8)اسی طرح چوٹ کے نشان کو مٹانے کے لیے پانی میں رگڑ کر تین ہفتے تک لگا تے رہنا مفید ہو تاہے ۔ (9 ) اخروٹ کا تیل خارش پر لگا نے سے خارش دور ہو جا تی ہے ۔
(10 )آنکھو ں کی کھجلی ، پانی بہنا اور جالا وغیرہ کی صورت میں بطور سرمہ پیس کرلگا تے ہیں ۔ (11 )سبز اخروٹ کے چھلکو ں کو اتار کر دانتو ں اورمسوڑھو ں پر ملنے سے دانتو ں کو کیڑا نہیں لگتااور مسوڑھے مضبو ط ہو تے ہیں ۔ (12 )بہت لطیف ہو تاہے اور طبیعت کو نرم کر تاہے ۔ (13 )اعضائے رئیسہ اور با طنی حوا سو ں کوقوت بخشنا ہے ۔(14 )مغز اخروٹ ، سداب اور انجیر کے ساتھ کھا نا زہر کے اثر کو دور کرتا ہے ۔
(15)اس کے بکثرت کھا نے سے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں ۔(16)فالج کے لیے بے حد مفید ہے ۔ مغز اخروٹ تین تولہ اور انجیر سات دانہ دونو ں کو رگڑ کر کھانا مفید ہو تاہے ۔ (17)اخروٹ کے سبز چھلکے سے خضا ب بھی بنا یا جا تاہے جو با لو ں کو نہ صرف کا لا کر تاہے بلکہ چمکدار بھی بنا تا ہے ۔ ایک کلو پو ست اخروٹ میں آٹھ کلو دودھ ملا کر ابالیں،پھر اسی کا دہی جما دیں ۔ صبح بلو کر گھی حاصل کریں اور اسے شیشی میں محفوظ کر لیں۔ حسب ضرورت بالو ں پر لگا ئیں ، بال سیا ہ ہو جائیں گے یہ خضا ب بالکل بے ضرر ہو تاہے ۔ (18 )گرمی کو بڑھاتا ہے اور چر بی پیدا کر تاہے اس لیے دل کے مریض ا س کے کھا نے میں احتیا ط بر تیں ۔ (19 )اگر دو اخروٹ کے مغز بچو ںکو رات سو تے وقت کھلا ئے جا ئیں تو ان کے پیٹ کے کیڑے مر جا تے ہیں۔ (20 )مقوی دما غ ہے ۔ (21 ) گر دہ ، مثانہ اورجگر کو طا قت دیتا ہے ۔ (22 ) اس کا زیا دہ استعمال گلے میں خرا ش اور معدہ میں سو ز ش پیدا کر تاہے ۔ (23 )اخروٹ انتڑیو ں میں ملائمت پیدا کر کے قبض کو دور کرتا ۔(24 )جسم کے اندرونی ورمو ں میں اس کا استعمال بے حد مفید ہے ۔

اجوائن دیسی کے فوائد


٭ اجوائن دیسی کھانا ہضم کرتی ہے اور بھوک بڑھاتی ہے۔٭ کاسر ریاح ہے۔ فساد بلغم اور اپھارہ کو دور کرتی ہے۔٭ سدہ کو کھولتی ہے۔ ٭ پیشاب اور حیض کو جاری کرتی ہے۔ ٭ گردہ و مثانہ کی پتھری کو توڑتی ہے۔ ٭ فالج اور اعصابی کمزوری والے مریضوں کیلئے مجرب ہے۔ ٭ جسم کے بعض زہریلے مادوں کو تحلیل کرتی ہے۔ ٭ دل کو طاقت دیتی ہے اور اعصابی دردوں کیلئے بہت مفید ہے۔ ٭ اجوائن کو اگر شہد کے ہمراہ کھایا جائے تو چہرے اور ہاتھ پائوں کی سوجن میں فائدہ دیتی ہے۔ ٭ اگر اسے لیموں کے پانی میں رگڑ کر خشک کرکے سفوف بنایا جائے اور یہ سفوف ایک چمچہ چائے والا ہمراہ پانی دن میں ایک بار استعمال کرنے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔ ٭ کالی کھانسی دور کرنے کیلئے اگر اجوائن کا پانی یعنی اجوائن کو پانی میں بھگو کر اور نتھار کر پانچ روز تک صبح و شام تین تولے پینے سے انشاءاللہ شفاءہوگی۔ ٭ پیٹ کے درد اور بدہضمی میں اجوائن اور نمک کی پھکی بنا کر کھانے سے شفاءہوتی ہے۔ تجربے میں آیا ہے کہ اس کی ایک خوراک ہی بہت فائدہ دیتی ہے۔ ٭ اس کا روزانہ استعمال مقدار چھ ماشہ ہمراہ پانی بدن میں چستی لاتا ہے۔ چہرے کا رنگ نکھارتا اور بواسیر کو بے حد فائدہ دیتا ہے۔ ٭ پرانے بخار میں اجوائن دیسی چھ ماشہ‘ گلو تین ماشہ رات کو پانی میں بھگو کر صبح رگڑ چھان کر حسب ذائقہ نمک ملا کر استعمال کرنے سے تین سے پانچ دن کے اندر بخار دور ہوجاتا ہے۔
٭ زکام کی صورت میں اجوائن کو گرم کرکے باریک کپڑے میں پوٹلی باندھ کر سونگھنے سے چھینکیں آتی ہیں جس سے پانی بہہ جاتا ہے اور زکام کا زور کافی حد تک کمزور ہوجاتا ہے۔
٭ ہچکی کو روکنے کیلئے اجوائن دیسی کو آگ پر ڈال کر اس کا دھواں کسی نلکی کے ذریعے ناک میں لیا جائے تو ہچکی فوراً بند ہوجاتی ہے۔ ٭ اجوائن کے چند دانے چبا لینے سے قے فوراً رک جاتی ہے۔ ٭ اگر منہ کا ذائقہ خراب ہوتو اجوائن کے دانے چبانے سے ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ اس کے کھانے سے خراب ڈکاریں آنا بند ہوجاتی ہیں۔ ٭ مرض برص و بہق میں دیگر نسخہ جات میں اجوائن کو شامل کرنے سے اس کی تاثیر بڑھ جاتی ہے اورمرض جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ٭ بند چوٹ والی جگہ پر اجوائن کو رگڑ کر شہد میں ملا کر لگانے سے اس جگہ کا منجمد خون جاری ہوجاتا ہے اور درد ٹھیک ہوجاتی ہے۔٭ پیچش کی صورت میں اجوائن تین ماشہ اور کلونجی ایک ماشہ ملا کر ہمراہ دہی استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔

