Sunday, 2 March 2014
لوبان،ایلو ویرا اور انناس آرتھرائٹس میں قدرت کا عطیہ
لوبان،ایلو ویرا اور انناس آرتھرائٹس میں قدرت کا عطیہ
آرتھرائٹس (جوڑوں کے درد) میں لوبان، ایلوویرا اور انناس قدرت کا عطیہ ہیں۔ برصغیر میں پیدا ہونے والا لوبان جوڑوں کے درد کیلئے انتہائی مفید ثابت ہوا ہے یہ ایک مخصوص درخت سے حاصل ہونے والی خوشبودار گوند ہے جس کو آگ پر جلا کر دھونی دینے کا بھی رواج ہے۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی تحقیق کے مطابق جن مریضوں نے لوبان کو استعمال کیا وہ صرف سات دنوں کے اندر ٹھیک ہو کرچلنے پھرنے کے قابل ہو گئے لیکن نوے روز تک لوبان کے استعمال کے تجربات جاری رکھے گئے۔ اس دوا میں ایک خاص قسم کا ایسڈ موجود ہوتا ہے جو نہ صرف جوڑوں کے درد اور سوزش میں مفید ہے بلکہ دیگر جسمانی بیماریوں میں بھی شفا دیتا ہے۔ تحقیقی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر شیبا چندوری کی رائے میں اس دریافت نے جوڑوں کے درد کیلئے متبادل اور محفوظ راستہ فراہم کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ لوبان طب یونانی اور طب آیورویدک میں استعمال ہونے والی ایک عام دوا ہے اس دوا کا پودا بھارتی ریاست راجھستان اور مدھیہ پردیش سمیت پاکستان کے صوبہ سندھ کے علاقے تھرمیں پیدا ہوتا ہے۔ یونانی میڈیکل آفیسر کا کہنا تھا کہ آرتھرائٹس میں ایلو ویرا( کنوارگندل) کا استعمال نہایت مفید ہے کیونکہ اس سے پیشاب کے ذریعے یورک ایسڈ کا اخراج ہوتا ہے جس کے بعد مریض کو اس تکلیف سے نکلنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ انناس نہ صرف یہ کہ جوڑوں میں سوجن کو ختم کرتا ہے بلکہ زخموں کو بہت جلد مندمل بھی کر دیتا ہے۔ انناس کے رس میں ''بروملین'' نامی جز پایا گیا جسے جوڑوں کے درد میں بہت مفید قرار دیا گیا ہے۔ آرتھرائیٹس کے مریضوں کے لیے انناس قدرت کا عطیہ ہے اس کے علاوہ یہ ہر قسم کی سرجری کے زخموں کو بھی بھر دیتا ہے۔ بہتر نتائج حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ انناس تازہ حالت میں استعمال کریں اور کھانے کے بعد کھائیں تو بروملین کو خون میں شامل ہونے میں آسانی ہوتی ہے۔