Saturday 6 September 2014

پی سی او ایس- بچے دانی میں ر سولی


پی سی او ایس- بچے دانی میں ر سولی

عام طور پر پولسسٹک اوویرین سنڈروم (پی سی او ایس) پانچ میں سے 10فیصد عورتوں کو متاثر کرتا ہے ،یہ ایک ہارمونل نقص ہے۔ جس کی عام طور پر جانچ نہیں کروائی جاتی۔ ا سکی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔ پی سی او ایس ایسی حالت ہے جس میں آپ کے ماہواری چکر اور حمل ٹھہرنے میں گڑبڑی پیدا ہو سکتی ہے۔ ا سکے ساتھ ہی یہ اسٹروک ، ذیابیطس اور ہارٹ اٹیک جیسی کئی خامیوں کا بھی خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔ یہ ایک اینڈوکرائن سے متعلق خامی ہے۔ جس کاری پروڈیکشن پاور عمر میں عورتوں کو کرنا پڑتا ہے۔ نئی دہلی کے انٹرنل میڈیسن اسپیشلسٹ ڈاکٹر انوپم ترپاٹھی کہتے ہیں” یہ سیکس ہارمونز میں گڑبڑی کے باعث ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے بچے دانی میں رسولیاں ہو جاتی ہے۔ مرد اور عورت دونوں اینڈروجینس نامی ہارمونز تیار کرتے ہیں۔ عام طو رپر انہیں مرد ہارمونز کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ جو جسم کے سیکسوئل کام کرنے کے سسٹم میں اہم رول نبھاتے ہیں“۔
نیشنل بورڈ ان ریپروڈ یکٹیو میڈیسن کی فیلوں اور آئی وی ایف ایکسپرٹ ڈاکٹر آنچل اگر وال کہتی ہیں ” جن عورتوں میں پی سی او ایس کا مسئلہ ہوتا ہے ان میں ان کی بچے دانی نارمل سے زیادہ مقدار میں اینڈ روجینس بناتی ہے۔ اس سے انڈوں کی افزائش اور ان کے آگے بڑھنے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ کچھ انڈے سسٹس یعنی رسولیوں کی شکل لے لیتے یہ چھوٹی تھیلیاں ہوتی ہیں جن میں رقیق مادہ بھرا ہوتا ہے ۔ بچے دانی میں یہ رسولیاں بنتی ہیں اور بڑی ہو جاتی ہیں۔ اس طرح انہیں پولسسٹک اووریز یا پولسسٹک اووریرین سنڈروم کا نام دیا جاتا ہے۔
بیشتر عورتوں کئی سالوں تک ان کی علامات کو نوٹس نہیں کر پاتیں۔ ڈاکٹر ترپاٹھی کہتے ہیں ” ایسی عورتوں کو اپنے مہانسوں یا بڑھتے وزن کی فکر رہتی ہے۔ مسئلہ تب دھیان میں آتا ہے جب حمل ٹھہرنہیں پاتا۔ ایسے ہیں پی سی اوایس کی علامتوں جیسے باقاعدہ ماہواری ہونا بالکل نہ ہونا ’ چہرے‘ پیٹ ، چھاتی ، پیٹھ وغیرہ پر بالوں کا زیادہونالگنا یعنی ہرسٹوزم، بچے دانی میںر سولیاں، کولہوں میں درد ، بے چینی، ڈپریشن یا سلیپ اپرنیاں شامل ہیں۔ انڈہ بننے کے عمل نہ ہونے کی وجہ سے ایسی عورتوں میں بانچھ پن یا حمل ٹھہرنے کی صلاحیت کم ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمر کے آس پاس فیٹ کا بڑھنا بھی پی سی او ایس کا حصہ ہے۔
شرو عات میں ہی مدد لیں
