Sunday 24 November 2013

سردیوں کے میوے اخروٹ:



اخروٹ:سردیوں میں اخروٹ کی گری یعنی اس کا مغز نہایت غذائی بخش میوہ تسلیم کیا جاتا ہے۔ ماہرینِ غذائیت کے مطابق ایک سو گرام اخروٹ کی گری میں فولاد 2.1 ملی گرام اور حرارے 656 ہوتے ہیں۔ اس کی بھنی ہوئی گری سردیوں کی کھانسی کو دور کرنے کے لئے نہایت مفید ہے۔ اخروٹ کو کشمش کے ساتھ استعمال کیا جائے تو منہ میں چھالے اور حلق میں خراش ہوسکتی ہے۔ یہ دماغی قوت کے لیے بہت ہی فائدہ مند تسلیم کیا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے دماغ طاقت ور ہوجاتا ہے۔ اخروٹ کو اعتدال سے زیادہ کھانے سے منہ میںچھالے اور حلق میں خراش پیدا ہوجاتی ہے۔ ایک حالیہ امریکی تحقیق کے مطا بق اخر وٹ کا استعمال ذہنی نشونما کے لیے نہایت مفید ہے، اوراس کے تیل کا استعما ل ذہنی دبائو اور تھکان کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ امریکا کی ریاست پنسلوانیا میں کی جا نیوالی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اخروٹ میں موجود اجزاء خون کی گردش کو معمول پر لاکر ذہن پر موجود دبائو کوکم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ حضرات جو زیادہ کام کرتے ہیں ان کے ذہنی سکون کے لئے اخرو ٹ اور اس کے تیل کا استعما ل نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اخرو ٹ کا استعما ل بلڈپریشر پر قابو پانے اور امراض ِقلب کی روک تھام کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔
اخروٹ بالوں کو سیاہ کرنے کے لیے بھی معروف ہے اس سے جو خضاب بنایا جاتا ہے وہ بازار میں دست یاب بال رنگنے کے پاؤڈر اور محلولوں سے بہ درجہ ہا بہتر ہے کیوں کہ اُن میں مختلف کیمیکل شامل کیے جاتے ہیں جب کہ اخروٹ کا خضاب یک سر محفوظ ہے جو با لو ں کو صرف سیاہ ہی نہیں، ان میں چمک بھی پیدا کرتا ہے، اس کی تیاری کا طریقہ ہے کہ اخروٹ کا سبز چھلکا ایک کلو لے کر اسے آٹھ کلو دودھ میں جوشائیں بعد میں اتار کر اس دودھ کا دہی جمائیں، اب اس دہی کو بلو کر گھی حاصل کرلیں اور مناسب مقدار میں بالو ں پر لگا ئیں۔