Thursday 27 November 2014

ذریرہ


ذریرہ

نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم خوشبو کو پسند فرماتے تھے اور عام طور پر اس غرض کے لئے کستوری زیادہ مقبول تھی۔ ان کے ذاتی استعمال کے سرمہ میں بھی کستوری شامل ہوتی تھی اس لئے وہ اثمد المروح کہلاتا تھا۔ مگر حجۃ الوداع کے اہم موقعہ پر انہوں نے ایک درآمدی خوشبو استعمال فرمائی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ روایت فرماتی ہیں: "میں نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر نبی صلّی اللہ علیہ وسلّم کے احرام اور داڑھی پر ذریرہ کی خوشبو لگائی"۔

دوسری روایات سے پتا چلتا ہے کہ ان کو پسا ہوا ذریرہ جسم اور احرام پر جب لگایا گیا تو اس کی سفیدی مائل ذروں کی چمک سر کی مانگ میں نظر آ رہی تھی۔

حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم نے ذریرہ کے سفوف کو خشک خشبو کی صورت میں استعمال کیا۔ ذریرہ میں خشبو کے ساتھ اور بہت سے فوائد ہیں۔

ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنہما میں سے ایک محترمہ محترمہ نے روایت فرمائی ہے: "میرے پاس رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم تشریف لاۓ۔ میری انگلی پر پھنسی نکلی ہوئی تھی۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا تیرے پاس ذریرہ ہے؟ میں نے کہا۔ ہاں! انہوں نے فرمایا کہ اس پھنسی پر ذریرہ لگاؤ اور یہ دعا پڑھو: "اے اللہ تو بڑوں کو چھوٹا کرتا ہے اور چھوٹوں کو بڑا۔ میرے جو نکلا ہے تو اس کو چھوٹا کر دے۔""