اچھی صحت و تندرستی کا راز ناشتے میں پوشیدہ


اچھی صحت و تندرستی اور مناسب وزن کا راز صبح کےناشتےمیں پوشیدہ ہے۔ناشتا ایساکرناچاہیئے،جس میں کار

بوہائیڈریٹ،چکنائی اور پروٹین کی وافرمقدارموجودہو۔

طبی ماہرین کےمطابق انسانی جسم کو دن بھر میں جو توانائی درکار ہوتی ہے اس کا پچیس فیصد حصہ ناشتے پرمنحصر ہوتا ہے. اس لئےناشتہ ناصرف اہم ہے بلکہ اس میں ایسی غذاؤں کااستعمال بے حدضروری ہے جس میں دن بھر کی توانائی کاپچیس فیصد حصہ موجودہو۔

بڑھتے ہوئے بچوں کے لئےناشتے میں شکر،نشاستہ،پروٹین اور چکنائی شامل ہونی چاہیئے، تاکہ انہیں بار بار بھوک نہ لگ سکے۔ طبی ماہرین کامزید کہناہےکہ بچوں کوناشتےکی عادت ڈالنا اور اس کی اہمیت سےروشناس کرانا مائوں کی اولین ذمہ داری ہے۔

سيب چھلکے کے ساتھ کھانے سے بلڈ پريشر کي بيماري سے بچاؤ ممکن

کينيڈين ماہرين نے کہا ہے کہ روزانہ سيب چھلکے کے ساتھ کھانے سے بلڈ پريشر کي بيماري سے بچاؤ ممکن ہے. ماہرين کے مطابق سيب چھلکے کے ساتھ کھانا سبز چائے اور بليو بيريز کي نسبت زيادہ کارآمد ثابت ہوتا ہے، يہ بلڈ پريشر کو نارمل رکھتا ہے اور اس کے روزانہ استعمال سے بلڈ پريشر کي بيماري سے بچاؤ ممکن ہے. يہ دوسرے طريقوں سے چھ گنا زيادہ اثر انداز ہوتا ہے، يہ فشار خون کي سطح کو بڑھنے سے روکتا ہے. سيب کو کھانے کے بہت سے فوائد ہيں، يہ جسم کو توانائي مہيا کرتا ہے، سيب کھانا اچھي صحت کيلئے ضروري ہے، يہ پھل قدرت کا قيمتي تحفہ ہے.

چاکلیٹ،

چاکلیٹ کو سب پسند تو کرتے ہیں لیکن وزن بڑھنے کے ڈر سے کھانے میں احتیاط کی جاتی ہے۔جدید تحقیق کے مطابق روزانہ تھوڑی مقدار میں چاکلیٹ کھانا صحت کے لئے اچھا ہے۔

انسانی جسم میں خون پر چاکلیٹ اور اسپرین کا اثر ایک جیسا ہوتا ہے۔ چاکلیٹ اور اسپرین دونوں ہی انسانی خون کو پتلا کرتے ہیں جس کی وجہ سے دل کی بیماریوں سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

چاکلیٹ میں شامل جز فلیوو نائیڈ مدافعتی نظام کو بہتر بنا کر پروٹین پیدا کرتا ہے جو مختلف بیماریوں کینسر، دل کے عارضے اور ڈھلتی عمر کے ساتھ بڑھتی بیماریوں کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔

مچھلی کا مسلسل استعمال اچھی صحت کا ضامن

مچھلی ایک نہایت لذیذ غذا ہے۔ اس میں قدرت نے کئی فوائد رکھے ہیں۔مچھلی چاہے تلی ہوئی ہو یا پھر اس کا سالن ہو، مچھلی کا مسلسل استعمال اچھی صحت کا ضامن ہے۔

تحقیق سے ثابت ہے کہ صرف مچھلی ہی سرطان روک سکتی ہے۔ ہفتے میں ایک بار مچھلی کھانے سے مردوں کو مثانے کے سرطان سے بچایا جاسکتا ہے۔ مچھلی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں جو اس مہلک بیماری کو روکتے ہیں۔ یہ ٹیومر بنانے والے خلیوں کی نمو کو روکتے ہیں اورایک طرح سے دوا کا کام کرتے ہیں۔ مچھلی کے تیل سے کولیسٹرول کے باعث خون کی شریانوں میں بننے والی تنگی میں کمی واقع ہوتی ہے۔

ﺟﻮﮌﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﺩ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﭨﺎﭘﮯ ﺳﮯ ﻧﺠﺎﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﻧﺴﺨﮧ


ﺟﻮﮌﻭﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﺩ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﭨﺎﭘﮯ ﺳﮯ ﻧﺠﺎﺕ
ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﮩﺘﺮﯾﻦ ﻧﺴﺨﮧ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ﺍﺟﺰﺍ۔
1۔ ﺍﺟﻮﺍﺋﯿﻦ 30 ﮔﺮﺍﻡ
2۔ ﺳﻮﻧﻒ 50 ﮔﺮﺍﻡ
3۔ ﮐﻠﻮﻧﺠﯽ 50 ﮔﺮﺍﻡ
4۔ ﺍﺳﭙﻐﻮﻝ ﺛﺎﺑﺖ 50 ﮔﺮﺍﻡ
5۔ ﻣﯿﺘﮭﯽ ﺩﺍﻧﮧ 50 ﮔﺮﺍﻡ
ﺗﻤﺎﻡ ﺍﺟﺰﺍ ﮐﺎ ﺑﺎﺭﯾﮏ ﺳﻔﻮﻑ ﺑﻨﺎ ﻟﯿﮟ ﺍﻭﺭ
ﺻﺒﺢ ﻧﮩﺎﺭﻣﻨﮧ ﭼﻮﺗﮭﺎﺋﯽ ﭼﺎﺋﮯ ﮐﺎ ﭼﻤﭽﮧ
ﺗﺎﺯﮦ ﭘﺎﻧﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﭘﮭﺎﻧﮏ ﻟﯿﮟ
ﻓﻮﺍﺋﺪ-
ﮐﺎﺳﺮ ﺭﯾﺎﺡ ﮨﮯ ۔ ﻗﺒﺾ ﮐﻮ ﺧﺘﻢ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ ۔
ﯾﻮﺭﮎ ﺍﯾﺴﮉ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﻔﯿﺪ ﮨﮯ ﺟﻮﮌﻭﮞ ﮐﮯ
ﺩﺭﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺁﺯﻣﻮﺩﮦ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ
ﺍﺳﺘﻤﻌﺎﻝ ﺳﮯ ﻭﺯﻥ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺧﺎﻃﺮ
ﺧﻮﺍﮦ ﮐﻤﯽ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺟﺰﻭ ﻧﻤﺒﺮ 5
ﻣﯿﺘﮭﯽ ﺩﺍﻧﮧ ﺭﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺩﺍﻧﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ
ﺑﺎﺭﯾﮏ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺍﯾﮏ ﻗﺴﻢ ﮐﻮ
ﻣﯿﺘﮭﺮﮮ ﺑﮭﯽ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺩﺍﻧﮧ ﻣﻮﻧﮓ
ﮐﮯ ﻧﺼﻒ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﻌﺾ
ﺍﻧﺎﮌﯼ ﭘﻨﺴﺎﺭﯼ ﻣﯿﺘﮭﯽ ﺩﺍﻧﮧ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ
ﻣﯿﺘﮭﺮﮮ ﺷﺎﻣﻞ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺷﺪﯾﺪ
ﻣﺮﻭﮌ ﺍﻭﺭ ﺩﺳﺖ ﮐﺎ ﺑﺎﻋﺚ ﺑﻨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺍ
ﺑﻨﻮﺍﺗﮯ ﻭﻗﺖ ﯾﮧ ﺩﮬﯿﺎﻥ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﮐﮧ ﺩﻭﺍ ﮐﺎ
ﺟﺰﻭ ﻣﯿﺘﮭﯽ ﺩﺍﻧﮧ ﮨﯿﮟ ﮨﮯ ﻧﮧ ﮐﮧ
ﻣﯿﺘﮭﺮﮮ۔ ﺑﮯ ﺿﺮﺭ ﺍﻭﺭ ﺁﺯﻣﻮﮦ ﻧﺴﺨﮧ ﮨﮯ
ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺑﮯ ﻓﮑﺮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﯾﮟ

Thursday 12 December 2013

جدید تحقیق کے مطابق اناج میں سب سے زیادہ مقوی غذا چنا ہے ۔


جدید تحقیق کے مطابق اناج میں سب سے زیادہ مقوی غذا چنا ہے ۔
چنے کا پانی یا شوربا‘ پیشاب آور اور قبض کشا ہے۔ چنا خون کو صاف کرتا ہے اور اس کے کھانے سے چہرے کا رنگ نکھرتا ہے بدن کو گندے اور فاسد مادوں سے پاک کرتا ہے۔ پھیپھڑوں کیلئے مفید غذا ہے۔ گردے کے سدے کھولتا ہے اس کے کھانے سے بدن فربہ ہوجاتا ہے۔قدیم اطباءنے چنے کو بے حد مقوی قرار دیا ہے اس سے بدن میں صالح خون پیدا ہوتا ہے بدن میں خاص قوت کو بڑھاتا ہے۔
مغرب کی جدید تحقیقات نے بھی اس امر کی تصدیق کی ہے۔
یہ بادشاہوں کی غذا ہے۔ جب شاہ جہاں کو اسکے بیٹے اورنگ زیب نے قید کیا تو کہلوایا :۔ ’’جیل میں صرف ایک اناج اور ایک کام پسند کرلیں‘‘۔ باپ نے جواب بھیجا ’’اناج میں چنا اور کام میں بچوں کو قرآن پڑھانا‘‘۔
بیٹے نے کہا بادشاہت کی خوبو ابھی نہیں گئی۔
اب وہ طلبا پر حکومت کرینگے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن پڑھتا اور پڑھاتا ہے‘‘
)بخاری(
"آپ بھی روزانہ قرآن پڑھیئے اور پڑھائیے۔
اور بہترین بن جائيے۔"

