Thursday, 27 November 2014
سَتّو:
سَتّو:
نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم کو سَتّو بہت پسند تھے۔ یوں تو عرب میں سَتّو گندم سے بھی بناۓ جاتے تھے مگر آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم کو جَو سے بنے سَتّو پسند تھے۔
غزواتِ نبوی صلّی اللہ علیہ وسلّم میں ایک غزووۃ السویق کے نام سے مشہور ہے۔ غزوۃ احد کے فوراً بعد ابی سفیان ۲۰۰ آدمی لے کر اس غرض کے لئے مدینہ آیا کہ وہ مقامی یہودیوں کی امداد سے مسلمانوں پر شب خون مارے گا۔ یہودی ابھی تزبزب میں تھے کہ دشمن کی آمد اطلاع بارگاہِ نبوی صلّی اللہ علیہ وسلّم میں ہوئی۔ حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم اپنے لشکر کے ساتھ سوار ہو کر مقابلہ کو نکلے تو دشمن مقابلہ کے بغیر بھاگ گیا۔ مارے وحشت کے وہ اپنا سامان حتّٰی کہ راستے کا کھانا بھی چھوڑ گئے۔ یہ کھانا سَتّوؤں کی تھیلوں پر مشتمل تھا۔ اس طرح مسلمانوں کے ہاتھوں سَتّوؤں کی ایک مقدار آئی اور یہ غزوۃ اسی مناسبت سے غزوۃ السویق کہلایا۔
فتح خیبر کے موقعہ پر نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ سے نکاح فرمایا۔ اگلے روز حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو ہدایت فرمائی کہ وہ لوگوں کو ولیمہ کی دعوت پر بلائیں۔ کچھ روایات کے مطابق ولیمہ میں کھجوریں اور اور سَتّو تھے، اور کچھ روایات کے مطابق سَتّو، کھجور اور مکھن سے حلوہ بنا کر مہمانوں کی تواضع کی گئی۔
روایات کے مطابق نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم نے روزہ کھولنے میں اکثر ستّوؤں کا شربت نوش فرمایا۔
نیند کے مقابلے میں کسی نے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کو طعنہ دیا کہ ان کے چچیرے بھائی لوگوں کو شہد، سَتّو اور دودھ پلاتے ہیں۔
ابی بردہ کہتے ہیں "میں مدینہ منّورہ میں داخل ہوا تو میری ملاقات حضرت عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے ہوئی۔ انہوں نے مجھے اپنے پاس اُترنے کی دعوت دے کر فرمایا کہ میں تمہیں اس پیالہ میں پلاؤں گا جس میں رسول صلّی اللہ علیہ وسلّم نے پیا اور اس مسجد میں نماز پڑھاؤں گا جس میں رسول صلّی اللہ علیہ وسلّم نے نماز پڑھی۔ پس میں ان کے پاس اُتر گیا اور اُنہوں نے مجھے سَتّو اور کھجور کھلائے۔ اور میں نے اِن کی مسجد میں نماز پڑھی۔
سَتّو کے بارے میں اکیس سے زائد احادیث ہیں۔
جنگ کے موقع پر صحابہ اکرام رضی اللہ عنہ کا راشن ستو اور کھجور پر مشتمل رہا ہے اور اس غذا سے ان کو اتنی تقویت حاصل ہوتی تھی کہ وہ سفر کی صعوبتیں برداشت کرنے کے علاوہ دشمن سے مقابلہ میں جسمانی طور پر بھی برتر ثابت ہوتے تھے۔
دن بھر کے روزہ کی کمزوری کو رفع کرنے کے لئے افطاری کے لئے نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم نے ہمیشہ سَتّو پسند فرمائے۔