خسرہ کی وبا کیا ھے؟
ملک میں اس وقت خسرہ کی وبا پھیلی ہوئی ہے۔اس لئے خسرہ پر کچھ نہ کچھ لکھا جانا ضروری ہے۔
خسرہ ایک ایسی انفیکشن ھے جو وائرس سے پیدا ھوتی ھے۔ِ سردیوں کے آخر میں یا بہار کے موسم میں ھوتی ھے۔ خسرہ کی بیماری کے ساتھ جب کوئی مریض کھانستا یا چھینک مارتا ھےتو نہایت چھوٹےآلودہ قطرے پھیل کر ارد گرد کی اشیاء پر گر جاتے ھیں۔ آپکا بچہ یا تو ڈائیرکٹ سانس کے ساتھ اندر لے لیتا ھے یا پھر آلودہ اشیاء کو ھاتھ لگا کراپنا ھاتھ ناک، منہ، اور کانون لگاتا ھے۔
خسرہ کے نشانات اور علامات
خسرے کے ریش چہرے سے شروع ہوتے ہیں اور پورے جسم سے ہوکر پاوں تک جاتے ہیں
خسرہ کی علامات بخار کے ساتھ شروع ھوتی ھیں اور جو کہ دو دن تک رھتی ھیں۔ اس سے کھانسی ، ناک اور آنکھوں سے پانی بہتا ھے اور پھر بخار آ لیتا ھے۔ اس سے آنکھ مین انفیکشن ھوتی ھے جسے ' پنک آئی' کہتے ھیں۔ سرخ دانے چہرے اور گردن کےاوپر نمودار ھوتے ھیں اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ھو جاتے ھیں۔ پھر یہ دانے بازوں، ھاتھوں، ٹانگوں،اور پیروں تک پھیل جاتے ھیں۔پانچ دن کے بعد جس طرح سرح دانے بڑھے تھے اسیطرح کم ھونا شروع ھو جاتے ھیں
خسرہ ایک سے دوسرے بچے میں آسانی سے پھیل جاتا ھے
خسرہ ایک سے دوسرے کو لگنے والا مرض ھے۔ مطلب کہ ایک سے دوسرے انسان کو فوری لگ جاتا ھے۔ اس بیماری کو پکڑنے والے 4 دن پہلے اور 4 دن بعد تک متاثر ھوتے ھیں۔ جن بچوں کی قوت مدافعت کمزور ھوتی ھے وہ زیادہ لمبے عرصے تک بیمار رھتے ھیں۔ خسرے کا وائرس ناک اور گلے کی بلغم میں پرورش پاتا ھے۔ جب وہ چھینک مارتے ھیں یا کھانستے ھیں تو قطرے ھوا میں پھیل جاتے ھیں۔ یہ قطرے قریب کی جگہوں پر بھی پڑتے ھیں جو دو گھنٹوں تک وائیرس فضا میں بکھیرتے رھتے ھیں
خطرے کے امکانات
خسرا عام طور پر سرخ اور دھبوں والا ہوتا ہے
آپکے بچے میں خسرہ ھونے کے امکانات زیادہ ھو سکتے ھیں اگر:
اگر آپکے بچے نے خسرہ کی ویکسینیشن نہیں کرائی
آپکا بچہ ویکسینیشن کے بغیر دوسرے ملک کا چکر لگاتا ھے
اگر بچے میں وٹامن اے کی کمی ھےِ
پیچیدگیاں
پیچیدگیاں بہت سے خطرات پیدا کرتی ھیںخسرے کے ساتھ کچھ بچوں کو کان کی انفیکشن ھو جاتی ھے ساتھ میں ڈائیریا اور نمونیہ ھونے کا خطرہ بھی ھوتا ھے بہت کم کیسیز میں ایسا ھوتا ھے کہ بچے کو دماغ کی سوجن کی بیماری ھو جاتی ھے جسے لینسفالیٹیس کہتے ھیں۔ اس بیماری کے شدید اثرات والے مریضوں کا یا تو دماغی نقصان ھوتا ھے یا وفات ھو جاتی ھے۔ ایسے بچے جنہیں خسرہ نکلتا ھے ، انہوں نے خفاظتی ٹیکہ نہیں لگوایا ھوتا۔ یا کینیڈا سے باھر کسی ملک سے آتے ھیں