شوگر کے لیے ایک بہترین علاج

شوگر کے لیے ایک بہترین علاج
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک کپ قہوہ )کالی چائے( میں نصف چائے کا چمچہ کلونجی کا تیل ملا کر نہار منہ اور رات سونے سے قبل پی لیں۔ روغنی خوراک بالخصوص تلی ہوئی اشیا کھانے سے پرہیز کریں۔ اگر شوگر کے لئے پہلے سے کوئی دوائی کھا رہے ہوں تو اسے جاری رکھیں۔ البتہ بیس روز بعد خون میں شوگر کا لیول چیک کروائیں۔ اگر معمول کے مطابق پائیں تو ادویہ کا استعمال بند کرکے اس نسخہ کو چالیس روز تک جاری رکھیں۔ مکمل شفا کے بعد نسخہ کا استعمال بند کردیں۔
حدیث میں ہے کہ کلونجی میں تمام بیماریوں کے لیے شفا ہے ۔ اور قہوہ شوگر کے مریض کے لیے نقصان دہ نہیں ہے یہ نسخہ مستند حکماء کا ہے ,,

FULL FORMS OF COMPUTER RELATEDTERMS

FULL FORMS OF COMPUTER RELATEDTERMS
*********************************
* HTTP - Hyper Text Transfer Protocol.
* HTTPS - Hyper Text Transfer Protocol Secure.
* IP - Internet Protocol.
* URL - Uniform Resource Locator.
* USB - Universal Serial Bus.
* VIRUS - Vital Information Resource Under Seized.
* 3G - 3rd Generation.
* GSM - Global System for Mobile Communication.
* CDMA - Code Divison Multiple Access.
* UMTS - Universal Mobile Telecommunication System.
* SIM - Subscriber Identity Module.
* AVI = Audio Video Interleave
* RTS = Real Time Streaming
* SIS = Symbian OS Installer File
* AMR = Adaptive Multi-Rate Codec
* JAD = Java Application Descriptor
* JAR = Java Archive
* JAD = Java Application Descriptor
* 3GPP = 3rd Generation Partnership Project
* 3GP = 3rd Generation Project
* MP3 = MPEG player lll
* MP4 = MPEG-4 video file
* AAC = Advanced Audio Coding
* GIF = Graphic InterchangeableFormat
* JPEG = Joint Photographic ExpertGroup
* BMP = Bitmap
* SWF = Shock Wave Flash
* WMV = Windows Media Video
* WMA = Windows Media Audio
* WAV = Waveform Audio
* PNG = Portable Network Graphics
* DOC = Document (Microsoft Corporation)
* PDF = Portable Document Format
* M3G = Mobile 3D Graphics
* M4A = MPEG-4 Audio File
* NTH = Nokia Theme (series 40)
* THM = Themes (Sony Ericsson)
* MMF = Synthetic Music Mobile Application File
* NRT = Nokia Ringtone
* XMF = Extensible Music File
* WBMP = Wireless Bitmap Image
* DVX = DivX Video
* HTML = Hyper Text Markup Language
* WML = Wireless Markup Language
* CD - Compact Disk.
* DVD - Digital Versatile Disk.
* CRT - Cathode Ray Tube.
* DAT - Digital Audio Tape.
* DOS - Disk Operating System.
* GUI - Graphical User Interface.
* HTTP - Hyper Text Transfer Protocol.
* IP - Internet Protocol.
* ISP - Internet Service Provider.
* TCP - Transmission Control Protocol.
* UPS - UninterruptiblePower Supply.
* HSDPA - High Speed Downlink Packet Access.
* EDGE - Enhanced Data Rate for GSM[Global System for Mobile
Communication] Evolution.
* VHF - Very High Frequency.
* UHF - Ultra High Frequency.
* GPRS - General Packet Radio Service.
* WAP - Wireless Application Protocol.
* TCP - Transmission Control Protocol .
* ARPANET - Advanced Research Project Agency Network.
* IBM - International Business Machines.
* HP - Hewlett Packard.
* AM/FM - Amplitude/ Frequency Modulation.
* WLAN - Wireless Local Area Network

Company with Full Names ;


Company with Full Names ;

• ESPN→ Entertainment and Sports Programming
Network.
• HDFC→ Housing Development Finance
Corporation Limited
• HCL→ Hindustan Computer Limited
• HTC→ High Tech Computer Corporation
• HP→ Hewlett-Packard
• HMV→ His Master's Voice
• HSBC→ Hongkong and Shanghai Banking
Corporation
• H&M→ Hennes & Mauritz
• ICICI Bank→ Industrial Credit and Investment
Corporation of India Bank
• IBM→ International Business Machines
• Infosys→ Information Systems • Intel→
INTegrated ELectronics
• IKEA→ Ingvar Kamprad Elmtaryd Agunnaryd
• ING→ International Netherlands Group
• JVC→ Japan Victor Company
• JBL→ James Bullough Lansing
• KFC→ Kentucky Fried Chicken
• L&T→ Larsen & Toubro
• LG→ Lucky and Goldstar
• LEGO→ leg godt
• MRF→ Madras Rubber Factory
• NEC→ Nippon Electric Company
• Nikon→ Nippon Kogaku
• Nissan→ Nippon Sangyo
• P&G→ Procter & Gamble Company
• SAP→ System Analyse und Programmentwicklung
• TCL→ Today China Lion
• UPS→ United Parcel Service of America
• Wipro→ Western India Palm Refined Oil Ltd

