Thursday 11 September 2014

جامن شوگرکے مریضوں کے لئے بہت مفید


جامن شوگرکے مریضوں کے لئے بہت مفید

کہا جاتا ہے کہ جامن کا درخت مشہور عام درخت ہے۔ اس میں گرمیوں کے موسم میں پھل لگتا ہے۔ اس کا رنگ اوداسیاہ ہے ۔ ذائقہ قدر ے شیریں ہے اور مزاج سر د خشک ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہے۔ یونانی ڈاکٹروں کے مطابق جامن کی گٹھلیاں پیس کر سادہ پانی کے ہمراہ ہر روز تین ماشہ کھاتے رہیں ذیابیطس کا خاتمہ ہو جائے گا۔ یہ خون او رگرمی کے نقائص دور کرتا ہے۔ بھوک لگاتا ہے۔ کھانے کو ہضم کرتاہے۔ قدر ے قابض ہے۔ بھوک لگاتا ہے۔ کھانے کو ہضم کرتا ہے۔تلی، جگر اور معدہ کوطاقت دیتا ہے۔ حضوصاً گرم طبیعت والوں کے بالوں کو گرنے سے بچاتا ہے۔ پیشا ب میں شکر آنے کو رو کتا ہے۔ جامن بڑھی ہوئی تلی کے لئے بہت مفید ہے۔ اسے ویسے بھی کھایا جا سکتا ہے اور اس کا شربت بنا کر بھی پینا مفید رہتا ہے۔ جامن کی چھالوں کا جو شاندہ پر انے اسہال اور پیچش میں مفید رہتا ہے۔ گلے آنے اور پھولے ہوئے مسوڑھوں میں اس کی کلیاں اور غرارے حد درجہ فائدہ مندہیں۔ کمزور معدہ کے حضرات جنہیں کھانا کھانے کے فوراً بعد اجابت ہو جاتی ہے ایسے لوگوں کے لئے جامن ایک بہترین دوا کا کام دیتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے جامن کا سر کہ بھی مفید ہے۔ جب جامن کا موسم ہو تو ذیابیطس ( پیشاب میںشکر آنے) والے مریض روٹی کھانا کم اور زیادہ سے زیادہ جامن کا استعمال کریں۔ اس طرح ان کے پیشاب میں شکر آنا بند ہو جائے گی۔ لوگ جامن کھاتے ہیں اور گٹھلیاں بیکار سمجھ کر پھینک دیتے ہیں ۔ حالانکہ جامن کی گٹھلیاں بیکار چیز نہیں ۔ یہ گٹھلی کتنی کام کی چیز ہے۔ ان سطور سے آپ پر بخوبی واضح ہو جائے گی ۔ جامن کی گٹھلی کو سایہ میں خشک کر کے اس کا سفوف بنالیں۔ تین ماشہ یہ سفوف دہی کے ساتھ دن میں تین بار استعمال کرنے سے ہر قسم کی پیچش دور ہو جاتی ہے۔ سردیوں میں دہی کی لسی کے بجائے انجار کے شربت میں ملا کر چاٹ لیں۔
آنکھوں سے پانی آتا ہو یا موتیا بن اتر رہا ہو تو جامن کی گٹھلی خشک کر کے باریک پیس کر تین تین ماشہ صبح و شام پانی کے ساتھ کھلائیں اور جامن گٹھلی برابر وزن شہد میں پیس کر سر مچو سے صبح و شام آنکھوں میں ڈالا کریں۔ لوگ کہتے ہیں کہ جب موتیا اترنا شروع ہوتا ہے تو پھر رکتا نہیں۔ یہ آسان سی دوائی لوگوں کے اس خیال کو غلط ثابت کر دے گی۔ جامن کی گٹھلیوں کو خشک کر کے باریک پیس کر شہد میں ملا کر بڑی بڑی گولیاں یا بتیاں بنا کر رکھیں۔ بوقت ضرورت شہد میں گھس کر لگائیں ایک بار بنا کر سال بھر کام میں لا سکتے ہیں۔
