دمہ ايک ايسي کيفيت کا نام ہے جو آپ کے پھيپڑوں پر اثر انداز ہوتي ہے- دمہ کي عام علامت سانس سے سيٹي کي آوازوں کا نکلنا ،کھانسي ہونا اور سانس لينے ميں دشواري پيش آنا ہے،يہ علامتيں صحت کے کسي اور مسئلے کے باعث بھي ہو سکتي ہيں- اس لئے پہلي مرتبہ آپکے ڈاکٹر کے لئے اس مرض کي تشخيص تھوڑي مشکل ہو گي،بالخصوص شير خوار اور بہت چھوٹے بچوں ميں-
دمہ آپ کے بچے کے پھپھڑے عمر بھر کے لئے متاثر کر سکتا ہے- کبھي تو آپ کا بچہ اس سے نجات پرسکون محسوس کرے گا اور کبھي آپ کے بچے کي حالت دمہ کے باعث بہت خراب ہو جائے گي-
آپکے بچے کے لئے دمہ کب پريشاني کا باعث بنتا ہے
جب آپکے بچے کا دمہ ايک مسئلہ کي شکل اختيار کرتا ہے تو اُسکي سانس کي نالياں بہت سُکڑ جاتي ہيں- جب ايسا ہوتا ہے، تو آپ کے بچےکو اپنے پھيپھڑوں سے سانس اندر باہر لے جانے ميں دقت کا سامنا ہوتا ہے-
دمہ ميں ہوا کي ناليوں کو تنگ کرنا
دمہ کے حملہ کے دوران ہوا دار ناليوں کے گرد پٹھے سخت ہو جاتے ہيں- ہوا دار نالياں تنگ ہو جاتي ہيں جو سانس لينے ميں دقت کرتي ہيں-
جب آپکے بچے کو دمے کا مسئلہ ہوتا ہے تو تين چيزيں سانس کي ناليوں کے سکڑنے کا سبب بنتي ہيں:
1. سانس کي ناليوں کي تہہ موٹي ہو جاتي ہے اور سُوج جاتي ہے- آپ سنيں گے کہ اس کو سوزش کہتے ہيں-
2. سانس کي ناليوں کےگرد عضلات سخت ہو جاتے ہيں- آپ سنيں گے کہ اس کو ہوائي ناليوں کا کھنچاۆ يا برونکوکنسٹرکشن کہتے ہيں-
3. سانس کي نالياں بہت سا صاف، گاڑھا مائع بناتے ہيں جسے بلغم کہتے ہيں- يہ بلغم نارمل سے زيادہ گاڑھي ہو تي ہے جس سے سانس کي ناليوں ميں رکاوٹ پيدا ہو سکتي ہے-
اپنے بچے کو بہتر محسو س کرنے ميں مدد کريں
کچھ ايسے طريقے موجود ہيں جن سے آپ اپنے بچے کو بہتر محسوس کرنے مي معاونت کر سکتے ہيں:
• يہ صفحہ پڑھ کر، دمہ کے بارے ميں ديگر ذرائع پڑھنے کے ذريعے، اور اپنے ڈاکٹر سے اس بارے ميں جانکاري حاصل کرکے اپنے بچے کے دمہ کے بارے ميں مزيد معلومات حاصل کريں-
• اس بات کي اچھي طرح يقين دہاني کرليں کہ آپ کا بچہ تمام ادويات بالکل اسي طرح لے رہا ہے جس طرح آپ کے بچے کے ڈاکٹر نے ہدايات دي ہيں-
• يہ جاننے کي کوشش کريں کہ کيا چيز آپ کے بچے کے دمے کو جاري کرنے کا باعث بنتي ہے اور ان چيزوں سے حتي الا مکان بچے کو بچائيں- ٹريگرزايسي چيزيں ہوتي ہيں جن سے الرجي کے باعث آپ کے بچے پر دمہ کا حملہ ہوتا ہے-
ٹريگرز آپ کے بچے کے دمہ کو مذيد بگاڑ سکتے ہيں
ٹريگرز ايسي چيزيں ہو تي ہيں جن سے بچے کا دمہ مذيد بگڑ سکتا ہے -دمہ کا شکار ہر بچہ مختلف نوعيت کے ٹريگرز کے ہاتھوں پريشان ہوتا ہے- اپنے ڈاکٹر کے ساتھ مل کر اُن وجوہات کو تلاش کرنے کي کوشش کريں جن کے باعث بچے پر دمہ حملہ آور ہوتا ہے، اور يہ کہ آپکا بچہ ان ٹريگرز سے کس طرح دور رہ سکتا ہے-