اپنی غذا کو بنائیں اپنی دوا۔
کمزور اعصاب
اس حالت میں روزانہ ایک سیب کھانا مفید ہے اور یاد رکھیے، اس کا چھلکا مت اتارئیے۔ سیب میں یرسولک (Ursolic) نامی تیزاب بکثرت پایا جاتا ہے۔ یہ تیزاب ہمارے بدن میں دو ہارمون انسولین اور انسولین نما گروتھ فیکٹر1-پیدا کرتا ہے۔ یہ دونوں ہارمون اعصاب کی نشو و نما میں اہم حصہ لیتے ہیں۔
قوت ارتکاز کی کمی
انسان میں کولین (Choline) کی کمی کے باعث قوت ارتکاز کم ہوتی ہے۔ یہ غذائی عنصر دماغ کی اس صلاحیت کو تقویت دیتا ہے کہ وہ اپنے احکامات پورے جسم میں بخوبی بھجوا سکے۔ اسی صلاحیت کے کمزور ہونے سے انسان ارتکاز کی قوت کھو بیٹھتا ہے۔ نیز کولین ہمارے خلیوں کو بھی صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ غذائی عنصر وٹا من بی گروہ کا حصہ ہے۔
کولین انڈے، مرغ اور گائے کے گوشت میں پایا جاتا ہے۔ لہٰذا آپ قوت ارتکاز میں کمی محسوس کریں، تو چند دن روزانہ ایک انڈا کھائیے یا گوشت استعمال کیجیے۔ افاقہ ہوگا۔
جلد پر جھریاں پڑنا
انسانی جسم میں مخصوص پروٹینی مادہ، کولاجن کم پڑجائے، تو جلد اپنی لچک کھو بیٹھتی ہے۔ تب اس میں جھریاں بھی پڑنے لگتی ہیں۔ لہٰذا جلد کو لچکیلا بنانے کی خاطر اس مادے کی جسم میں موجودگی ضروری ہے۔
ہمارے بدن میں وٹامن سی کولاجن پیدا کرتا ہے، لہٰذا روز مرہ کھانے میں ایسی غذائیں مثلاً ہری مرچ، کِنو یا مالٹا، امرود، شکر قندی، لیموں، لیچی وغیرہ شامل رکھیے جن میں وٹامن سی کثیر تعداد میں ملتا ہے۔
ڈپریشن
یہ بیماری انسان کو عموماً اس وقت چمٹتی ہے جب جسم میں ایک خلویاتی مادے، سیروٹونین کی کمی واقع ہوجائے۔ یہی نیوروٹرانسمیٹر ہمارا موڈ کنٹرول کرتا اور گھبراہٹ و بے چینی کو مار بھگاتا ہے۔
سیروٹونین کی مقدار، بڑھانے اور اُسے قابو کرنے کے لیے کاربو ہائیڈریٹ کے اچھے گروپ میں شامل غذائیں کھائیے۔ان غذائوں میں آلو اور گندمی (ثابت) چاول شامل ہیں۔ اگر آپ ڈپریشن کا شکار ہیں، تو چند دن روزانہ ایک پیالی گندمی چاول تناول کیجیے، افاقہ ہوگا۔
پھولی ہوئی آنکھیں
کئی مرد و زن کی آنکھوں کے نیچے جلد پھول جاتی ہے۔ تب سیاہ حلقے بھی جنم لیتے ہیں۔ ایسا دراصل جلد میں مائع بھرنے سے ہوتا ہے۔ اس حالت سے چھٹکارا پانے کا آسان حل یہ ہے کہ چند ماہ سبز چائے پیجئے۔ یہ چائے دراصل پیشاب آور ادویہ جیسے اثرات رکھتی ہے۔ اسی لیے سبز چائے پینے سے پورے جسم میں غیر ضروری پھلاہٹ جاتی رہتی ہے۔
پتھریاں لیموں سے ختم کیجیے
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بازاری کھانوں کے زیادہ استعمال سے ہر سال ہزارہا پاکستانی مرد و زن گردے کی پتھری کا نشانہ بن جاتے ہیں۔ اگر آپ پتھری سے بچنا چاہتے ہیں، تو روزانہ ایک دو لیموئوں کا رس پینا معمول بنالیجیے۔
دراصل لیموں میں تمام سٹرس پھلوں سے زیادہ سائٹریٹ(Citrate)مادہ پایا جاتا ہے۔ یہ مادہ گردوں میں موجود کیلشیم گھلا دیتا ہے، چنانچہ پتھری جنم نہیں لیتی۔
کافی پیجئے، ڈپریشن بھگائیے
پاکستان میں ہزارہا مرد و خواتین ڈپریشن سے نجات کے لیے قیمتی ادویہ استعمال کرتے ہیں، تب بھی انھیں خاص افاقہ نہیں ہوتا۔ اس کے بجائے وہ کچھ ماہ کے لیے روزانہ دو تین پیالی کافی پی لیں، تو عموماً انھیں ڈپریشن سے نجات مل جاتی ہے، ماہرین کا خیال ہے کہ کافی ہمارے دماغ کو ان اعصابی زہریلے مادوں سے بچاتی ہے جو ڈپریشن پیدا کرتے ہیں۔
موسم سرما میں دہی کھائیے
دہی میں پروبائیوٹک(Probiotic)نامی اچھے جراثیم ملتے ہیں۔ یہ جراثیم ہمارا نظام مامون طاقتور بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سردیوں میں جو مرد و زن روزانہ ایک پلیٹ دہی ضرور کھائیں،وہ موسم گرما سے مخصوص بیماریوں کا شکار نہیں ہوتے۔ تاہم دہی میں چینی ملانے، اینٹی بائیوٹک ادویہ کے زائد استعمال اور ذہنی دبائو کی وجہ سے درج بالا اچھے جراثیم آنتوں میں چل بستے ہیں