جن لوگوں کا مثانہ کمزور ہو اور رات کو خواب بد سے یا بغیر کسی خواب کے احتلام ہو جاتا ہے ان کو جامن کی گٹھلی کا سفوف تین تین ماشہ صبح و شام پانی کے ساتھ کھانا چاہئے۔ خونی دست میں جامن کی گٹھلی کو ایک تو لہ صبح و شام پانی میں رگڑ کر پلانا مفید ہے۔ جامن کی گٹھلیوں کو شہد میں ملا کر گولیاں منہ میں رکھ کر چوسنے سے بیٹھا ہوا گلا ٹھیک ہو جاتا ہے اور آواز کا بھاری پن ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اگر دیر تک استعمال کی جائے تو دیرسے بگڑی ہوئی آواز بھی ٹھیک ہو جاتی ہے۔ زیادہ بولنے اورگانے والوں کے لئے یہ عجیب چیز ہے۔ جن کا مادہ منویہ پتلا ہو اور ذرا سی دیر میں باہر نکل جاتا ہو۔ ان کا چار ماشہ جامن کی گٹھلیوں کا سفوف ہر روز دودھ کے ساتھ کھانا چاہئے۔ اس سے یہ بڑھتا بھی ہے ۔ جامنوں کی گٹھلیاں نکل کر ان کا ایک سیر گودا لیجئے پہاڑی نمک ،ایک تولہ،سیاہ نمک ایک تولہ، دانے دار چینی حسب ذائقہ زیر ہ حسب ضرورت ، پانی مناسب، جامنوں کے گودے میں نمک حل کر دیں۔ یاد رہے کہ نمک سمندر ی استعمال نہ کریں۔ اس سے ذائقہ خراب ہو جائے گا۔ نمک پہاڑی استعمال کرنا ضروری ہے۔ ساتھ ہی سیاہ نمک بھی حل کر دیں۔ جب کسی کو پلا نا ہو تو اس نمکین گودے میں سے ایک تولہ لیجئے۔ اور اس میں چینی کا باریک سفوف نصف چھٹا نک ملا دیجئے۔ اور 16۔1تولہ زیرہ سیاہ بریاں کا سفوف ملا دیجئے۔ اس سے سردائی نہایت لذیذ بنتی ہے۔ اس کے استعمال سے بدہضمی ۔ بھوک کا نہ لگنا۔ معدہ کی کمزوری اور انتڑیوں کی شکایت دور ہوتی ہے۔ جگر کی گرمی بھی اس سے دور ہوتی ہے۔ خون جسم کے کسی حصے سے خارج ہوتا ہو یہ اسے روکنے میں مدد دے گی۔ درخت جامن کی چھال سایہ میں خشک کر کے باریک پیس کر اور کپڑے میں چھان کر تین تین ماشہ صبح دوپہر اور شام کے وقت تازہ پانی یا گائے کی چھا چھ کے ساتھ استعمال کر یں پیچش او ردست میں مفید ہے۔
گٹھلی کا مغز، آم کی گٹھلی کا مغز، ہلیلہ سیاہ ( جنگ ہرڑ ) ہم وزن لے کر سفوف بنالیں۔ تین چار ماشے پانی کے ساتھ پھانکنے سے دست بند ہو جاتے ہیں۔ سایہ میں خشک کی ہوئی چھال باریک پیس کر چھ چھ ماشہ صبح دوپہر او رشام کے وقت تازہ پانی کے ساتھ کھلانا ذیابیطس کے مریض کے لئے بے حد مفید ہے۔ جامن کی گٹھلیوں کا سفوف پانچ رتی صبح و شام پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے پیشاب کے ساتھ شکر آنے کوفائدہ کرتاہے۔ جامن کی تر ونازہ چھال ایک تولہ کو آدھ پاو¿ پانی میں رگڑ کر اور چھان کر صبح اور شام پلانا عورتوں کے حیض کی زیادتی میں مفید ہے۔ سایہ میں خشک کر کے اور باریک پیس کر کپڑے میں چھان کرجامن کی چھال چار چار ماشہ صبح و شام پانی کے ساتھ کھلائیں ۔ اس سے قرحہ دور ہو جاتا ہے۔ جامن کی چھال لیں اور دونوں وقت صبح و شام اسے بطور منجن دانت۔ مسوڑھوں پر مل کر منہ کو پانی سے صاف کر دیا کریں۔ اس سے دانتوں اور مسوڑھوں کے تمام روگ دور ہو جاتے ہیں ۔ ہلتے دانت ٹھیک ہو جاتے ہیں۔