Tuesday 10 December 2013

Duas


WA ID ‘AA SA-ALAKA I’BAADEE A’NNEE FA INNEE QAREEB UJEEBU DA’-WATADDAA-I’ID’AA DA-A’ANI FAL-YASTAJEEBOO LEE WAL YOO-MINOO BEE LA-A’LLAHUM YARSHUDOON
(AL BAQARAH: 186)


RABBANAAA AATINAA FIDDUNYAA H’ASANATAW WA FIL AAKHIRATI H’ASANATAW WA QINAA A’D’AABAN NAAR
(AL BAQARAH: 201)

RABANAAA AFRIGH A’LAYNAA S’ABRAW WA THABBIT AQDAMANAA WAN S’URNAA A’LAL QAWMIL KAAFIREEN
(Al BAQARAH: 250)


RABBANAA LAA TOO-AKHID’NAA IN-NASEENAA AW AKHT’AANAA RABBANAA WALAA TAH’MIL A’LAYNAA IS’RAN KAMAA HA’MALTAHOO A'LAL LAZEENA MIN QABLENAA RABBANAA WA LAA TUH’AMMILNA MAA LAA TAAQATA LANAA BEHI WA’-FU A’NNAA WAGHFIRLANAA WARH’AMNAA ANTA MAWLANAA FANS’URNAA A’LAL QAWMIL KAAFIREEN
(Al BAQARAH: 286)


RABBANAA LAA TUZIGH QULOOBANAA BA’-DA ID’HADAYTANAA WA HAB LANAA MIL LADUNKA RAH’MAH INNAKA ANTAL WAHHAAB
(ALI IMRAN: 8)


ALLAAHUMMA MAALIKAL MULKI TOO-TIL MULKA MAN TASHAAA-U WA TANZIL-U’L MULKA MIMMAN TASHAAA WA TU’I’ZZU MAN TASHAAA-U WA TUD’ILLU MAN TASHAAA BIYADIKAL KHAYR INNAKA A’LAA KULLI SHAY-IN QADEER TOOLIJUL LAYLA FIN NAHAARI WA TOOLIJUN NAHAARA FIL LAYL WA TUKHRIJUL H’AYYA MINAL MAYYITI WA TUKHRIJUL MAYYITA MINAL H’AYY WA TARZUQU MAN TASHAAA-U BIGHAYRIH’ISAAB
(ALI IMRAN: 26 AND 27)


RABBI HAB LEE MIL LADUNKA D’URRIYYATAN T’AYYIBAH INNAKA SAMEE-U’D DU-A’AA
(ALI IMRAN: 38)

RABBANAGHFIR LANAA D’UNOOBANAA WA ISRAAFANAA FEEE AMRINAA WA THABBIT AQDAAMANAA WAN S’URNAA A’LAL QAWMIL KAAFIREEN
(ALI IMRAN: 147)


RABBANAA MAA KHALAOTA HAAD’AA BAAT’TILAA SUBH’AANAKA FAQINAA A’D’AABAN NAAR
(ALI IMRAN: 191)



RABBANAAA INNANAA SAMI’-NAA MUNAADIYAY YUNAADEE LIL-EEMAANI AN AAMINOO BIRABBIKUM FA-AAMANNA RABBANAA FAGHFIR LANAA D’UNOOBANAA WA KAFFIR A’NNAA SAYYII-AATINAA WA TAWAFFANNA MA-A’L ABRAAR(ALI IMRAN: 193)

RABBANAA WA AATINAA MAA WA-A’TTANNAA A’LAA RUSULIKA WA LAA TUKHIZNAA YAWMAL QIYAAMAH INNAKA LAA TUKHLIFUL MEE-A’AD
(ALI IMRAN:194)

LA-IN ANJAANAA MIN HAAD’IHEE LANAKOO-NANNA MINASH SHAAKIREEN
(AN A’AM:63)

RABBANAA LAA TAJ-A’LNAA MA-A’L QAWMIZ’Z’AALIMEEN
(A’-RAAF: 47)


RABBANAA AFRIGH A’LAYNAA S’ABRAW WA TAWAFFANAA MUSLIMEEN
(A’-RAAF: 126)

RABBIGHFIR LEE WA LI-AKHEE WA ADKHILNAA FEE RAH’MATIKA WA ANTA ARH’AMUR RAAH’IMEEN
(A’RAAF: 151)


ANTA WALIYYUNNA FAGHFIR LANAA WARH’AMNAA WA ANTA KHAYRUL GHAAFIREEN
(A’-RAAF: 155)


WAKTUB LANAA FEE HAAD’IHID DUNYAA H’ASANATAW WA FIL AAKHIRATI INNAA HUDNAAA ILAYK
(A’RAAF: 156)