بروقت تشخیص اور مناسب جانکاری سے ان سبھی رسک فیکٹر ز کو کم کیا جا سکتا ہے اور خواتین صحت مندزندگی جی سکتی ہیں ۔ اگر پی سی او ایس کی جانچ شروعات میں ہی نہ وہ اور اس کا علاج صحیح ڈھنگ سے نہ ہو تو اس سے ہائی کولیسٹرول ، ہائی بلڈ پریشر، غیر معمولی خون کا بہاو¿ او رکچھ معاملوں میں کینسر جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں ۔ پی سی او ایس کی جانچ بلڈ ٹیسٹ اور الٹرا ساو¿نڈ کے ذریعہ سے کی جا سکتی ہے۔ پی سی او ایس ایک ایسا مرض ہے جس میں بچے دانی میں کئی رسولیاں یا لیکویڈ سے بھری چھوٹی تھیلیاں پیدا ہو جاتی ہے۔ فورٹس لافیمے ہسپتال کے گائے کولا جسٹ اور انفرٹیلٹی ایکسپرٹ ڈاکٹر رشی کیش پے کہتے ہیں ” پی سی او ایس مریضوں میں ہارمونز کی سطح غیر معمولی ہوتی ہے۔ یہ اینوویولیٹری انفرٹیلٹی کی سب سے زیادہ اصل علامت ہے اور اگر ابتدائی مرحلہ میں اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ عورتوں کی اپیرینس میں بہت ہی خطرناک جسمانی تبدیلی لا سکتا ہے۔ ایڈوانسڈسٹیج میں یہ ذیابیطس اور دل کے امراض جیسی سنگین بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔آپ کے وزن پر نظر رکھ کر یا مانع حمل گولیوں کے ذریعہ سے آپ کا ڈاکٹر پی سی اوایس مقابلہ کرنے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ مانع حمل گولیاں حمل ٹھہر نے نہ دینے کی خواہش رکھنے والی عورتوں کی مدد کرنے کے ساتھ ہی ماہواری کو کنٹرول کرنے میں اور مر د ہارمونز سطح کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے۔ جہاں تک اس کے علاج کی بات ہے پی سی اوایس کی علامتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹائپ 2ذیابیطس کے علاج کے لئے استعمال کی جانے والی اینٹی ڈائبیٹک ڈرگ کا مشورہ بھی دیا جا سکتا ہے۔ یہ انسولن پر کنٹرول رکھنے والے گلوکوز کو متاثر کرتا ہے اور ٹیسٹو ایسٹیرون کی تعمیر کو کم کر دیتا ہے۔ اس کے علاوہ سرجری یا اوویرین ڈریلنگ بھی اس کے متبادل ہیں۔ حالانک ڈاکٹری سہائتا بہت اہم ہے۔ لیکن پی سی او ایس کا مقابلہ کرنے میں طرز زندگی میں تبدیلی بھی مددگار ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر ترپاٹھی کہتے ہیں ” یہ صرف وزن کم کرنے کے بارے میں نہیں ہے۔ پی سی او ایس میں مبتلا عورت کو اچھی ریگولر نیند لینی چاہئے ، تمباکو نوشی چھوڑنی چاہئے، صحت بخش مقوی اجزاءکا استعمال کرنا چاہئے اور پانی کے استعمال کی مقدار بڑھا دینی چاہئے۔ ایسا کر کے کوئی بھی عورت بہت آسانی سے پی سی او ایس کو کنٹرول میں کر سکتی ہے۔ پی سی او ایس کے معاملے میں یہ نہ صرف اس کے میڈیکل اثرات سے بلکہ جذباتی اثرات سے بھی سامنا کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔ پی سی او ایس کی وجہ ڈپریشن بھی ہو سکتی ہے۔ صرف اس لئے نہیں کیونکہ اس کی علامات ایس ہوتی ہیں لیکن اس لئے بھی کیونکہ اس میں ہارمونن گڑبڑی بھی پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے اسپورٹ گروپس کی مدد لینے سے بھی کافی مدد مل سکتی ہے۔ پی سی او ایس سے کامیابی کے ساتھ نپٹنے میں سب سے زیادہ اہم صحت مند طر ز زندگی ہوتی ہے۔جیسے وزن کی جانچ کریں، صحت افزا غذا لیں، طبی جانچ کراتے رہیں، پابندی سے ورزش کریں اور کام کاج کا ایک معمول بنائیں۔