Thursday 27 November 2014

جَو کی روٹی:


جَو کی روٹی:

عہد رسالت میں عام طور پر لوگ جَو کی روٹی کھاتے تھے گندم اور جَو ملا کر روٹی پکائی جاتی تھی۔ خاص گیہوں کی روٹی تقریبات تک محدود تھی۔

حضرت ام المنزر رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں کہ میرے پاس نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم حضرت علی کے ہمراہ تشریف لائے۔ ہمارے یہاں کھجور کے لٹکے ہوئے خوشے موجود تھے، وہ ان کی خدمت میں پیش کئے گئے۔ اس میں سے دونوں نے تناول فرمایا۔ جب حضرت علی رضی اللہ عنہ تھوڑا کھا چکے تو رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے روک دیا اور فرمایا "تم ابھی بیماری سے اٹھے ہو اور کمزور ہو۔ مزید مت کھاؤ"۔ اس کے بعد اس خاتون نے ان کے لئے جَو اور چکندر تیار کئے۔ نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا "تم اس میں سے کھاؤ کہ یہ تمہارے لئے بہتر ہے"۔

مسجد نبوی صلّی اللہ علیہ وسلّم کے دروازے پر ایک خاتون چقندر کی جڑیں اور ثابت جَو ملا کر ان کی شب دیگ پکا کر نمازِ جمعہ کے بعد بیچنے آیا کرتی تھیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو یہ پکوان ایسا پسند تھا کہ لوگ جمعہ والے دن کا انتظار کیا کرتے تھے۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم کی دعوت کی اور اس نے جَو کی روٹی کے ساتھ کدو گوشت پکایا۔ حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم بڑی محبت کے ساتھ سالن سے کدو کے ٹکڑے تلاش کر کے تناول فرماتے رہے۔
حضرت یوسف بن عبن اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم کو دیکھا کہ آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے جَو کی روٹی کا ٹکڑا لیا اس کے اوپر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ اس کا سالن ہے۔