Monday, 25 November 2013

دمہ سے بچاۆ کےلئے سکون دينے والي ادويات

دمہ سے بچاۆ کےلئے سکون دينے والي ادويات

دمہ
دمہ سے سکون دينے والي ادويات دمہ کي علامات جيسے کھانسي يا سانس سے آوازوں کے نکلنے کي علامات کا علاج کرتي ہيں-
ايک ريليور(سکون پہنچانے والي دوا) سانس کي ناليوں کے عضلات کو سکون فراہم کرتي ہے- جيسے ہي عضلات کو سکون ملتا ہے، تو سانس کي نالياں کھل جاتي ہيں- جب سانس کي نالياں کھلتي ہيں، تو بچہ باآساني سانس لينے کے قابل ہوتا ہے- ريليور ادويات کي مثاليں اس طرح ہيں. ائرمور يا وينٹولين يا برائکيني[سيلبيٹامول اور ٹيربولئن] 
بچے کو ريليور اُسي وقت استعمال کرني چاہيئے جب اُس پر دمہ حملہ آور ہو- جب آپ کا ڈاکٹر خود يہ کہہ دے کہ آپ کا بچہ اب بہتر ہے، تو اُسے روازانہ ان ريليورز (سکون فراہم کرنے والي ادويات) کے استعمال کو روک دينا چاہيئے- آپ کا ڈاکٹرآپ کے بچے کو يہ ورزش سے قبل ريليور استعمال کرنے کي ہدايت کر سکتا ہے-
ابتدائي تنبيہي علامات جن سے يہ پتہ چلتا ہے کہ آپ کے بچے کا دمہ بگڑ رہا ہے
دمے کے مسائل دن يا گھنٹوں ميں آہستہ آہستہ شروع ہوتے ہيں- بچے کے جسم ميں رونما ہونے والي چھوٹي چھوٹي تبديلياں جو اُس وقت رونما ہونے لگتي ہيں جب اُس پر دمہ حملہ آور ہونے والا ہو اُنہيں ابتدائي تنبيہي علامات کہا جاتا ہے-
ابتدائي تنبيہي علامات ہر بچے ميں مختلف ہوتي ہيں- انہيں سمجھنا اتنا آسان نہيں ہوتا - يہاں پر آپ کو کچھ ابتدائي تنبيہي علامات کے حوالے سے آگاہي ديتے ہيں-
ايسي چيزيں جنہيں آپ اپنے بچے ميں ديکھ يا سُن سکتے ہيں
ختم نہ ہونے والي کھانسي
  قے ہونے تک کھانسي ہوتے چلے جانا
  رات کے وقت کھانسي
 سانس سے سيٹيوں کي آوازيں نکلنا
سانس لينے ميں مشکل پيش آنا
کھيل يا ورزش کے بعد بہت جلدي تھک جانا 
  معمول سے زيادہ تيزي سے سانس لينا
 چڑچڑا،غصيلا،غير مستقل مزاجي
 زکام کي علامات
   چھيينکيں آنا
کچھ ايسي باتيں جو ممکن ہے کہ آپ کا بچہ آپ کو بتا سکتا ہے
•  "ميں تھک رہا ہوں- "
•  "ميرے سينے ميں درد ہو رہا ہے- "
•    "سانس لينا مشکل ہو رہا ہے- "
•   " جب ميں سانس ليتا ہوں تو عجيب مضحکہ خيز آواز (خرخراہٹ) نکلتي ہيں-"
اگر آپ کے بچے ميں ابتدائي تنبيہي علامات ميں سے کوئي بھي ظاہر ہونے لگے تو آپ کو کيا کرنا چاہيئے
اگر آپ کو ان ابتدائي تنبيہي علامات ميں سے کوئي بھي علامت نظر آئے، تو اس ايکشن پلان پر عمل کريں جو آپ نے اپنے ڈاکٹر کے ساتھ مل کر تشکيل ديا ہے-
اگر آپ کے پاس کوئي ايکشن پلان نہيں ہے، تو ڈاکٹر سے اس حوالے سے ايک ايکشن پلان تيار کروانے کے بارے ميں بات کريں-