Thursday 11 September 2014

پیاز: غذا اور دوا


پیاز: غذا اور دوا

پیاز جس کی قیمتیں ان دنوں آسمان چھو رہی ہیں اور اسے خرید تے وقت سبھی کے آنسو نکل رہے ہیں کے کئی فائدے بھی ہیں یہی وجہ ہے کہ پیاز نہ صرف غذا بلکہ دوائی کا بھی کام کرتا ہے۔ اس قدیم سبزی کے بارے میں سب سے چونکا دینے والی اور دلچسپ بات ہے کہ پیاز میں اتنی خوبیاں ہیں کہ دنیا بھر کے سائنس داں اور ماہرین صحت وطب کا دعویٰ ہے کہ اس دنیا سے اگر تمام سبزیاں اور پودے غائب ہو جائیں اور صرف پیاز رہ جائے تب بھی انسان نقصان میں نہیں رہے گا۔ پیاز بھی لہسن کیطرح غذا کا بنیادی جز ہے اور پیاز کا استعمال بطور دوا بھی کیا جاتا ہے۔ پیاز روز مرہ زندگی میں کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ تمام کھانوں کے لئے ایک بنیادی حیثیت ہی نہیں رکھتا بلکہ دوا کے طور پر بھی نہایت ہی مفید ہے۔ پیاز کا استعمال قدیم مصر کے لوگ تین ہزار قبل مسیح کرتے تھے۔ اور پیاز کے پودے کو ان کی عبادت میں ایک خاص اہمیت حاصل تھی۔ قدیم مصر میں پیاز کو بیماریوں سے بچاو¿ کرنے والی سبزی کہا جاتا تھا۔ یہ ایک عام سبزی ہے لیکن اس کے بنا بہت سے کھانے نہیں بنائے جاسکتے۔ ’ پیاز ‘ کھانوں کا ذائقہ ہی نہیں بڑھاتی بلکہ یہ صحت کی محافظ بھی ہے۔
ایک اندازے کے مطابق خواتین حضرات اور بچوں کے تقریباً تین ہزار امراض ایسے ہیں جن میں پیاز کا استعمال فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ پیاز کی تاثیر بعض تکلیف دہ امراض میں ایسی سود مند ثابت ہوتی ہے۔ کہ جدید اور قیمتی ادویات کی بھی ضرورت نہیں پڑتی۔ پیاز کے کیمیائی تجزیئے سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں حیا تیں اور دیگر صحت بخش عناصر کثیر تعداد میں موجود ہیں ۔ پیاز ہیضہ اور طاعون کی وباءکے زمانے میں بطور غذا استعمال کرنا نہایت ہی مفید ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کسی دوسرے ملک میں داخل ہونے کے بعد سب سے پہلے وہاں کی پیاز کھا لینی چاہئے۔ اس سے یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اگر اس ملک میں کوئی وبا پھیلی ہوئی ہے تو اس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
برطانیہ میں مختلف تحقیقات کے ذریعہ ثابت ہو چکا ہے۔ کہ پیاز کا مسلسل استعمال دل کے امراض ہونے سے روکتا ہے فرانس میں پیاز کا سوپ بہت شوق سے پیاجاتا ہے ۔ فرانس میں 1912سے اب تک مسلسل پیاز کے فوائد وخواص پر تحقیق کی جا رہی ہے اور اب تک فرانس کے محققین نے پیاز پر 500سے زائد کتابیں رسائل اور تحقیقی مقالے مرتب کئے ہیں۔
پیاز کی دنیا بھر میں 32اقسام دریافت ہو چکی ہیں۔ یہ سفید، سرخ، سبز ، زردرنگوں کے علاوہ دیگر رنگوں میں بھی پائی جاتی ہے۔
پیاز کا سوپ یا کچی پیاز ، فلو، بخار، نزلے، زکام میں بہت فائدہ مند ہے۔ بند نزلے کو کھولنے میں پیاز مدددیتی ہے۔ پیاز دل کے مریضوں کے لئے بھی بہت مفید ہے یہ خون کو منجمد ہونے سے روکتی ہے۔ اس میں ایک قدرتی خصوصیت ہوتی ہے جس کے ذریعہ وہ خون کے Clots کو تحلیل کر کے خون کو گاڑھا ہونے سے بچاتی ہے جس کی وجہ سے دل کے دورے سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ پیاز میں جراثیم سے جنگ کرنے کی خاص صلاحیت ہوتی ہے۔ میڈیکل تحقیق سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ پیاز میں موجود تیز خوشبوایک خاص قسم کے تیل کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ جس میں سلفر ہوتا ہے۔ سلفر کے عنصر میں ایسا عمل پایا جاتا ہے۔ جو اینٹی بائیوٹک کا کام انجام دیتے ہیں اگر ہم روز مرہ غذا میں کچی پیاز استعمال کریں تو اینٹی بائیوٹک کے بعد کے اثرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں اور بخار کھانسی زکام کے لئے جو اینٹی بائیوٹک دی جاتی ہے اس سے بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ پیاز کے استعمال سے جسم میں قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