H’ASBIYALLAAH LAAA ILAAHA ILLAA-HUW A’LAYHI TAWAKKALTU WA HUWA RABBUL A’RSHIL A’Z’EEM
(TAWBAH: 129)





Monday 9 December 2013

گاجر کے جوس میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامن اے پایا جاتا ہے


گاجر کے جوس میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامن اے پایا جاتا ہے، جو کہ آنکھوں، جگر ، جلد ، ہڈیوں اور دانتوں کے لیے بہت ہی ضروری ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن سی، بی ، ای ،‌ڈی ، پروٹینز، پوٹاشیم، کیلشیم ، آئرن، کاپر اور بہت سے دوسرے ضروری اجزاء پائے جاتے ہیں جن میں ہر ایک کے اپنے اپنے فوائد ہیں۔
گاجر کا جوس بناتے وقت اگر اس میں تھوڑا سا چقندر اور سیب شامل کر لیا جائے تو اسکے فوائد مزید بڑھ جاتے ہیں۔ جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں:

1۔ جسم میں اگر کینسر ہو جائے تو اس جوس کا استعمال کینسر سے متاثرہ خلیوں کی پرورش کو روکتا ہے۔ یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ کینسر کے مریض اگر اس جوس کو مسلسل استعمال کریں تو یہ بیماری مکمل طور پر ختم بھی ہو سکتی ہے۔

2۔ جگر ، گردوں اور لبلبہ کی حفاظت کرتا ہے اور السر کی بیماری میں بھی بہت مفید ہے۔

3۔ پھیپھڑوں کو قوت بخشتا ہے اور بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔
4۔ قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔

5۔ آنکھوں اور بینائی کے لیے تو بہت ہی مفید ہے۔ یہ آنکھوں کو روشنی اور قوت بخشتا ہے اور بینائی تیز کرتا ہے۔

6۔ پٹھوں کے کھچاؤ کو دور کرتا ہے۔

7۔ قبض نہیں ہونے دیتا۔

8۔ بدہضمی کی وجہ سے سینے میں پیدا ہونے والی جلن کو دور کرتا ہے۔

9۔ جلد کے لیے بہت مفید ہے۔ جلد کی رنگت کو نکھارتا ہے۔

10۔ جگر کی صفائی میں بہت ہی اہم کردار ادا کرتا ہے اور جسم سے فضول Fats کو نکلنے میں مدد دیتا ہے۔

11۔ گاجر کے جوس کو " کرشماتی مشروب " کہا جاتا ہے جو بچوں اور بڑوں کے لیئے یکساں مفید ہے ۔

12۔ دوران اسہال گاجر کا جوس پانی اور نمکیات کی کمی کو پورا کرتا ہے ۔

13
۔ پیٹ کے کیڑوں کے لیئے بھی گاجر کا جوس بےحد مفید ہے ۔

معجون:تقویت دماغ اور ضعفب باہ کے لیے نسخہ الشفاء


معجون:تقویت دماغ اور ضعفب باہ کے لیے
نسخہ الشفاء
مغز بادام شیریں،مغزکدوشیریں،مغزخیار،مغزپیٹھا،برہمی بوٹی،اسطخدوس ہر ایک50گرام
فلفل سیاہ30گرام،زعفران5گرام،عنبر5گرام،شہدخالص800گرام،ورق چاندی10گرام
تمام ادویہ کو باریک سفوف بنالیں اور شہد میں اچھی طرح ملالیں بعد میں ورق چاندی
ملائیں،معجون تیار ہے:مقدار خوراک،10گرام صبح نہار منہ دودھ کیساتھ
فوائد:تقویت دماغ اور ضعفب باہ اوراعصابی کمزوری کے لیے مکمل علاج ہے
ایک ماہ کا استعمال کافی ہے

ٹائپI ذیابیطس(Type I Diabetes Mellitis) اسباب , تشخیصی علامات , علاج


ٹائپI ذیابیطس(Type I Diabetes Mellitis) 
اسباب , تشخیصی علامات , علاج 

ٹائپIذیابیطس کم عمر افراد یا کمسن افراد(Juveniles)،پتلے مریضوں میں پیدا ہوتی ہے لیکن یہ کبھی کبھار بالغوں میں بھی ظاہر ہوسکتی ہے خاص طور پر پتلے(Non-Obese)افراد میں اور وہ جو ادھیڑ عمر (Elders)میں پہنچ چکے ہوں۔ ٹائپIذیابیطس میں لبلبہ انسولین خارج کرنے کے قابل نہیں رہتا یعنی وہ مریض جن میں ٹائپIذیابیطس ہوتی ہے ان میں انسولین کی پیدائش بالکل ختم ہوجاتی ہے کیونکہ لبلبہ کے بیٹا خلیات ہی فیل ہوچکے ہوتے ہیں اور انسولین پیدا کرنے کے لئے تحریکوں (Stimuli/مہیجات)کے نتیجے میں کوئی رد عمل ظاہر نہیں کرتے یا انسولین خارج نہیں کرتے نتیجتاً گردش کرتی ہوئی انسولین(Circulating Insulin)غیر موجود ہوتی ہے۔ اور پلازما گلوکاگون(Glucagon)بھی بڑھی ہوئی ہوتی ہے۔ انسولین نہ ہونے کی وجہ سے شدید قسم کی ذیابیطس پیدا ہوجاتی ہے اورخون میں شکر کی مقدار بہت زیادہ ہوجاتی ہے ذیابیطس کی یہ قسم عموماًکیٹوسز(Ketosis)کے ساتھ منسلک ہوتی ہے اور ذیابیطسی کیٹو ایسی ڈوسس(DKA)پیدا ہوتا ہے کیونکہ ٹائپIذیابیطس کے مریضوں میں ذیابیطسی کیٹو ایسی ڈوسس(Ketoacidosis)کا رحجان پایا جاتا ہے۔ اسلئے ذیابیطس ٹائپIکے مریضوں میں خون میں شکر کی مقدار کو کم کرنے، گلوکاگون کی زائد مقدارکو کم کرنے، کیٹوسس سے بچانے اور تفرقی(Catabolic) حالت کو ختم کرنے کے لئے تاعمر بیرونی یا باہر سے انسولین(Exogenous Insulin)پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ کیونکہ یہ مریض اندرونی طور پر انسولین پیدا نہیں کرتے ایسے مریض جن کو ٹائپIذیابیطس ہو ان کی سرجری یا کسی بیماری سے پہلے ان کی شناخت ہو جانا بہت ضروری ہوتا ہے۔ ایسے مریضوں میں جب خون میں شکر کی مقدار بہت زیادہ ہو اور ساتھ میں کوئی مرض بھی ہو تو ان کے پیشاب میں کیٹون اجسام کی پیمائش ہوتی رہنی چاہیے۔


