Saturday 6 September 2014

بلڈ پریشر کیا ہے؟


بلڈ پریشر کیا ہے؟
ڈاکٹری اصطلاح میں بلڈ پریشر سے مراد دل کے پمپ کرنے سے بڑی خونی رگوں پر پڑنے والا دباؤ ہے. مجموعاً آپ کا بلڈ پریشر جتنا کم ہوگا آپ طولانی مدت میں سالم رہیں گے (مگر بہت کم موارد میں کہ جب بہت لو بلڈ پریشر ان کی بیماری کا ایک حصہ ہو)۔
Blood circulating system
خونی گردش کا نظام
پھیپھڑوں میں موجود ہوا میں پایا جانے والا آکسیجن خون کے ذریعے سپلائی ہوتا ہے. آکسیجن پر مشتمل خون دل میں وارد ہوتا ہے اور دل بھی ایک پمپ کی طرح شریان نامی رگوں کے ذریعے سے بدن کے تمام حصو ں میں اس خون کو پہنچاتا ہے. بڑی خونی رگیں چھوٹی شاخوں میں تقسیم ہوتی ہیں. یہ چھوٹی شاخیں بھی اور چھوٹی شاخوں اور پھر اور چھوٹی شاخوں میں تقسیم ہوتی ہیں اور آخر میں عروق شعریہ (Capillary) نامی باریک رگوں کا ایک شبکہ (Plexus) تشکیل دیتی ہیں. عروق شعریہ کا یہ شبکہ بدن کے تمام خلیات (Cells) کے کنارے سے گزر کر خلیات کو آکسیجن پہنچاتا ہے تاکہ خلیات بھی اپنی ضرورت بھر انرجی (توانائی) حاصل کریں. جب خون اپنا آکسیجن خلیات کو دے دیتا ہے تو بغیر آکسیجن کا ہوکر ورید نامی رگوں کے ذریعے دل میں واپس لوٹ جاتا ہے. پھر دل اس بغیر آکسیجن کے خون کو پھیپھڑوں تک پہنچاتا
ہے تا کہ وہاں سے آکسیجن حاصل کرے. ہر دھڑکن میں عضلات قلب منقبض ہوتے ہیں تاکہ خون کو پورے بدن میں پہنچا سکیں. انقباض قلب کے وقت وجود میں آنے والافشار زیادہ سے زیادہ فشار رکھتا ہے کہ جسکو انقباضی فشار Systolic pressur(یا Maximum) کہتے ہیں پھر عضلات قلب ڈھیلے ہوکر پھیل جاتے ہیں اور فشار کم سے کم ہوجاتا ہے کہ جس کو انبساطی فشار Diastolic pressur(یا Minimum) کہا جاتا ہے۔
بلڈ پریشر دیکھنا
اکثر لوگوں کا بلڈ پریشر کم سے کم ایک بار ڈاکٹر یا نرس کے ذریعے دیکھا گیا ہے. ممکن ہیکہ آپ نے اپنا بلڈ پریشر اپنے آلہ سے دیکھا ہو۔
اگرچہ بلڈ پریشر دیکھنے کا بہترین آئیڈیل ترین طریقہ بڑی شریانوں میں موجود پریشر کی جانچ کرنا ہے لیکن ظاہر ہے کہ اس کام کے لئے تخصص (Specialization) اور مختلف سوئیوں کے استعمال ضرورت ہے. پھر بھی بڑی رگوں میں پائے جانے والے پریشر کا ایک دقیق انعکاس ایک سادہ طریقے سے حاصل کیا جاسکتا ہے. یہ سادہ طریقہ ڈاکٹروں کے کلینک میں استعمال ہونے والے نبضی فشار پیما(Sphygmomanometer) کے استعمال کے علاوہ اور کچھ نہیں. اور آج کے زمانے میں بہت سے لوگ اپنے گھروں میں اس سے استفادہ کرتے ہیں. اس اوزار کے استعمال کے لئے پہلے کاف یا بازو بند کو بازو کے گرد لپیٹ کر لگایا جاتا ہے. پھر مخصوص