قدیم زمانے میں بیماری کے دنوں میں پیاز کو تکیہ کے نیچے رکھا جاتا تھا۔ لوگ پیاز کے ہار بنا کر گلے میں پہنتے تھے۔ پیاز اور لہسن کو کمروں کے دروازوں کے اوپر لٹکایا جاتاتھا تاکہ بیماریاں داخل نہ ہوں۔
پیاز میں موجود امینوایسڈ ’سلفر‘ Glycorides میں جراثیم کش صلاحیت پیدا کرتے ہیں اور پیاز کو بہترین اینٹی سیپٹک کہا جاتا ہے۔ پیاز میں معدنی اجزاءمثلاً کیلشیم ’ آئرین اور فاسفورس و افر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ گردے کے درد اور پائیوریا وغیرہ کے لئے پیاز کے عرق پر مشتمل بہت سی دوائیں ’ فرانسیسی ڈاکٹروں نے ایجاد کی ہیں۔ مہلک اور خراب زخموں کو حیرت انگیز طریقے پر ختم کرنے کی قدرتی صلاحیت پیاز میں موجود ہوتی ہے۔ پیاز میں نشاستہ اور پروٹین بھی وافرمقدار میں پایا جاتا ہے۔ جو انسا نی صحت کے لئے بے حد ضروری اجزاءہیں۔
پیاز کو پیس کر اس کا لیپ بالوں پر لگانے سے سیاہ بال اگنے شروع ہو جاتے ہیں ۔ بدن پر سیاہ داغ ہوں تو ان پر پیاز کا عرق لگاتے رہنے سے سیاہ داغ ختم ہو جاتے ہیں۔
پیاز کا عرق آدھا چھٹا نک صبح صبح نہارمنہ پیتے رہنے سے گردے گردے مثانے کی پتھری خارج ہو جاتی ہے۔ پیاز کا عرق چند قطرے کان میں ٹپکانے سے کان کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ گٹھیا کےلئے پیاز کا عرق اور رائی کا تیل ملا کر جوڑوں پر مالش کرنے سے درد کو آرام ہوتا ہے۔ پیاز، ہیضہ سے محفوظ رکھنے کی نہایت عمدہ اور آسان تدبیر ہے۔ بچھو اور بھڑکے کاٹنے پر پیاز کا عرق لگانے سے زہر کا اثر زائل ہو جانے کے ساتھ درد بھی ختم ہو جاتا ہے۔
پیاز کو دہی کے ساتھ کھانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پیاز کو کاٹ کر پانی سے دھو کر دہی میں ڈالا جائے اور روٹی کے ساتھ بطور رائتہ استعمال کی جائے تو لو سے محفوظ رہیں گے ۔ پیاز کو ہاتھ میں تھام لینے سے بھی لو نہیں لگتی ہے۔
پیاز کو خوب صورتی میں اضافہ کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کا جوس چہرے کوصاف کرنے کے لئے کلینرز کے طور پر استعمال کیاجاتا ہے۔ پیاز کے عرق کو شہداور سفید موم کے ساتھ ملاکر چہرے پر لگانے سے جھریاں ختم ہو جاتی ہیں ۔ پیاز کا عرق ’ دھوپ سے جلی ہوئی جلد کو بھی ٹھنڈک پہنچا تا ہے۔
پیاز کا عرق یا کچی پیاز ہاضمہ درست رکھتی ہے۔ جس کی وجہ سے رنگ نکھر جاتا ہے۔ غذا میںپیاز کو بہت زیادہ اہمیت دینی چاہئے۔ کیونکہ پیاز ایک ایسی سبزی ہے جو گھروں میں بیماریوں کی روک تھام کے لئے بے حد ضروری ہے۔
پیاز کی تیز خوشبو جو زیادہ تر لوگوں کو پسند نہیں ہوتی ہے لیکن یہ پیاز کی افادیت کی ضامن ہے۔ جتنی تیز بو ہوگی۔ اتنی ہی زیادہ پیاز فائدے مند ہوگی۔ کچی پیاز کھانے کے بعد نمک ملے پانی سے کلیاں کر لینے سے پیاز کی بو ختم ہو جاتی ہے۔ کچی پیاز کھانے کے بعد ہرے دھنئے یا پودینے کی چند پتیاں کھانے سے بھی پیاز کی بو منہ میں سے ختم ہو جاتی ہے۔
ہاتھوں سے پیاز کی بو درد کرنے کے لئے پانی میں نمک ملا کر ہاتھوں پر ملنے سے بو باقی نہیں رہتی ۔پیاز میں موجوبیماریوں سے بچاو¿ کی خصوصیات اس کے استعمال کو ہر گھر کی اہم ضرورت بنا د یتی ہیں۔ آپ بھی روز مرہ کے کھانوں میں پیاز کا سلاد ضرور شامل کریں اور پھر اس کے حیران کن نتائج دیکھیں۔