خسرہ میں ڈاکٹر کیا مدد کر سکتے ہیں
خسرے کی تشخیش ڈاکٹری جسمانی معائنے کے بعد ھوتی ھے۔ ڈاکٹر خون کا ٹیسٹ بھی کروا سکتا ھے اور روئِ پر ناک اور گلے سے نمونہ لیکر ٹیسٹ کروا سکتا ھے۔ اگر آپ کے خیال میں آپکے بچے کو خسرہ ھے تو ڈاکٹر کو فون کرکے جائیں تا کہ وہ حفاظتی اقدامات کر لیں۔
گھر پر بچے کی دیکھ بھال کرنا
خسرے کا چونکہ کوئِ بھی علاج نہیں ھے اس لئے اپنے بچے کوگھر پر اسطرح رکھئے جس سے وہ آرام محسوس کر سکے
بخار کا درجہ حرارت نوٹ کیجےَ
ایسیٹیمینوفین[ ٹائینانول یا ٹیمپرا] آئی بوپروفین بخار کو کم کرنے کے لئے استعمال کر سکتےھیں۔ چے کو ھرگز آے ایس اے ِیعنی اسپرین نہ دیں
اپنے بچے کو بستر کا آرام دیجےَِ اوردوسرے بچوں سے الگ کر دیجیے
سرخ دانے نمودار ھونے کے بعد آپ کا بچہ ڈے کئیر یا سکول 8 دن تک نہیں جا سکتا۔ حسرہ کے بارے میں پبلک ھیلتھ ڈیپارٹمنٹ اطلاع کر دی جائے گی جو کہ آپ سے رابطہ کریں گے۔
مشروبات
اپنے بچے کو پانی اور دوسرے مشروبات پلائیِں
طبی مدد کب حاصل کی جائے
اپنے بچے کے ڈاکٹر سے فوری رابطہ کریں اگر:
جسم پر سرخ دانے نکلنے کے بعد اگر 4 دن کے اندربخار نہ اترے
بہت زیادہ کھانسی ھو
آپ کے بچے کے کان میں درد ھو
اپنے بچے کو ایمرجنسی میں لیکر جائیں
اگر بچے کو سانس لینے میں دشواری ھو یا سانس لینے میں آواز کا عنصر شامل ھو۔
آپکے بچے کو دورہ پڑ جائِے، ھلنے جلنے میں مشکل پیش آئے یا سلوک میں بدلاو نظر آئے
آپکے بچے کو سر میں شدید درد ھو اور الٹیاں آئیں
آپ کا بچہ دیکھنے میں بہت بیمار لگے
خسرے سے بچاو کا طریقہ
بہت سے ملکوں میں خسرے کی ویکسین مفت دستیاب ھے۔ چھوٹے بچوں کو خسرے کے دو ٹیکے لگائے جاتے ھیں۔ پہلی خوراک بچے کو ایک سال کی عمر میں دی جاتی ھے اور دوسری بچے کے سکول شروع کرنے سے پہلے دی جاتی ھے
خسرے، ممز اور روبیلا[ایم ایم آر] کی ایک ھی ویکسین ھوتی ھے۔ اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کیجئے اگر آپ دونوں نے حفاظتی ٹیکہ نہیں لگایا
آپکے بچے کو خسرہ، ممز اور روبیلا[ایم ایم آر] کا حفاظتی ٹیکہ لگانا ضروری ھے۔ اس کے دو ممکنہ شیڈیول ھیں:
بارہ مہینے اور اٹھارہ مہینے یا
پندرہ مہینے اور چار سے چھھ سال کا عرصہ
زیادہ تر کیسز میںمامون سازی یا جسمانی مدافعت آپکے بچے کوخسرے کی بیماری سے بچا لیتی ھے۔ مامون سازی بہت سی پیچیدگیوں سے بچاتی ھےجیسے کہ نمونیہ، پھیپھڑوں کی انفیکشن یا دماغی سوزش وغیرہ
کچھ بچوں میں ویکسین سے دانوں کا نمودار ھونا