ٹائپI ذیابیطس کے اسباب
Causes of Type I Diabetes Mellitis
لبلبے کے جزائر کے بی خلیات یا بیٹاسیلز (Pancreatic B Cells)کا خود بخود یا نامعلوم وجوہات کی وجہ سے پیدا ہونے والے مناعتی رد اعمال(Autoimmune Process)کی وجہ سے تباہ ہو جانا اسکے علاوہ بی خلیات ،بافتوں میں فولاد کی تہہ نشینی(Hemochromatosis)لبلبے کے ورم، کیسہ دار(Cystic)یا زائد نمو(Neoplasia)والی بیماری یا پھر لبلبے کو کاٹ دینے سے بھی یہ صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔


ٹائپI ذیابیطس کی اہم ترین تشخیصی علامات
Important Diagnostic Symptoms Of
Type I Diabetes Mellitis
پیشاب کا بہت زیادہ آنا(Polyuria)، بھوک زیادہ لگنا(Polydypsia)، وزن تیزی سے کم ہونا، کھانے کے بعد خون میں شکر کی مقدار دو سو ملی گرام فی ڈیسی لیٹرسے زیادہ(>200mg/dL)ہونا یہ ساری علامات خون میں شکر کی زیادتی کے ساتھ منسلک ہوتی ہیں ساری رات بھوکے رہنے کے باوجود خون میں شکر کی مقدار ایک سو چھبیس ملی گرام فی ڈیسی لیٹر(126mg/dL)یا اس سے زیادہ ہونا اور ایسا ایک دفعہ سے زائد موقعوں پر ہونایعنی کہ ایک دفعہ سے زائد موقعوں پر ساری رات بھوکے رہنے کے باوجود بھی خون میں شکر کا ٹسٹ کروانے پر خون میں شکر126mg/dLسے زیادہ آنا اسے فاسٹنگ شوگر ٹیسٹ بھی کہہ سکتے ہیں خون میں کیٹون باڈیز/کیتون الدم(Ketonaemia)اور پیشاب میں ایسیٹون اجسام(Acetone Bodies)ظاہر ہوتے ہیں جسے بول کیتونی(Ketonuria)کہا جاتا ہے۔

علاج

سب سے پہلے حتمی اور جامع تشخیص کی جائے چونکہ ٹائپ Iذیابیطس کے مریضوں میں اندرونی انسولین بالکل پیدا نہیں ہوتی اسلئے مناسب ہے کہ ان مریضوں کا علاج بیرونی انسولین لگا کر ہی کیا جائے.

"جوشاندے برائے کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ ، سانس کی تنگی"


"جوشاندے برائے کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ ، سانس کی تنگی"

یہ بہت خاص قسم کا جوشاندہ ہے جو یہ کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ، تنگی تنفس میں بہت مفید ہے، بلغم کو خارج کر کے سانس کی نالیوں کو کھول دیتا ہے۔

 .نسخہ جوشاندہ گاؤزبان خاص:


ہوالشافی

1.گاؤزبان
2.گل گاؤزبان
3.ملٹھی
4.زوفا
5.تخم خطمی
6.تخم خبازی
7.عناب
8.برگ بانسہ
8.اسطوخودوس
9.خاکسی یا خوب کلاں
10.پرسیاؤشاں
11.سوم کلپا لتا**،

طریقہ تیاری اور استعمال:

ہر ایک 3 ، 3 گرام ڈیڑھ پاؤ پانی میں جوش دے کر صبح شام خالص شہد(Pure Honey)* ملا کر پینا چاہئے ۔

 .نسخہ جوشاندہ گاؤزبان برائے دمہ و الرجی وغیرہ ۔

یہ بھی بہت خاص قسم کا جوشاندہ ہے جو کھانسی، نزلہ، زکام، دمہ، تنگی تنفس، الرجی اور چھنکیں وغیرہ، بالائی اور زیریں تنفسی اعضاءکی سوزش، میں بہت مفید ہے، بلغم کو خارج کر کے سانس کی نالیوں کو کھول دیتا ہے۔

