Thursday, 29 May 2014
کولیسٹرول
انسانی جسم میں جگر قدرتی طور پر کولیسٹرول بنانے کا سبب ہے یہ انسانی جسم میں خلیوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کولیسٹرول کی دو اقسام ہیں۔
مفید کولیسٹرول HDL
مضر کولیسٹرول LDL
مفید کولیسٹرول میں اومیگا تھری اور اومیگا سکس شامل ہیں اور سبزیوں کے تیل ، زیتون ،گری ،سویابین،سورج مکھی،مکئی اور خشک میوہ جات میں پایا جاتا ہے۔مضر کولیسٹرول بڑے گوشت،مکھن،مارجرین،چربی اور بیکری کی اشیاء میں شامل ہے اور یہ سیچوریٹیڈ فیٹس کہلاتے ہیں۔
اگر کولیسٹرول کی مقدار کا تناسب برقرار رکھے تو یہ جسم کے لیے مفید ہے یہ جسم میں جمتا نہیں ہے اور زائد کولیسٹرول کو جسم سے خارج کردیتا ہے۔نقصان دہ کولیسٹرول میں یہ شریانوں میں جمع جاتا ہے اور شریانوں کو تنگ کردیتا ہے۔اس کی بڑی وجہ چکنائی سے بھرپور اشیاء کا استعمال ہے جس کی وجہ سے جسم میں کولیسٹرول کی مقدار بڑجاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سگرٹ نوشی ،ذہنی پریشانی ، جسمانی ورزش کی کمی،روغنی غذا کا استعمال آپ کو کولیسٹرول کی زیادتی میں مبتلا کر سکتا ہے۔
اگر خون میں کولیسٹرول کا تناسب خطرناک حد تک بڑھ جائے تو دل کی بیماری لاحق ہونے کے سو فیصد امکان ہے کیونکہ دل کو خون فراہم کرنے والی شریانوں پر کولیسٹرول کی تہہ جمتی جاتی ہے اور دل کو خون کی فراہمی میں کمی جاتی ہے اور دل کا دورہ پڑنے کا اندیشہ غالب آجاتا ہے۔
کولیسٹرول کی زیادتی سے بچنے کے لیے گھی،چربی،انڈے کی زردی،بالائی،بڑے گوشت،مکھن،پنیر، بسکٹ اور بیکری کی اشیاء سے ہر ممکن پرہیز کرنا چاہئے۔اگر چکنائی کا استعمال ناگزیر ہو تو کینولا، مکئی، سورج مکھی کا تیل استعمال کیاجائے اور دیگر چکنائی زیتون مچھلی، خشک میوہ جات، اجناس سے حاصل کی جاسکتی ہے یہ چکنائی مضر صحت نہیں لیکن اس کو بھی اعتدال کے ساتھ استعمال کیا جائے۔
پھل، سبزیاں، اناج اور دالیں زیادہ استعمال کی جائیں اور ہری سبزیوں اور سلاد جیسی غذا سے ایک طرف وزن گھٹانے میں معاون ہو گی دوسری طرف کولیسٹرول کو بھی اعتدال میں رکھے گی۔معالج کی طرف سے دی جانے والی ادویات کو بھی باقاعدگی سے کھائیں اور ان کی اجازت کے بنا ادویات کی مقدار کو کم یا زیادہ نا کریں۔اپنا تمام میڈیکل ریکارڈ محفوظ رکھیں اور تما م ٹیسٹ وقت پر کراتے رہیں۔
غذا کو متوازن کرنے کے بعد ورزش بھِی کولیسٹرول کو کنٹرول رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے روزانہ پندرہ سے پچیس منٹ چہل قدمی یا سائیکلنگ اور تیراکی مفید ہے۔ تمباکو نوشی کا بھی کولیسٹرول بڑھانے میں کلیدی کردار ہے اس لے بتدریج یہ عادت ترک کرکے صحت مندانہ زندگی کے طریقوں کی طرف راغب ہونا چاہئے۔اگر تمباکو نوشی ترک نا کی جائے تو یہ بھی کولیسٹرول کو دل کو خون فراہم کرنے والی شریانوں پر کولیسٹرول کو تہہ لگانے میں معاونت دیتا ہے جس سے دل کو خون کی فراہمی کم ہو جاتی ہے۔
ان تمام باتوں کے ساتھ یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے کہ ایک صحت مند انسان کو یومیہ صرف تیس گرام چکنائی کی ضرورت ہے۔ اس سے زائد چکنائی کا استعمال آہستہ آہستہ ایک صحت مند انسان کو بیماریوں کی طرف لے جاتا ہے۔ علاج کے ساتھ ساتھ اگر مکمل احتیاط کی جائے تو بیماری کو مزید بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے۔
جو لوگ اس بیماری کا شکار نہیں انہیں بھی کھانے میں اعتدال پسندی کا مظاہرکر نا چاہئے مرغن، چربی چکنائی والے کھانوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔اجناس،دالیں، سبزیوں سلاد کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے اور ہر سال اپنا کولیسٹرول لیول چیک کروانا چاہیے۔اس سے ہم صحت مند معاشرے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