پمپ کے ذریعے اس بازوبند میںہوا بھر دی جاتی ہے تاکہ خون کی روانی وقتی طور پر بند ہوجائے. پھر ڈاکٹر اپنے آلہ سماع الصدر کو بازوبند کے نیچے شریان پر رکھتا ہے. پھر آہستہ سے ہوا کی پینچ کو کھولتا ہے تاکہ بازوبند کی ہوا دھیرے دھیرے نکل جائے. اسی دوران ڈاکٹر آلہ سماع الصدر سے دوبارہ خون کے رواں ہونے کی آواز (نبض کے کھٹکوں کی صورت میں) سنتا ہے. سب سے پہلے سنائی دینے والی آواز انقباضی فشار (Systolic pressur) کے مطابق ہوتی ہے. چند کھٹکوں کے بعد آوازیں بند ہوتی ہیں تو یہ حالت آپ کے انبساطی فشار (Diastolic pressur)سے مطابقت کرتی ہے۔
جو آوازیں آلہ سماع الصدر میں سنی جاتی ہیں وہ کہونی کے جوڑ کے آگے شریان (Brachial puls) میں موجود خون کی روانی کی وجہ سے وجود میں آتی ہے. ان آوازوں کو کوروٹکوف کی صدائیں کہتے ہیں جو کہ روس کے فوجی ڈاکٹر نیکولائی کوروٹکوف (Nicholai Korotkoff) کے افتخار میں کہ جس نے ١٩٠٥ئ میں تقریباً ایک صدی پہلے اس آواز کے سننے کا طریقہ ایجاد کیا ، اس کے نام سے موسوم ہے۔
نبضی فشار پیما (Sphygmomanometer)میںموجود پارہ والے درجہ سے ہم سسٹولک یا ڈسٹولک پریشر کی جانچ اور یاد داشت کر سکتے ہیں. بازوبند میں استعمال ہونے والے پریشر کو پارہ والے ملی لیٹر (mmHg) سے ناپتے ہیں، یعنی پارہ شیشہکے ٹیوب میں ہوا کے دباؤ سے اوپر چڑھتا ہے۔ بلڈ پریشر دیکھنے کا یہ طریقہ چونکہ کہ ایک غیر مستقیم طریقہ ہے اس لئے دقیق طور پر بلڈ پریشر کی مقدار کی نشاندہی نہیں کر سکتا ہے. یہاں تک کہ کبھی کبھی حاصل شدہ عدد واقعی عدد سے بہت متفاوت ہوتا ہے. خاصکر ان افراد میں جو بڑے بازو والے ہوتے ہیں . اگر آپ کے بازوؤں کی گولائی کا محیط ٥ سینٹی میٹر سے زیادہ ہو تو آلہ کا بازوبند ہوا بھرنے پر خون کی روانی کو کافی اور مناسب طور پر بند نہیں کر سکے گا. نتیجةً حاصل ہونے والا یہ عدد واقعی بلڈ پریشر کے میزان سے زیادہ ہوگا. پھر بھی کئی سالوں میں یہ مشخص ہو چکا ہے کہ بلڈ پریشر دیکھنے کا یہ غیر مستقیم طریقہ قلبی یا دماغی (مغزی) سکتہ میں میں افراد کے مبتلا ہونے کے احتمال کی پیش بینی کا ایک دقیق وسیلہ ہے۔
حال ہی میں بلڈ پریشر دیکھنے کے لئے چھوٹے اور الکٹرانک آلات بنائے گئے ہیں کہ جن میں پارہ کا استعمال نہیں ہے. اگرچہ بہت سے یہ نئے آلات پارہ کے ذریعے کام کرنے والے آلات کی طرح دقت ِ کافی نہیں رکھتے اور ان میں کچھ برطانیہ کی بلڈ پریشر ٹیم کی جانب سے تائید شدہ ہیں.ان آلات میں پارہ والا اسکیل نہ ہونے کے باوجود حاصل شدہ عدد کو یہ پارہ والے ملی میٹر میں ظاہر کرتے ہیں۔
