Friday 17 January 2014

یورک ایسڈ کی زیادتی میں خوراک اور احتیاط:-




یورک ایسڈ کی زیادتی میں خوراک اور احتیاط:-
خون میں یورک ایسڈ کی زیادتی جسکی وجہ سے نقرس یا چھوٹے جوڑوں کا درد(Gout or Podagra) پیدا ہوتا ہے.اس مرض میں مبتلا مریضوں کیلئے کم اور زیادہ پیورین(Low & High Purines) پر مشتمل غذاؤں کا چارٹ.

مخفی طور پر یورک ایسڈ کی زیادتی کے رجعت پذیر (Reversible) اسباب میں ہائی پیورین پر مشتمل خوراک‘ موٹاپا‘ الکوحل کا بکثرت استعمال اور کئی ادویات ہیں۔ اگرچہ خوراکی/غذائی پیورینز عموماً صرف 1m/dL سیرم میں یورک ایسڈ میں اضافہ کرتی ہیں۔ مریضوں کو ہائی پیورین پر مشتمل خوراک کھانے میں کمی کرنے کی نصیحت کرنی چاہیے۔ الکوحل کا استعمال بند کر دینا چاہیے‘ کیونکہ الکوحل نہ صرف (Purine) کا ذریعہ ہے بلکہ گردوں سے پیورین کے اخراج میں بھی رُکاوٹ پیدا کرتی ہیں۔ یوریٹ کرسٹل پانی میں حل ہو جاتے ہیں‘ اسلئے پانی کا بہت زیادہ خاص طور پر روزانہ دو لیٹر یا ہو سکے تو اس سے بھی زیادہ پانی استعمال کریں‘ زیادہ پانی پینے سے زیادہ بولی اخراج (پیشاب) یوریٹ کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے اور یوریٹ کا بولی راستوں میں تہہ نشینی ہونے میں کمی کر دیتا ہے۔

درج ذیل چارٹ سے کم اور زیادہ پیورین پر مشتمل غذاؤں کا پتہ چل سکتا ہے:

کم پیورین والی خوراکیں (Low Purine Diet):
صاف شدہ غلوں (گندم‘ چاول‘ مکئی) اور غلہ سے بننے والی مصنوعات‘ کارن فلیک‘ سفید ڈبل روٹی‘ فتیری آٹا (Pasta)‘ اراروٹ (Arrowroot)‘ ساگودانہ Topioca اور کیکس وغیرہ۔ دودھ اور دودھ کی مصنوعات‘ انڈے‘ چینی‘ مٹھائیاں اور جیلاٹن‘ مکھن کثیر غیر سیر شدہ مصنوعی مکھن (Poly Unsaturated Margarine) اور تمام دیگر چکنائیاں‘ پھل‘ اخروٹ (Nuts) اور مونگ پھلی مکھن (Peanut Butter)‘ کاہو اور سبزیاں (صرف ان کے علاوہ جن کا نیچے بیان کیا جائے گا۔) کریم سوپ جو ہلکی پیورین سبزیوں سے بنا ہو لیکن گوشت اور گوشت کے اجزاء کے بغیر ہو‘ پانی‘ فروٹ جوسز‘ فرحت بخش مشروبات اور کاربونیٹیڈ ڈرنکس۔

ہائی پیورین غذائیں (High Purine Diets):
سارے گوشت جس میں حیوانی اور سمندری گوشت‘ گوشت کے عصارے اور یخنیاں‘ خمیر اور خمیر سے حاصل ہونے والے عصارے‘ بئیر اور دیگر الکوحل پر مشتمل مشروبات‘ لوبیا (Bean)‘ مٹر‘ مسور‘ ‘ پالک‘ پھول گوبھی‘ مشروم‘ ستادر (Asparagus) وغیرہ۔ مذکورہ خوراکوں کو سوچ سمجھ کر استعمال کریں