ہوالشافی

1.گاؤزبان(Borago Officinalis)،
2.خولنجان (Alpinia Galangal)،
3.زوفا (Hyssopus Officinalis)،
4.سپستان (Cordia Latifolia)،
5.تخم میتھی(Trigonella Foenum-Graecum)،
6.سوم کلپا لتا(Ephedra Sineca-Ma huang)**،

طریقہ تیاری اور استعمال:

ہر ایک 3 ، 3 گرام ڈیڑھ پاؤ پانی میں جوش دے کر صبح شام خالص شہد(Pure Honey)* ملا کر پینا چاہئے ۔

نوٹ:
*زیابیطس کے مریض شہد یا چینی ملائے بغیر نیم گرم پیئں ۔
**ہائی بلڈ پریشر یا فشارلدم قوی کے مریض اس جڑی بوٹی یعنی سوم کلپا لتا (Ephedra Sineca-Mahuang) کو جوشاندہ میں استعمال کرنے سے پہلے اپنے طبیب سے مشورہ ضرور کر لیں ۔

تولیدی جراثیم کی کمی کا علاج


کمزوری اور دبلے پن کا علاج


کمزوری اور دبلے پن کا علاج
اگر آپ کا جسم حد سے زیادہ دبلا پتلا ہے یا آپ نقاہت‘ کمزوری اور سستی کا شکار ہیں تو روزانہ ایک عدد میٹھا سیب باریک کاٹ کر قاشیں بنالیں اور کسی چھلنی یا ململ کے کپڑے سے ڈھک کر کھلے آسمان تلے رکھ دیں۔ صبح دودھ کے ساتھ اسی سیب کا ناشتہ کرلیں۔ صرف ایک ماہ میں آپ بالکل تندرست اور سمارٹ ہوجائیں گے۔

عرق ہاضم (مجربات کوثری)


عرق ہاضم (مجربات کوثری)
نہایت مجرب اور بے نظیر اور عجیب اثر ہے درد شکم، اشتہا،ورم طحال، ورم جگر، نفخ شکم کے لیئے اکسیر اور مجرب دوا ہے بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیئے بغیر نمک کے بنائیں۔
اجزاء ۔۔۔۔ آب کھیکوار 250 گرام، آب ادرک 250 گرام، نمک سیاہ 25 گرام۔سہاگہ بریاں25 گرام، نوشادر 25 گرام، 
ترکیب تیاری۔۔۔۔ سب اشیاء کو ایک بوتل میں ڈال کر 10 روز کے لیئے دھوپ میں رکھ دئیں پھر چھان کر محفوظ کرلیں۔
خوارک دوا۔۔۔۔ کھانے کہ بعد ایک ایک تولہ ۔دن میں تین بار۔پینے میں نہایت لذیذ فائدہ اکسیر اعظم سے کم نہیں ۔

کشتہ چاندی اکسیری (مجربات کوثری)


کشتہ چاندی اکسیری (مجربات کوثری)
اجزاء ۔۔۔ برادہ چاندی 10گرام ،ڈنڈا تھوہر کا دودھ 250گرام
ترکیب تیارری ۔۔۔ برادہ چاندی کو دودھ ڈنڈا تھوہر سے اس طرح سے کھرل کریں کہ چاندی کی چمک ختم ہوجائے اور یہ دودھ میں یکجان ہو کر نابود ہوجائے ،اور اس کو اتنا کھرل کریں کہ ٹکیہ بن جائے ۔نوٹ۔ دودھ بہت تھوڑا ےتھوڑا سا ڈال کر سارا ختم کریں ۔
دو عدد اپلے جسں میں ہر ایک کا وزن آدھا آدھا کلو کا ہو پہلے بنا کر سوکھا لیں ۔جب ٹکیہ تیار ہو جائے تو اس کو سگرٹ والی پنی (خیال رہے کہ ہنی پلاسٹک والی نہ ہو ۔یہ سلور والی پنی ہو ) میں لپیٹ کر اپلوں کے درمیان رکھ کر اپلوں کے لب کو مٹی سے بند کرلیں رات کو ایک جلتا ہوا کوئلہ اس پر رکھ دئیں دوسرے روز پنی میں سے کشتہ نکال لیں۔
فوائد ۔ ڈپریشن،نید کی کمی ، ذہنی پریشانی،سرعت انزال،جریان،کہ علاوہ کیمیاگروں کے لیئے ایک تحفہ ہے
اس کو اگر گھیکوار کے ساتھ کھرل کرکے شنگرف پر لیپ کیا چائے اور اس کو آگ دی جائے تو شنگرف قائم ہوجاتی ہے

Sunday 8 December 2013

220 volts blinking LED schematic


Digital Clock with PIC16F84

Project Specifications

  • PIC:PIC16F84A
  • Processor Frequency:4MHz
  • Range:0 to 24 Hours
  • Timer Set:Up - Down Switch
  • Display: Hour:00-23 Minuts:00-59
  • Power: External 6V D.C.
Clock count every second controled by hardware.
Adjustable time with SW1 and SW2 switches.
LED1 indicate seconds.
Clock Displayclock display

Circuit Diagram

Electronic Circuit Diagram - 12 or 24 Hours Clock

Components

PartsDesc.
R1 – R8100Ω
R9 - R1310KΩ
C122pF
C222pF
D1LED
U1 – U4Common Cathode 7 Segment Display
Q1 – Q4C828
XTAL14 MHz Crystal
IC17805 Regulator IC
PIC1PIC 16F84 OR PIC16F84A
SW1 -SW3Push to ON push button switch