جب بچوں کو خسرے کا ٹیکہ لگایا جائے تو کچھ بچوں میں بیماری کی ھلکی سی علامات پیدا ھو جاتی ھیں۔ یہ ایک عام سی بات ھے۔ ایسی صورت میں ٹیکہ لگنے کے 7 سے 10 دن کے درمیان گلابی دانے پیدا ھو جاتے ھیں ۔ بچے کو ھلکا بخار اور جوڑوں میں ھلکی درد بھی ھوتی ھے، اگر آپ فکر مند ھوں تو اپنے فیملی ڈاکٹر سے رابطہ کریں
ویکسینیشن کروانا بہت ضروری ھے
ترقی یافتہ مما لک میں جہاں ویکشینیشن کی جاتی ھے ، وھاں اگر خسرے کا حملہ ھو بھی تو بہت ھلکی نوعیت کا ھوتا ھے۔ دوسرے ممالک سے آنے والے یا مغربی سیاح جو دوسرے ملکوں سے واپس آتے ھیں، وہ اپنے ساتھ ملک میں یہ بیماری بھی لے آتے ھیں۔
اس وجہ سے آپ کا بچے اور خاندان کے دوسرے افراد کو حفاظتی ٹیکہ لگنا ضروری ھے۔ اگر حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جائیں گے تو یہ بییماری بہت تیزی سے پھیل جاتی ھے
اگر آپکے بچے کو ھسپتال میں خسرہ ھو جاتا ھے
یہ بیماری دوسرے مریضوں میں پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر،آپ کے بچے کو الگ کمرے میں رکھا جائے گا۔ آپکا بچہ پلے روم میں نہیں جا سکے گا جب تک کہ خسرے کے دانے ختم نہ ھو جائیں۔ علہدگی خسرہ شروع ھونے کے 4 دن کے اندرشروع ھو گی۔ اگر آپکے بچے کو مامون سازی کا مسلہ ھے تو بچے کو علامات کے ختم ھونے تک کمرے میں رھنا ھو گا۔
بچے کے لائف سپیشیلیشٹ سے کہیں کہ وہ کھلونے اور رسد کمرے ھی میں لے آئے۔ ایسے لوگ جنہیں پہلے خسرہ نہیں ھوا یا انہوں نے حفاظتی ٹیکہ نہیں لگوایا ھوا ، انہیں بچے کے کمرے میں نہیں آنا چاھئے۔ اگر آپ یا کوئی اور جسے خسرے کی علامات ظاھر ھوں وہ فوری طور پر بچے کے ڈاکٹر یا نرس سے رابطہ کریں
ترقی یافتہ دنیا میں خسرے کی بیماری بہت کم ھے
کینیڈا جیسے ملک میں جہاں زیادہ مقدار میں ویکسین کے استعمال کی وجہ سے خسرہ نہ ھونے کے برابر ھے۔ دنیا کے دوسرے حصوں میں 43 ملین لوگ ھر سال خسرے کا شکار ھوتے ھیں۔ دس لاکھھ لوگ ھر سال خسرے کی بیماری سے وفات پا جاتے ھیں
کلیدی نکات
خسرہ، وائرس سے پیدا شدہ ایک بیماری ھے جس کا کوئی خاص علاج نہیں ھے
خسرے سے عام طور پر بخار، کھانسی، آشوب جشم اور دانوں کی بیماری پیدا ھوتی ھے
خسرہ بہت جلدی دوسروں کو لگ جاتا ھے اس لئے دوسروں میں پھیلانے کی بجائے بہت احتیاط کی ضرورت ھے اس لئے اپنے بچے کو فوری طور پر علہدہ کر دیں
بہت کم کیسیز میں خسرہ کے مریض کو ھسپتال میں داخل کروانے کی ضرورت ھوتی ھے
مامون سازی یا حفاظتی ٹیکہ لگوانے سے خسرہ کے عمل سے بچا جا سکتا ھے