Wednesday, 6 August 2014

الرجی …بچائو ممکن

الرجی …بچائو ممکن
الرجی خطرناک مرض نہیں۔ متوازن خوراک اور گھریلو نسخوں سے اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ الرجی سے متاثرہ شخص کی آنکھوں میں پانی، ناک میں جلن، چھینکیں، جسم میں درد اور جسم کے درجہ حرارت میں کمی کی علامات نظر آتی ہیں۔
اس مرض کے پھیلنے کی بنیادی وجوہات میں جنگلی شہتوت، بھنگ، خودرو بوٹیاں اور سنبل کا درخت شامل ہیں۔
غذا میں شوربے والی غذا جس میں کالی مرچ کا استعمال کیا گیا ہو، لال لوبیہ، ناشے میں ایک چمچ کنوار گندل کا گودا جبکہ دن میں پودینہ، دار چینی اور ادرک سے تیار کردہ قہوہ استعمال کرنے سے الرجی کے مرض سے بچا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الرجی کے مریض دن میں دو عدد کھجوریں بھی ضرور استعمال کریں۔
الرجی کے مرض میں مبتلا افراد ست پودینہ، اجوائن، روغن لونگ ہم وزن لے کر ایک بوتل میں رکھ لیں اور سانس لینے میں تکلیف کی صورت میں اسے سونگھ لیا کریں اور لونگ کے اوپر والے گول حصے کے چار دانوں کو پیس کر مکھن میں مکس کرکے چاٹ لیں جس سے فوری افاقہ حاصل ہو جائے گا۔
الرجی کے مریضوں کیلئے بہتر ہے کہ وہ کولا، برگر اور چکنی غذائوں سے پرہیز کریں اور صبح شام کے اوقات میں گھر سے باہر نہ نکلیں۔ گرد سے بچنے کیلئے ماسک کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ سرسوں، زیتون، بادام یا کوئی بھی کھانے والا تیل ناک کے نتھنوں میں ضرور لگا لیا کریں۔