Friday, 23 May 2014

موسم گرما کی سوغات لسی


موسم گرما کی سوغات لسی

موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی دودھ، دہی کا استعمال بھی عروج پر پہنچ جاتا ہے۔ خاص طور پر دیہاتوں میں اس روایتی قدیم مشروب سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے۔ لسّی ایک ایسا مشروب ہے جو گرمی کی شدت کم کر کے پیاس کو تسکین پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں معدہ و جگر جیسے امراض سے نجات دلانے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ حالات بدلنے کے ساتھ ساتھ ہماری روایات اور طور طریقے بھی تبدیل ہو گئے ہیں۔ ایک زمانہ تھا کہ گھر آنے والے مہمانوں کی تواضع لسّی یا چھاچھ سے کی جاتی تھی۔ لوگ ناشتے میں اور دوپہر کے کھانے میں لسّی کا استعمال ضروری تصوّر کرتے تھے لیکن آج کل کے دور میں اس روایتی شفاء بخش مشروب کی جگہ مصنوعی طریقوں سے تیار کی جانیوالی کولڈ ڈرنکس نے لے لی ہے۔ اور اب لسّی کو غریبوں کا مشروب تصوّر کیا جانے لگا ہے۔ مغرب کی روایات اپناتے اپناتے ہم بہت سے ایسے مسائل کا شکار ہو چکے ہیں جن کے مضر اثرات ہماری صحت کو تباہ کر رہے ہیں۔ لسّی پینے سے جوصحت بخش فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ان کا جائزہ یہاں پیش کیا جارہا ہے۔
پیٹ کے عوارض
جرمن میڈیکل ریسرچ کونسل کے ماہرین کے مطابق لسّی کا استعمال کرنیوالے افراد پیٹ اور آنتوں کے عوارض سے محفوظ رہتے ہیں۔ یورپ میں ہونیوالی حالیہ تحقیق کی رو سے انسان کی آنتوں میں ایک خاص قسم کا جرثومہ پیدا ہوتا ہے جو آہستہ آہستہ ہزاروں کی تعداد میں منتقل ہو جاتا ہے۔ لسّی میں پائے جانیوالے عناصر اس جرثومے کا مقابلہ پیدا کرنے کی صلاحیت کا سبب بنتے ہیں۔
ایندھن کا کام
لسّی میں پایا جانیوالا تیزابی مادہ دماغ کیلئے بطور ایندھن کام کرتا ہے اور کمزور اعصاب کیلئے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اسی لئے اسے مقوی اعصاب قرار دیا جاتا ہے۔
ہاضمے میں معاون
لسّی سے غذا کے ہاضمے اور تغذئیے میں مدد ملتی ہے اور نظام انہضام کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔ بدہضمی کے مریضوں کیلئے چاٹی کی لسّی نہایت عمدہ غذا ہے۔
بالوں کی سفیدی
لسّی کا مسلسل استعمال بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے روکتا ہے۔
دوا کا کام
اسہال، پانی کی کمی اور پیچش جیسے وبائی امراض کے علاج میں لسّی موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔
قوت کی بحالی
لسّی کا ایک گلاس گرمی کی شدت کم کر کے جسمانی قوت بحال کرتا ہے۔
دیگر امراض
یونانی اطباء کا ماننا ہے کہ لسّی کا بکثرت استعمال معدہ جگر اور فساد خون کے مختلف امراض کیلئے مفید رہتا ہے۔
صحت مند زندگی
ماہرین طب کا خیال ہے کہ وہ علاقے جہاں دہی اور لسّی کے استعمال کا رواج ہوتا ہے۔ وہاں کے افراد کی صحت اور عمر عام لوگوں کی نسبت زیادہ اچھی اور طویل ہوتی ہے۔
لسّی کے صحت بخش فوائد اپنی جگہ لیکن دمہ، کھانسی دائمی نزلہ اور نقرس امراض میں مبتلا افراد کو دہی اور لسّی سے پرہیز کرنا چاہئے۔