ان آلات کا کام تقریباً ایک جیسا ہوتا ہے لیکن ان کے طرز کار میں تھوڑا سا فرق ہوتا ہے. معمولاً ڈاکٹر بیٹھنے کو کہتا ہے اور بازوبند اوپری بازو اور سطح قلب میں باندھ دیا جاتا ہے. شخص کو آرام اور استرخاء کی حالت میں رہنا بڑی اہمیت رکھتا ہے۔
ہر ایک کا بلڈ پریشر بہت ہی تغیر پذیر ہوتا ہے اور اگر اضطراب کا احساس اور اسٹریس ہوتو بلڈ پریشر بڑھنے کا امکان ہوتا ہے اس لئے بلڈ پریشر دیکھتے وقت جہاں تک ممکن ہومریض پرُ آرام اور مطمئن رہے. احتمالا ً آپ کا ڈاکٹر جب پہلی بار آپ کا بلڈ پریشر دیکھتا ہے تو اس کو بنیادی بلڈ پریشر کے عنوان سے لکھ لیتا ہے. اگر یہ اعداد آپس میں بہت متفاوت ہوں تو ڈاکٹر آپ سے چاہے گا کہ آیندہ دنوں میں تیسری یا چوتھی بار بلڈ پریشر دکھانے کے لئے اس کی کلینک کی طرف رجوع کریں. یہ امر خاصکر اس وقت اہمیت رکھتا ہے جب حاصل شدہ عدد طبعی (نارمل) بلڈ پریشر کے میزان سے فقط تھوڑا زیادہ ہو. چند شواہد موجود ہیں جن سے پتا چلتا ہیکہ چوتھی وزٹ (Vsit) اور اس کے بعد کا لکھا جانیوالا بلڈ پریشر پہلی وزٹ میں لئے گئے بلڈ پریشر سے کم ہوتا ہے (لیکن اس مورد میں کچھ استثناء ات بھی موجود ہیں) بعض استثنائی موارد کے علاوہ دونوں ہاتھ میں بلڈ پریشر ایک جیسا ہوتا ہے اس لئے بلڈ پریشر یکھتے وقت جس ہاتھ سے بھی آسانی ہوبلڈ پریشر کی جانچ کریں. دونوں ہاتھ کا بلڈ پریشر دیکھنا اچھا ہے تاکہ اطمینان ہوجائے کہ ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔
اگر آپ کا بازو معمولی حد سے بڑا ہے (33cmسینٹی میٹر سے زیادہ) تو چاہیے کہ بڑے بازوبند کا استعمال کریں ورنہ امکان ہے کہ آپ کا بلڈ پریشر اشتباہاً زیادہ سمجھ لیا جائے. تقریباً ہائی بلڈ پریشر کے ١٥ فیصدی افراد کا بازو 33cm سینٹی میٹر سے زیادہ ہوتا ہے. اس لئے بازو کے مناسب بازو بند کا استعمال بڑی اہمیت کا حامل ہے تاکہ آپ کا بلڈ پریشر دقیقاً ثبت ہوسکے۔
اگر چہ بلڈ پریشر دیکھنے کے لئے معمولاً یہ کسی سے نہیں کہا جاتا کہ کھڑے ہوکر اس امر کو انجام دے لیکن کچھ ایسے مواقع بھی ہیں کہ جب کھڑے ہو بلڈ پریشر کی جانچ کرنا چاہیے. مثال کے لئے ذیابیطس شکر ی میں مبتلا افراد، دراز عمر افراد اور وہ لوگ جو کھڑے ہونے پر سر چکرانے یا دوسری مشکلات میں مبتلا ہوتے ہیں.ذیابیطس شکری میں مبتلا افراد کا بلڈ پریشر ان کے کھڑے ہوتے وقت وقتی طور پر گھٹ جاتا ہے. طبعی طور پر بیٹھے اور کھڑے رہنے کی صورت میں بلڈ پریشر میں کوئی بدلاؤ نہیں ہونا چاہیے لیکن بعض موارد میں جیسے ذیابیطسی افراد میں یہ حالت پیدا ہوجاتی ہے، کہ بلڈ پریشر گھٹ جانے کی اس حالت کو Positional hypotention کہتے ہیں۔